مندرجات کا رخ کریں

"جہاد" کے نسخوں کے درمیان فرق

م (Text replacement - "{{حوالہ جات2}}" to "{{حوالہ جات}}")
ٹیگ: موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
 
سطر 20: سطر 20:
===قرآنی آیات===
===قرآنی آیات===
قرآن کی آیات کے مطابق،<ref>نساء: ۹۵؛ عنکبوت : ۶۹؛ توبہ : ۲۰</ref> جو لوگ اپنی مال اور جان کو خدا کی راہ میں پیش کرتے ہیں درگاہ خداوندی میں دوسرے مسلمانوں کی نسبت برتر ہیں اور خداوند نے انکو جنت کی خوشخبری اور شہادت کا مرتبہ دیا ہے.<ref>توبہ : ۲۱؛ آل عمران : ۱۶۹</ref> قرآن کریم نے <ref>توبہ : ۲۴</ref> انسان کو جہاد پر نہ جانے کی سب سے اہم وجہ اس کی اپنے مال اولاد اور خاندان سے محبت کو قرار دیا ہے. اور اسی طرح جو جہاد پر جانے سے کتراتے ہیں انکو فاسق کہا ہے اور انکو عذاب الہی کا وعدہ دیا ہے. قرآن کے مطابق، کامیابی فقط اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے. <ref>آل عمران : ۱۲۶؛ انفال : ۱۰</ref> اور خداوند اور پیغمبر اکرم(ص) کے فرمان کی پیروی، نزاع اور تفرقہ سے دوری، صبر و استقامت اور دشمن سے ڈر کر نہ بھاگنا، جہاد کے اہم ترین احکام میں سے ہیں. <ref>نفال : ۱۵ـ۱۶، ۴۴ـ۴۶</ref> قرآنی آیات کو مدنظر رکھتے ہوئے،<ref>نفال : ۶۵ـ ۶۶؛ آل عمران : ۱۲۳ـ۱۲۵</ref> مجاہدین اپنے صبر و استقامت کی وجہ سے غیبی امداد سے مواجہ ہوتے ہیں. <ref>احزاب : ۹ـ۱۰؛ توبہ : ۲۶</ref> اور یہ غیبی امداد کچھ یوں ہیں، مجاہدین کو سکون اور آرامش کا احساس ہونا اور انکے دلوں سے کافروں کی وحشت اور ڈر کا دور ہونا.<ref> آل عمران : ۱۲۶؛ انفال : ۱۲؛ احزاب : ۲۶</ref>
قرآن کی آیات کے مطابق،<ref>نساء: ۹۵؛ عنکبوت : ۶۹؛ توبہ : ۲۰</ref> جو لوگ اپنی مال اور جان کو خدا کی راہ میں پیش کرتے ہیں درگاہ خداوندی میں دوسرے مسلمانوں کی نسبت برتر ہیں اور خداوند نے انکو جنت کی خوشخبری اور شہادت کا مرتبہ دیا ہے.<ref>توبہ : ۲۱؛ آل عمران : ۱۶۹</ref> قرآن کریم نے <ref>توبہ : ۲۴</ref> انسان کو جہاد پر نہ جانے کی سب سے اہم وجہ اس کی اپنے مال اولاد اور خاندان سے محبت کو قرار دیا ہے. اور اسی طرح جو جہاد پر جانے سے کتراتے ہیں انکو فاسق کہا ہے اور انکو عذاب الہی کا وعدہ دیا ہے. قرآن کے مطابق، کامیابی فقط اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے. <ref>آل عمران : ۱۲۶؛ انفال : ۱۰</ref> اور خداوند اور پیغمبر اکرم(ص) کے فرمان کی پیروی، نزاع اور تفرقہ سے دوری، صبر و استقامت اور دشمن سے ڈر کر نہ بھاگنا، جہاد کے اہم ترین احکام میں سے ہیں. <ref>نفال : ۱۵ـ۱۶، ۴۴ـ۴۶</ref> قرآنی آیات کو مدنظر رکھتے ہوئے،<ref>نفال : ۶۵ـ ۶۶؛ آل عمران : ۱۲۳ـ۱۲۵</ref> مجاہدین اپنے صبر و استقامت کی وجہ سے غیبی امداد سے مواجہ ہوتے ہیں. <ref>احزاب : ۹ـ۱۰؛ توبہ : ۲۶</ref> اور یہ غیبی امداد کچھ یوں ہیں، مجاہدین کو سکون اور آرامش کا احساس ہونا اور انکے دلوں سے کافروں کی وحشت اور ڈر کا دور ہونا.<ref> آل عمران : ۱۲۶؛ انفال : ۱۲؛ احزاب : ۲۶</ref>
[[ملف:Nisa 95.jpg|تصغیر]]


===احادیث===
===احادیث===
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869

ترامیم