مندرجات کا رخ کریں

"امام علی نقی علیہ السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

م (Text replacement - "<div class="reflist4" style="height: 220px; overflow: auto; padding: 3px" >↵{{حوالہ جات}}↵</div>" to "{{حوالہ جات}}")
سطر 62: سطر 62:


== امامت ==
== امامت ==
{{جعبہ نقل قول
| عنوان = '''امام ہادیؑ:'''
| نویسنده = مآخذ
| نقل قول = {{حدیث|"النّاسُ فِي الدُّنْيا بِالاْمْوالِ وَفِى الاْخِرَةِ بِالاْعْمالِ"}}</font> <br/> لوگ دنیا میں اپنے اموال کے ساتھ ہیں اور آخرت میں اپنے اعمال کے ساتھ'''۔
| منبع = <small>مسند الامام الہادی، ص304۔</small>
| تراز = تراز گفتاورد (اختیاری)
| پس‌زمینه = #FFF9E7
| عرض = 280px
| حاشیه = حاشیه (اختیاری)
| اندازه قلم = اندازه قلم (اختیاری)
}}


{{Quote box
|class = <!-- Advanced users only۔  See the "Custom classes" section below۔ -->
|title = '''امام ہادیؑ:'''
|quote = <font size=3px , font color=green>{{حدیث|"النّاسُ فِي الدُّنْيا بِالاْمْوالِ وَفِى الاْخِرَةِ بِالاْعْمالِ"}}</font> <br/> لوگ دنیا میں اپنے اموال کے ساتھ ہیں اور آخرت میں اپنے اعمال کے ساتھ'''۔
|source = <small>مسند الامام الہادی، ص304۔</small>
|align = left
|width = 250px
|border =
|fontsize = 18px
|bgcolor =FFFF00#
|style =
|title_bg =
|title_fnt =
|tstyle =
|qalign = justify
|qstyle =
|quoted =
|salign = left
|sstyle =
}}
امام ہادیؑ سنہ 220 ہجری میں اپنے والد [[امام جواد]]ؑ کی شہادت کے بعد منصب امامت پر فائز ہوئے۔ ظاہر ہے کہ امام کی کمسنی کا مسئلہ [[امام محمد تقی علیہ السلام|امام جواد]]ؑ کی امامت کے آغاز پر حل ہوچکا تھا چنانچہ اکابرین [[شیعہ]] کے لئے امامت کے وقت یہ مسئلہ حل شدہ تھا اور کسی کو کوئی شک و تردد پیش نہ آیا۔ [[شیخ مفید]] کے بقول<ref>مفید، الارشاد ص638۔</ref>  چند معدودافراد کے سوا [[امام جواد]]ؑ کے پیروکاروں نے امام ہادیؑ کی [[امامت]] کو تسلیم کیا۔ متذکرہ معدود افراد کچھ عرصے کے لئے [[قم]] میں مدفون موسی بن محمد (متوفی  296ہجری ) المعروف بہ [[موسی مبرقع]] کی امامت کے قائل ہوئے؛ لیکن کچھ عرصہ بعد ان کی امامت کے عقیدے سے پلٹ گئے اور انھوں نے امام ہادیؑ کی امامت کو قبول کیا۔<ref>نوبختی، فرق الشیعہ، ص134۔</ref>   [[سعد بن عبد اللہ]] کہتے ہیں: یہ افراد اس لئے امام ہادیؑ کی امامت کی طرف پلٹ آئے کہ [[موسی مبرقع]] نے ان سے بیزاری اور برائت کا اظہار کیا اور انہیں بھگا دیا۔<ref>اشعری قمی، المقالات و الفرق، ص 99 ۔</ref>  
امام ہادیؑ سنہ 220 ہجری میں اپنے والد [[امام جواد]]ؑ کی شہادت کے بعد منصب امامت پر فائز ہوئے۔ ظاہر ہے کہ امام کی کمسنی کا مسئلہ [[امام محمد تقی علیہ السلام|امام جواد]]ؑ کی امامت کے آغاز پر حل ہوچکا تھا چنانچہ اکابرین [[شیعہ]] کے لئے امامت کے وقت یہ مسئلہ حل شدہ تھا اور کسی کو کوئی شک و تردد پیش نہ آیا۔ [[شیخ مفید]] کے بقول<ref>مفید، الارشاد ص638۔</ref>  چند معدودافراد کے سوا [[امام جواد]]ؑ کے پیروکاروں نے امام ہادیؑ کی [[امامت]] کو تسلیم کیا۔ متذکرہ معدود افراد کچھ عرصے کے لئے [[قم]] میں مدفون موسی بن محمد (متوفی  296ہجری ) المعروف بہ [[موسی مبرقع]] کی امامت کے قائل ہوئے؛ لیکن کچھ عرصہ بعد ان کی امامت کے عقیدے سے پلٹ گئے اور انھوں نے امام ہادیؑ کی امامت کو قبول کیا۔<ref>نوبختی، فرق الشیعہ، ص134۔</ref>   [[سعد بن عبد اللہ]] کہتے ہیں: یہ افراد اس لئے امام ہادیؑ کی امامت کی طرف پلٹ آئے کہ [[موسی مبرقع]] نے ان سے بیزاری اور برائت کا اظہار کیا اور انہیں بھگا دیا۔<ref>اشعری قمی، المقالات و الفرق، ص 99 ۔</ref>  


confirmed، templateeditor
8,851

ترامیم