مندرجات کا رخ کریں

"اصول دین" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 25: سطر 25:
شیعہ [[متکلمین]] کے مطابق [[حدیث]]، [[فقہ]] اور [[تفسیر]] جیسے دوسرے تمام دینی علوم "اصول دین" کی بنیاد پر استوار ہیں کیونکہ تمام دینی علوم رسول خداؐ کی صداقت پر موقوف ہیں اور رسول خداؐ کی صداقت رسول بھیجنے والے کے وجود، اس کی صفات اور اس کی عدالت کے اثبات پر موقوف ہے۔ اس بنا پر ان اعتقادات کو "اصول دین" کا نام دیا گیا ہے۔
شیعہ [[متکلمین]] کے مطابق [[حدیث]]، [[فقہ]] اور [[تفسیر]] جیسے دوسرے تمام دینی علوم "اصول دین" کی بنیاد پر استوار ہیں کیونکہ تمام دینی علوم رسول خداؐ کی صداقت پر موقوف ہیں اور رسول خداؐ کی صداقت رسول بھیجنے والے کے وجود، اس کی صفات اور اس کی عدالت کے اثبات پر موقوف ہے۔ اس بنا پر ان اعتقادات کو "اصول دین" کا نام دیا گیا ہے۔
<ref>علامة حلی‌، شرح‌ باب‌ حادی‌ عشر، 4، 6۔</ref>
<ref>علامة حلی‌، شرح‌ باب‌ حادی‌ عشر، 4، 6۔</ref>
اس وجۂ تسمیہ کے علاوہ یہ بھی کہا جاسکتا ہے کہ دیگر ادیان و مذاہب کے ساتھ مذہب [[شیعہ]] اور [[اسلام]] کی سرحدیں واضح کرنے کیلئے اصول دین کو  ترتیب دیا گیا ہے ۔وہ یوں کہ [[توحید]]، [[نبوت]] اور [[معاد]] کو قبول کرکے اسلام اور دیگر ادیان کے درمیان سرحد واضح ہوجاتی ہے اور دوسرے ادیان جدا ہو جاتے ہیں جبکہ [[عدل]] کے اصول کو قبول کرکے عدلیہ یعنی [[شیعہ]] غیر عدلیہ یعنی [[اشاعرہ]] سے جدا اور [[امامت]] کے اصول کو تسلیم کرکے [[اہل سنت]] اور [[شیعہ]]  کے درمیان اعتقادی سرحد کا تعین ہوتا ہے۔


اس مشہور معنی کے علاوہ بعض ادوار میں اصول دین کی اصطلاح وسیع تر معنی میں استعمال ہوئی ہے۔ مثال کے طور بعض اوقات اصول دین کا اطلاق [[کلام امامیہ|کلام]] پر ہوا ہے۔<ref>بحرانی، ابن میثم، قواعد المرام فی علم الكلام، ص20۔</ref>۔<ref>نمونے کے طور پر دیکھیں: محقق طوسی، تلخیص المحصّل، ص1 و حاجي خليفة، كشف الظنون، ج2، ص1503۔</ref>
اس مشہور معنی کے علاوہ بعض ادوار میں اصول دین کی اصطلاح وسیع تر معنی میں استعمال ہوئی ہے۔ مثال کے طور بعض اوقات اصول دین کا اطلاق [[کلام امامیہ|کلام]] پر ہوا ہے۔<ref>بحرانی، ابن میثم، قواعد المرام فی علم الكلام، ص20۔</ref>۔<ref>نمونے کے طور پر دیکھیں: محقق طوسی، تلخیص المحصّل، ص1 و حاجي خليفة، كشف الظنون، ج2، ص1503۔</ref>
گمنام صارف