مندرجات کا رخ کریں

"چوری" کے نسخوں کے درمیان فرق

49 بائٹ کا ازالہ ،  28 دسمبر 2023ء
اصلاح سانچہ نقل قول
(اصلاح سانچہ نقل قول)
سطر 3: سطر 3:


فقہا آیت «{{حدیث|وَالسَّارِقُ وَالسَّارِقَۃُ فَاقْطَعُوا أَیدِیہُمَا...}}»<ref>سورہ مائدہ، آیہ84۔</ref> سے استناد کرتے ہوئے [[حد سرقت|چوری کی سزا]] متعلقہ شخص کے ہاتھ کی انگلیوں کو کاٹنا قرار دیتے ہیں۔<ref>سید مرتضی، الانتصار، 1415ھ، ص528-529؛ طوسی، المبسوط، 1387ھ، ص19؛‌ طوسی، الخلاف، 1407ھ، ج5، ص452؛ علامہ حلی، مختلف الشیعۃ، 1374ہجری شمسی، ج9، ص249؛ مرعشی، أحکام السرقۃ علی ضوء القرآن و السنۃ، 1382ہجری شمسی، ص316۔</ref> البتہ چوری کی سزا کے نفاذ کے لئے کچھ شرائط کو ضروری سمجھتے ہیں<ref>نمونہ کے لئے ملاحظہ کریں: محقق حلی، شرائع الإسلام، 1409ھ، ج4، ص159؛ مرعشی، أحکام السرقۃ علی ضوء القرآن و السنۃ، 1382ہجری شمسی، ص467-472؛ تبریزی، أسس الحدود و التعزیرات، 1376ہجری شمسی، ص309۔</ref> اور ان شرائط کے مفقود ہونے کی صورت میں متعلقہ شخص پر چوری کی سزا نہیں بلکہ اس پر [[تعزیر]] ہوگی۔<ref>نمونہ کے لئے ملاحظہ کریں: علم الہدی، الانتصار، 1415ھ، ص528-529؛ شیخ طوسی، المبسوط، 1387ھ، ج8، ص19؛‌ شیخ طوسی، الخلاف، 1407ھ، ج5، ص452؛ علامہ حلی، مختلف الشیعۃ، 1374ہجری شمسی، ج9، ص249۔</ref> من جملہ ان شرائط میں حفاظت کو توڑنا<ref>امام خمینی، تحریر الوسیلۃ، 1392ہجری شمسی، ج2، ص458۔</ref> اور مالک کی نظروں سے پوشیدہ اس کام کو انجام دینا شامل ہے۔<ref>شہید ثانی، الروضۃ البہیۃ، 1410ھ، ج9، ص231؛ فاضل ہندی، کشف اللثام، 1416ھ، ج10، ص568۔</ref> یہاں پر فقہا حفاظت سے مراد ہر اس چیز کو قرار دیتے ہیں جو عرف کی نظر میں مال کی حفاظت کی قابلیت رکھتی ہو۔<ref>فاضل ہندی، کشف اللثام، ج10، ص599؛ شہید ثانی، الروضۃ البہیۃ، 1410ھ، ج9، ص245؛ فیض کاشانی، مفاتیح الشرایع، 1395ہجری شمسی، ج2، ص92۔</ref> [[فضل بن حسن طبرسی|شیخ طبرسی]] کے مطابق حرز یا حفاظت اس جگہے پر صدق آتی ہے جہاں پر مالک کے بغیر کوئی اور داخل ہو کر اس مال میں تصرف نہ کر سکتا ہو۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، 1408ھ، ج3، ص297۔</ref>  
فقہا آیت «{{حدیث|وَالسَّارِقُ وَالسَّارِقَۃُ فَاقْطَعُوا أَیدِیہُمَا...}}»<ref>سورہ مائدہ، آیہ84۔</ref> سے استناد کرتے ہوئے [[حد سرقت|چوری کی سزا]] متعلقہ شخص کے ہاتھ کی انگلیوں کو کاٹنا قرار دیتے ہیں۔<ref>سید مرتضی، الانتصار، 1415ھ، ص528-529؛ طوسی، المبسوط، 1387ھ، ص19؛‌ طوسی، الخلاف، 1407ھ، ج5، ص452؛ علامہ حلی، مختلف الشیعۃ، 1374ہجری شمسی، ج9، ص249؛ مرعشی، أحکام السرقۃ علی ضوء القرآن و السنۃ، 1382ہجری شمسی، ص316۔</ref> البتہ چوری کی سزا کے نفاذ کے لئے کچھ شرائط کو ضروری سمجھتے ہیں<ref>نمونہ کے لئے ملاحظہ کریں: محقق حلی، شرائع الإسلام، 1409ھ، ج4، ص159؛ مرعشی، أحکام السرقۃ علی ضوء القرآن و السنۃ، 1382ہجری شمسی، ص467-472؛ تبریزی، أسس الحدود و التعزیرات، 1376ہجری شمسی، ص309۔</ref> اور ان شرائط کے مفقود ہونے کی صورت میں متعلقہ شخص پر چوری کی سزا نہیں بلکہ اس پر [[تعزیر]] ہوگی۔<ref>نمونہ کے لئے ملاحظہ کریں: علم الہدی، الانتصار، 1415ھ، ص528-529؛ شیخ طوسی، المبسوط، 1387ھ، ج8، ص19؛‌ شیخ طوسی، الخلاف، 1407ھ، ج5، ص452؛ علامہ حلی، مختلف الشیعۃ، 1374ہجری شمسی، ج9، ص249۔</ref> من جملہ ان شرائط میں حفاظت کو توڑنا<ref>امام خمینی، تحریر الوسیلۃ، 1392ہجری شمسی، ج2، ص458۔</ref> اور مالک کی نظروں سے پوشیدہ اس کام کو انجام دینا شامل ہے۔<ref>شہید ثانی، الروضۃ البہیۃ، 1410ھ، ج9، ص231؛ فاضل ہندی، کشف اللثام، 1416ھ، ج10، ص568۔</ref> یہاں پر فقہا حفاظت سے مراد ہر اس چیز کو قرار دیتے ہیں جو عرف کی نظر میں مال کی حفاظت کی قابلیت رکھتی ہو۔<ref>فاضل ہندی، کشف اللثام، ج10، ص599؛ شہید ثانی، الروضۃ البہیۃ، 1410ھ، ج9، ص245؛ فیض کاشانی، مفاتیح الشرایع، 1395ہجری شمسی، ج2، ص92۔</ref> [[فضل بن حسن طبرسی|شیخ طبرسی]] کے مطابق حرز یا حفاظت اس جگہے پر صدق آتی ہے جہاں پر مالک کے بغیر کوئی اور داخل ہو کر اس مال میں تصرف نہ کر سکتا ہو۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، 1408ھ، ج3، ص297۔</ref>  
{{جعبہ نقل قول
| عنوان = [[امام صادق علیہ‌ السلام|امام صادقؑ]] کا فرمان ہے
| نویسنده = حر عاملی
| نقل قول =کوئی زنا کار زنا نہیں کرتا جب تک وہ خدا اور قیامت پر ایمان رکھتا ہے۔ اسی طرح کوئی چور چوری نہیں کرتا جب تک اس کا ایمان باقی ہو۔
| منبع =وسائل الشیعۃ، 1424ھ، ج14، ص236۔
| تراز =
| پس‌زمینه = #e0d3de
| عرض = 250px
| حاشیه =
| اندازه قلم =
}}


{{نقل قول| عنوان=  [[امام صادق علیہ‌ السلام|امام صادقؑ]] کا فرمان ہے:| نقل‌ قول = کوئی زنا کار زنا نہیں کرتا جب تک وہ خدا اور قیامت پر ایمان رکھتا ہے۔ اسی طرح کوئی چور چوری نہیں کرتا جب تک اس کا ایمان باقی ہو۔|تاریخ بایگانی| مآخذ = <small>حر عاملی، وسائل الشیعۃ، 1424ھ، ج14، ص236۔</small>| تراز = چپ| چوڑائی = 230px|رنگ پس‌زمینہ =#e0d3de| گیومہ نقل‌قول =| سمت مآخذ = بائیں}}
فقہا کے مطابق راہزن<ref>شہید ثانی، مسالک الأفہام، 1413ھ، ج15، ص20؛ نجفی، جواہر الکلام، 1362ہجری شمسی، ج41، ص596؛ شہید ثانی، الروضۃ البہیۃ، 1410ھ، ج9، ص304؛ طباطبایی، ریاض المسائل، 1422ھ، ج13، ص628۔</ref> اور خرد برد کرنے والے<ref>شہید ثانی، الروضۃ البہیۃ، 1410ھ، ج9، ص306؛ مقدس اردبیلی، مجمع الفائدۃ، 1403ھ، ج13، ص291</ref> جو علانیہ طور پر کسی حفاظت کو توڑے بغیر مال چھین لیتا ہے، پر چوری کی سزا نافذ نہیں ہوگی<ref>گلپایگانی، الدر المنضود، 1417ھ، ج3، ص309۔</ref> بلکہ ان پر صرف تعزیر ہوگی۔<ref>گلپایگانی، الدر المنضود، 1417ھ، ج3، ص309۔</ref> جیب کتروں کے حوالے سے فقہا کہتے ہیں کہ اگر کپڑوں کے اندرونی جیب کو کاٹ کر مال چوری کیا ہے تو  یہ حفاظت توڑنے کے حکم میں ہو گا اور اس کی سزا متعلقہ شخص کے ہاتھ کی انگلیوں کاٹنا ہے؛<ref>محقق حلی، شرایع الإسلام، 1408ھ، ج4، ص162۔</ref> لیکن اگر کپڑے کے بیرونی جیب کاٹ کر مال چوری کی ہو تو اس صورت میں ان پر تعزیر ہوگی کیونکہ بیرونی جیب حرز اور حفاظت کے حکم میں نہیں آتی۔<ref>شیخ طوسی، الخلاف، 1407ھ، ج5، ص451۔</ref> [[سید روح‌ اللہ موسوی خمینی|امام خمینی]] اس بات کے معتقد ہیں کہ اگر عرف بیرونی جیب سے مال چوری کرنے کو حفاظت اور حرز سے چوری کرنا شمار کرے تو اس صورت میں اس پر بھی چوری کی سزا لاگو ہو سکتی ہے۔<ref>امام خمینی، تحریر الوسیلۃ، 1390ھ، ج2، ص486۔</ref>
فقہا کے مطابق راہزن<ref>شہید ثانی، مسالک الأفہام، 1413ھ، ج15، ص20؛ نجفی، جواہر الکلام، 1362ہجری شمسی، ج41، ص596؛ شہید ثانی، الروضۃ البہیۃ، 1410ھ، ج9، ص304؛ طباطبایی، ریاض المسائل، 1422ھ، ج13، ص628۔</ref> اور خرد برد کرنے والے<ref>شہید ثانی، الروضۃ البہیۃ، 1410ھ، ج9، ص306؛ مقدس اردبیلی، مجمع الفائدۃ، 1403ھ، ج13، ص291</ref> جو علانیہ طور پر کسی حفاظت کو توڑے بغیر مال چھین لیتا ہے، پر چوری کی سزا نافذ نہیں ہوگی<ref>گلپایگانی، الدر المنضود، 1417ھ، ج3، ص309۔</ref> بلکہ ان پر صرف تعزیر ہوگی۔<ref>گلپایگانی، الدر المنضود، 1417ھ، ج3، ص309۔</ref> جیب کتروں کے حوالے سے فقہا کہتے ہیں کہ اگر کپڑوں کے اندرونی جیب کو کاٹ کر مال چوری کیا ہے تو  یہ حفاظت توڑنے کے حکم میں ہو گا اور اس کی سزا متعلقہ شخص کے ہاتھ کی انگلیوں کاٹنا ہے؛<ref>محقق حلی، شرایع الإسلام، 1408ھ، ج4، ص162۔</ref> لیکن اگر کپڑے کے بیرونی جیب کاٹ کر مال چوری کی ہو تو اس صورت میں ان پر تعزیر ہوگی کیونکہ بیرونی جیب حرز اور حفاظت کے حکم میں نہیں آتی۔<ref>شیخ طوسی، الخلاف، 1407ھ، ج5، ص451۔</ref> [[سید روح‌ اللہ موسوی خمینی|امام خمینی]] اس بات کے معتقد ہیں کہ اگر عرف بیرونی جیب سے مال چوری کرنے کو حفاظت اور حرز سے چوری کرنا شمار کرے تو اس صورت میں اس پر بھی چوری کی سزا لاگو ہو سکتی ہے۔<ref>امام خمینی، تحریر الوسیلۃ، 1390ھ، ج2، ص486۔</ref>


confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869

ترامیم