مندرجات کا رخ کریں

"مسلمان" کے نسخوں کے درمیان فرق

222 بائٹ کا ازالہ ،  28 دسمبر 2023ء
اصلاح سانچہ نقل قول
(اصلاح سانچہ نقل قول)
سطر 17: سطر 17:
| نقل قول = {{عربی|'''«قَالَتِ الْأَعْرَابُ آمَنَّا قُلْ لَمْ تُؤْمِنُوا وَلَٰكِنْ قُولُوا أَسْلَمْنَا وَلَمَّا يَدْخُلِ الْإِيمَانُ فِي قُلُوبِكُمْ؛'''}} اعراب (صحرائی عرب) کہتے ہیں کہ ہم ایمان لائے ہیں ان سے کہئے کہ تم ایمان نہیں لائے بلکہ یوں کہو کہ ہم اسلام لائے ہیں اور ایمان تو ابھی تمہارے دلوں میں داخل ہوا ہی نہیں ہے۔
| نقل قول = {{عربی|'''«قَالَتِ الْأَعْرَابُ آمَنَّا قُلْ لَمْ تُؤْمِنُوا وَلَٰكِنْ قُولُوا أَسْلَمْنَا وَلَمَّا يَدْخُلِ الْإِيمَانُ فِي قُلُوبِكُمْ؛'''}} اعراب (صحرائی عرب) کہتے ہیں کہ ہم ایمان لائے ہیں ان سے کہئے کہ تم ایمان نہیں لائے بلکہ یوں کہو کہ ہم اسلام لائے ہیں اور ایمان تو ابھی تمہارے دلوں میں داخل ہوا ہی نہیں ہے۔
| منبع = آیہ 14
| منبع = آیہ 14
| تراز = تراز گفتاورد (اختیاری)
| تراز =
| پس‌زمینه = #FFF9E3
| پس‌زمینه = #FFF9E3
| عرض = 250px
| عرض = 250px
| حاشیه = حاشیه (اختیاری)
| حاشیه =
| اندازه قلم = اندازه قلم (اختیاری)
| اندازه قلم =
}}
}}


سطر 32: سطر 32:
==احادیث میں مسلمان کی خصوصیات==
==احادیث میں مسلمان کی خصوصیات==
بعض اخلاقی احادیث میں حقیقی مسلمان کی کچھ صفات اور خصوصیات کا ذکر آیا ہے۔<ref>علامہ مجلسی، بحار الانوار، 1403ھ، ج71، ص158-159؛ ابن شعبہ حرانی، تحف العقول، 1404ھ، ص196-197۔</ref> مثال کے طور پر پیغمبر اکرمؐ سے منقول ایک حدیث میں حقیقی مسلمان اس شخص کو قرار دیا گیا ہے جس کے ہاتھ اور زبان سے دوسرے لوگ محفوظ رہے۔<ref>بخاری، صحیح بخاری، 1422ھ، ج1، ص11؛ کلینی، الکافی، 1387ہجری شمسی، ج3، ص592۔</ref> [[امام علی علیہ‌ السلام|امام علیؑ]] ایک حدیث میں  حکمت و دانائی، صداقت و راستگوئی، تدبر کے ساتھ [[تلاوت|قرآن کی تلاوت]]، خدا کی راہ میں دوستی اور دشمنی، [[اہل بیت علیہم السلام|اہل بیتؑ]] کی [[ولایت]]، دوسروں کے حقوق کی رعایت اور لوگوں کے ساتھ حُسنِ معاشرت کو حقیقی مسلمان کی علامت قرار دیتے ہیں۔<ref>ابن شعبہ حرانی، تحف العقول، 1404ھ، ص196-197۔</ref>
بعض اخلاقی احادیث میں حقیقی مسلمان کی کچھ صفات اور خصوصیات کا ذکر آیا ہے۔<ref>علامہ مجلسی، بحار الانوار، 1403ھ، ج71، ص158-159؛ ابن شعبہ حرانی، تحف العقول، 1404ھ، ص196-197۔</ref> مثال کے طور پر پیغمبر اکرمؐ سے منقول ایک حدیث میں حقیقی مسلمان اس شخص کو قرار دیا گیا ہے جس کے ہاتھ اور زبان سے دوسرے لوگ محفوظ رہے۔<ref>بخاری، صحیح بخاری، 1422ھ، ج1، ص11؛ کلینی، الکافی، 1387ہجری شمسی، ج3، ص592۔</ref> [[امام علی علیہ‌ السلام|امام علیؑ]] ایک حدیث میں  حکمت و دانائی، صداقت و راستگوئی، تدبر کے ساتھ [[تلاوت|قرآن کی تلاوت]]، خدا کی راہ میں دوستی اور دشمنی، [[اہل بیت علیہم السلام|اہل بیتؑ]] کی [[ولایت]]، دوسروں کے حقوق کی رعایت اور لوگوں کے ساتھ حُسنِ معاشرت کو حقیقی مسلمان کی علامت قرار دیتے ہیں۔<ref>ابن شعبہ حرانی، تحف العقول، 1404ھ، ص196-197۔</ref>
{{نقل قول| عنوان =| نقل‌ قول = [[امام رضا علیہ‌ السلام|امام رضاعلیہ السلام ]]:<br>
 
مسلمان شخص کا [[عقل]] اس وقت تک کامل نہیں جبتک اس میں دس خصوصیات نہ پائی جائیں:<br>
 
{{جعبہ نقل قول
| عنوان = [[امام رضا علیہ‌ السلام|امام رضاعلیہ السلام ]]
| نویسنده = ابن شعبہ حرانی
| نقل قول = مسلمان شخص کا [[عقل]] اس وقت تک کامل نہیں جبتک اس میں دس خصوصیات نہ پائی جائیں:<br>
1-اس سے خیر کی امید رکھی جاتی ہو۔<br>
1-اس سے خیر کی امید رکھی جاتی ہو۔<br>
2- لوگ اس کے شر سے محفوظ ہوں۔<br>
2- لوگ اس کے شر سے محفوظ ہوں۔<br>
سطر 44: سطر 48:
9ـ گمنامى کو شہرت سے زیادہ پسند کرتا ہو۔<br>
9ـ گمنامى کو شہرت سے زیادہ پسند کرتا ہو۔<br>
اس کے بعد فرمایا: دسویں اور تم کیا جانے کہ دسویں کیا ہے؟ پوچھا گیا کہ: دسویں خصوصیت کیا ہے؟  
اس کے بعد فرمایا: دسویں اور تم کیا جانے کہ دسویں کیا ہے؟ پوچھا گیا کہ: دسویں خصوصیت کیا ہے؟  
فرمایا: جس کسی پر بھی نظر پڑے اسے اپنے سے زیادہ بہتر اور [[ تقوا|با تقوا]] جانتا ہو۔| منبع= منبع: تحف العقول، ص443| تراز = چپ| چوڑائی = 290px|رنگ حاشیہ= #667788|حاشیہ= 5px|اندازہ خط = 15px|رنگ پس‌زمینہ =#F4FFF4| گیومہ نقل‌قول =| تراز منبع = چپ}}
فرمایا: جس کسی پر بھی نظر پڑے اسے اپنے سے زیادہ بہتر اور [[ تقوا|با تقوا]] جانتا ہو۔
 
| منبع =تحف العقول، ص443
| تراز =
| پس‌زمینه = #667788
| عرض = 250px
| حاشیه =#F4FFF4
| اندازه قلم =  
}}
==اصول دین==
==اصول دین==
[[ملف:جلد قرآن.jpg|تصغیر|مسلمانوں کی مقدس کتاب [[قرآن کریم|قرآن]] کی ایک تصویر]]
[[ملف:جلد قرآن.jpg|تصغیر|مسلمانوں کی مقدس کتاب [[قرآن کریم|قرآن]] کی ایک تصویر]]
سطر 64: سطر 74:
==فقہی احکام==
==فقہی احکام==
شیعہ [[مجتہد|فقہاء]] کے مطابق [[شہادتین]] یا اس کا ترجمہ زبان پر جاری کرنے سے مسلمان کا عنوان صدق آتا ہے۔<ref>علامہ مجلسی، بحار الانوار، ج65، ص315؛ نجفی، جواہر الکلام، 1362ہجری شمسی، ج41، ص630۔</ref> اسلام میں مسلمان صدق آنے والے انسان پر کچھ احکام کا اطلاق ہوتا ہے جن کی تفصیل درج ذیل ہے:
شیعہ [[مجتہد|فقہاء]] کے مطابق [[شہادتین]] یا اس کا ترجمہ زبان پر جاری کرنے سے مسلمان کا عنوان صدق آتا ہے۔<ref>علامہ مجلسی، بحار الانوار، ج65، ص315؛ نجفی، جواہر الکلام، 1362ہجری شمسی، ج41، ص630۔</ref> اسلام میں مسلمان صدق آنے والے انسان پر کچھ احکام کا اطلاق ہوتا ہے جن کی تفصیل درج ذیل ہے:
{{نقل قول| عنوان = | نقل‌ قول ='''[[امام صادقؑ]]: «الْإِسْلَامُ يُحْقَنُ بِہِ الدَّمُ وَ تُؤَدَّى بِہِ الْأَمَانَۃُ وَ تُسْتَحَلُّ بِہِ الْفُرُوجُ وَ الثَّوَابُ عَلَى الْإِيمَانِ؛'''<br> اسلام کے ذریعے جان محفوظ ہو جاتی ہے، [[امانت]] ادا کی جاتی ہے اور ناموس [[حلال]] ہو جاتی ہے، لیکن آخرت کا [[ثواب]] [[ایمان]] پر موقوف ہے۔»<ref>کلینی، الکافی، 1387ہجری شمسی، ج3، ص69۔</ref>|تاریخ بایگانی| منبع = | تراز = چپ| چوڑائی = 290px| اندازہ خط = 14px|رنگ پس‌زمینہ =#FFF9E7| گیومہ نقل‌قول =| تراز منبع = چپ}}
 
{{جعبہ نقل قول
| عنوان = [[امام صادقؑ]]
| نویسنده = کلینی
| نقل قول =  «الْإِسْلَامُ يُحْقَنُ بِہِ الدَّمُ وَ تُؤَدَّى بِہِ الْأَمَانَۃُ وَ تُسْتَحَلُّ بِہِ الْفُرُوجُ وَ الثَّوَابُ عَلَى الْإِيمَانِ؛'''<br> اسلام کے ذریعے جان محفوظ ہو جاتی ہے، [[امانت]] ادا کی جاتی ہے اور ناموس [[حلال]] ہو جاتی ہے، لیکن آخرت کا [[ثواب]] [[ایمان]] پر موقوف ہے۔»
| منبع = الکافی، 1387ہجری شمسی، ج3، ص69
| تراز =
| پس‌زمینه = #FFF9E7
| عرض = 250px
| حاشیه =
| اندازه قلم =  
}}
 
*مسلمان کا بدن اور اس کی رطوبت پاک ہے۔<ref>دایرۃ المعارف الفقہ الاسلامی، فرہنگ فقہ فارسی، 1385ہجری شمسی، ج1، ص513</ref>
*مسلمان کا بدن اور اس کی رطوبت پاک ہے۔<ref>دایرۃ المعارف الفقہ الاسلامی، فرہنگ فقہ فارسی، 1385ہجری شمسی، ج1، ص513</ref>
*مسلمان کی جان، مال اور عزت قابل احترام ہے۔<ref>محقق داماد، قواعد فقہ، 1406ھ، ج1، ص213-214۔</ref>
*مسلمان کی جان، مال اور عزت قابل احترام ہے۔<ref>محقق داماد، قواعد فقہ، 1406ھ، ج1، ص213-214۔</ref>
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869

ترامیم