مندرجات کا رخ کریں

"ابوذر غفاری" کے نسخوں کے درمیان فرق

اصلاح نقل قول
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(اصلاح نقل قول)
سطر 28: سطر 28:
'''جُنْدَب بْن جُنادَہ غفاری''' (متوفی 32 ھ)، '''ابوذر غفاری''' کے نام سے مشہور [[محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر اکرمؐ]] کے بزرگ صحابی اور [[امام علی علیہ السلام|امام علیؑ]] کے اصحاب میں سے ہیں۔ آپ کے بارے میں [[شیعہ]] و [[اہل سنت]] دونوں فرقوں کے علماء بہت سارے صفات و فضائل و مناقب بیان کرتے ہیں۔ علمائے علم رجال انہیں ارکان اربعہ [[شیعہ]] میں شمار کرتے ہیں۔ تیسرے خلیفہ [[عثمان]] کی کارکردگی پر معترض ہونے کی وجہ سے آپ کو شام جلا وطن کیا گیا اور پھر وہاں سے [[ربذہ]] بھیجا گیا اور وہیں پر دنیا سے چل بسے۔
'''جُنْدَب بْن جُنادَہ غفاری''' (متوفی 32 ھ)، '''ابوذر غفاری''' کے نام سے مشہور [[محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر اکرمؐ]] کے بزرگ صحابی اور [[امام علی علیہ السلام|امام علیؑ]] کے اصحاب میں سے ہیں۔ آپ کے بارے میں [[شیعہ]] و [[اہل سنت]] دونوں فرقوں کے علماء بہت سارے صفات و فضائل و مناقب بیان کرتے ہیں۔ علمائے علم رجال انہیں ارکان اربعہ [[شیعہ]] میں شمار کرتے ہیں۔ تیسرے خلیفہ [[عثمان]] کی کارکردگی پر معترض ہونے کی وجہ سے آپ کو شام جلا وطن کیا گیا اور پھر وہاں سے [[ربذہ]] بھیجا گیا اور وہیں پر دنیا سے چل بسے۔


{{Quote box
{{جعبہ نقل قول
|class = <!-- Advanced users only۔  See the "Custom classes" section below۔ -->
| عنوان = ابوذر کا ربذہ کی جانب جلا وطنی کے وقت امام علیؑ کا خطاب
|title =ابوذر کا ربذہ کی جانب جلا وطنی کے وقت امام علیؑ کا خطاب:{{-}}
| نویسنده = ترجمہ شہیدی
|quote ="اے ابوذر! تمہارا غم و غصہ خدا کی خاطر تھا، لہذا اسی ذات پر امید رکھو۔ یہ لوگ اپنی دنیا میں تم سے خوفزدہ ہیں، اور تم کو اپنے دین کی خاطر ان سے ڈر ہے۔ لہذا جس چیز کی خاطر وہ تم سے ڈرتے ہیں، وہ چیز ان کے لئے چھوڑ دو۔ اور جس وجہ سے تم ان سے ڈرتے ہو اس کو ان سے دور لے جاؤ۔ تم نے جس کام سے انکو روکا ہے، انکو اسکی کتنی ضرورت ہے، اور تم کتنے بے نیاز ہو اس سے جس سے وہ تمہیں روکتے ہیں۔ تمہیں بہت جلد پتا چل جائے گا کہ کل اس کا نفع کس کو ملے گا، اور جس کو اس کا زیادہ نقصان ملے گا، وہ کون ہو گا۔ اگر آسمانوں اور زمین کو کسی انسان کے لئے بند کیا جائے، لیکن وہ خدا سے ڈرے، اس کے لئے وہ دونوں کھلے ہیں۔ خدا خود تمہارا مونس اور مددگار ہے، اور سوائے باطل کے تمہیں نہیں ڈرا سکے گا۔ اگر تم ان کی دنیا کو قبول کرتے وہ تم سے دوستی کرتے، اور اگر ان کی خاطر قرض لیتے تو ان کو سکون ملتا۔"
| نقل قول = اے ابوذر! تمہارا غم و غصہ خدا کی خاطر تھا، لہذا اسی ذات پر امید رکھو۔ یہ لوگ اپنی دنیا میں تم سے خوفزدہ ہیں، اور تم کو اپنے دین کی خاطر ان سے ڈر ہے۔ لہذا جس چیز کی خاطر وہ تم سے ڈرتے ہیں، وہ چیز ان کے لئے چھوڑ دو۔ اور جس وجہ سے تم ان سے ڈرتے ہو اس کو ان سے دور لے جاؤ۔ تم نے جس کام سے انکو روکا ہے، انکو اسکی کتنی ضرورت ہے، اور تم کتنے بے نیاز ہو اس سے جس سے وہ تمہیں روکتے ہیں۔ تمہیں بہت جلد پتا چل جائے گا کہ کل اس کا نفع کس کو ملے گا، اور جس کو اس کا زیادہ نقصان ملے گا، وہ کون ہو گا۔ اگر آسمانوں اور زمین کو کسی انسان کے لئے بند کیا جائے، لیکن وہ خدا سے ڈرے، اس کے لئے وہ دونوں کھلے ہیں۔ خدا خود تمہارا مونس اور مددگار ہے، اور سوائے باطل کے تمہیں نہیں ڈرا سکے گا۔ اگر تم ان کی دنیا کو قبول کرتے وہ تم سے دوستی کرتے، اور اگر ان کی خاطر قرض لیتے تو ان کو سکون ملتا۔
|source =<small>نہج البلاغہ، ترجمہ شہیدی، خطبہ130، ص128-129</small>
| منبع = نہج البلاغہ، ، خطبہ130، ص128-129
|align = left
| تراز = تراز گفتاورد (اختیاری)
|width = 220px
| پس‌زمینه = #ffeebb
|border =
| عرض 240px
|fontsize = 8
| حاشیه = حاشیه (اختیاری)
|bgcolor =#ffeebb
| اندازه قلم = اندازه قلم (اختیاری)
|style =
  |title_bg =
|title_fnt =
|tstyle =
|qalign =
|qstyle =
|quoted =
|salign = left
|sstyle =
}}
}}
==زندگی نامہ==
==زندگی نامہ==
ابوذر غفاری ظہور [[اسلام]] سے بیس سال پہلے متولد ہوئے۔<ref> امین عاملی، اعیان الشیعۃ، دار التعارف، ج۴، ص۲۲۵</ref> آپ کے والد [[جنادہ]] غفار کے فرزند تھے جبکہ آپ کی والدہ [[رملہ بنت الوقیعہ]] کا تعلق بنی غفار بن ملیل خاندان سے تھا۔<ref> ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج ۱، ص ۲۵۲۔ </ref> آپ کے والد کے لئے یزید، عشرقہ، عبداللہ اور سکن جیسے نام بھی ذکر ہوئے ہیں۔<ref> ابن حبان، مشاہیر علماء الامصار، ص ۳۰۔ الثقات، ج ۳، ص ۵۵۔ تقریب التہذیب، ج ۲، ص ۳۹۵۔</ref>
ابوذر غفاری ظہور [[اسلام]] سے بیس سال پہلے متولد ہوئے۔<ref> امین عاملی، اعیان الشیعۃ، دار التعارف، ج۴، ص۲۲۵</ref> آپ کے والد [[جنادہ]] غفار کے فرزند تھے جبکہ آپ کی والدہ [[رملہ بنت الوقیعہ]] کا تعلق بنی غفار بن ملیل خاندان سے تھا۔<ref> ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج ۱، ص ۲۵۲۔ </ref> آپ کے والد کے لئے یزید، عشرقہ، عبداللہ اور سکن جیسے نام بھی ذکر ہوئے ہیں۔<ref> ابن حبان، مشاہیر علماء الامصار، ص ۳۰۔ الثقات، ج ۳، ص ۵۵۔ تقریب التہذیب، ج ۲، ص ۳۹۵۔</ref>
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869

ترامیم