"چوری" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (± 6 رده (هاتکت)) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 7: | سطر 7: | ||
فقہا کے مطابق راہزن<ref>شہید ثانی، مسالک الأفہام، 1413ھ، ج15، ص20؛ نجفی، جواہر الکلام، 1362ہجری شمسی، ج41، ص596؛ شہید ثانی، الروضۃ البہیۃ، 1410ھ، ج9، ص304؛ طباطبایی، ریاض المسائل، 1422ھ، ج13، ص628۔</ref> اور خرد برد کرنے والے<ref>شہید ثانی، الروضۃ البہیۃ، 1410ھ، ج9، ص306؛ مقدس اردبیلی، مجمع الفائدۃ، 1403ھ، ج13، ص291</ref> جو علانیہ طور پر کسی حفاظت کو توڑے بغیر مال چھین لیتا ہے، پر چوری کی سزا نافذ نہیں ہوگی<ref>گلپایگانی، الدر المنضود، 1417ھ، ج3، ص309۔</ref> بلکہ ان پر صرف تعزیر ہوگی۔<ref>گلپایگانی، الدر المنضود، 1417ھ، ج3، ص309۔</ref> جیب کتروں کے حوالے سے فقہا کہتے ہیں کہ اگر کپڑوں کے اندرونی جیب کو کاٹ کر مال چوری کیا ہے تو یہ حفاظت توڑنے کے حکم میں ہو گا اور اس کی سزا متعلقہ شخص کے ہاتھ کی انگلیوں کاٹنا ہے؛<ref>محقق حلی، شرایع الإسلام، 1408ھ، ج4، ص162۔</ref> لیکن اگر کپڑے کے بیرونی جیب کاٹ کر مال چوری کی ہو تو اس صورت میں ان پر تعزیر ہوگی کیونکہ بیرونی جیب حرز اور حفاظت کے حکم میں نہیں آتی۔<ref>شیخ طوسی، الخلاف، 1407ھ، ج5، ص451۔</ref> [[سید روح اللہ موسوی خمینی|امام خمینی]] اس بات کے معتقد ہیں کہ اگر عرف بیرونی جیب سے مال چوری کرنے کو حفاظت اور حرز سے چوری کرنا شمار کرے تو اس صورت میں اس پر بھی چوری کی سزا لاگو ہو سکتی ہے۔<ref>امام خمینی، تحریر الوسیلۃ، 1390ھ، ج2، ص486۔</ref> | فقہا کے مطابق راہزن<ref>شہید ثانی، مسالک الأفہام، 1413ھ، ج15، ص20؛ نجفی، جواہر الکلام، 1362ہجری شمسی، ج41، ص596؛ شہید ثانی، الروضۃ البہیۃ، 1410ھ، ج9، ص304؛ طباطبایی، ریاض المسائل، 1422ھ، ج13، ص628۔</ref> اور خرد برد کرنے والے<ref>شہید ثانی، الروضۃ البہیۃ، 1410ھ، ج9، ص306؛ مقدس اردبیلی، مجمع الفائدۃ، 1403ھ، ج13، ص291</ref> جو علانیہ طور پر کسی حفاظت کو توڑے بغیر مال چھین لیتا ہے، پر چوری کی سزا نافذ نہیں ہوگی<ref>گلپایگانی، الدر المنضود، 1417ھ، ج3، ص309۔</ref> بلکہ ان پر صرف تعزیر ہوگی۔<ref>گلپایگانی، الدر المنضود، 1417ھ، ج3، ص309۔</ref> جیب کتروں کے حوالے سے فقہا کہتے ہیں کہ اگر کپڑوں کے اندرونی جیب کو کاٹ کر مال چوری کیا ہے تو یہ حفاظت توڑنے کے حکم میں ہو گا اور اس کی سزا متعلقہ شخص کے ہاتھ کی انگلیوں کاٹنا ہے؛<ref>محقق حلی، شرایع الإسلام، 1408ھ، ج4، ص162۔</ref> لیکن اگر کپڑے کے بیرونی جیب کاٹ کر مال چوری کی ہو تو اس صورت میں ان پر تعزیر ہوگی کیونکہ بیرونی جیب حرز اور حفاظت کے حکم میں نہیں آتی۔<ref>شیخ طوسی، الخلاف، 1407ھ، ج5، ص451۔</ref> [[سید روح اللہ موسوی خمینی|امام خمینی]] اس بات کے معتقد ہیں کہ اگر عرف بیرونی جیب سے مال چوری کرنے کو حفاظت اور حرز سے چوری کرنا شمار کرے تو اس صورت میں اس پر بھی چوری کی سزا لاگو ہو سکتی ہے۔<ref>امام خمینی، تحریر الوسیلۃ، 1390ھ، ج2، ص486۔</ref> | ||
سائبر سپیس میں چوری | سائبر سپیس میں چوری کے بارے میں فقہا کہتے ہیں کہ اگر سائبر سپیس میں چوری کرنا ان شرائط کا حامل ہو جو چوری کی سزا کے لاگو ہونے میں شرط ہے مثلا حفاظت توڑنا (جیسے اے ٹی ایم کارڈ کا پاسورڈ ہیک کر کے اس میں سے پیسے نکالنا)، تو اس کا حکم بھی انگلیوں کا کاٹنا ہے لیکن اگر ایسا نہیں ہے یعنی شرائط موجود نہیں ہیں تو اس پر [[تعزیر]] ہوگی۔<ref>مرکز تحقیقات فقہی قوہقضائیہ، مجموعہ آرای فقہی، 1381ہجری شمسی، ج1، ص57۔</ref> | ||
==حوالہ جات== | ==حوالہ جات== |