"نکاح متعہ" کے نسخوں کے درمیان فرق
←کتابیات
Mohsin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Mohsin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 47: | سطر 47: | ||
==کتابیات== | ==کتابیات== | ||
شیعہ علما نے نکاح متعہ کے موضوع پر کثیر تعداد میں کتابیں اور رسالے تدوین کیے ہیں۔ حوزہ علمیہ قم کے استاد نجم الدین طبسی نے اسی موضوع پر ایک کتاب تحریر کی ہے جس کا فارسی زبان میں "ازدواج موقت در رفتار و گفتار صحابه" کے عنوان سے ترجمہ ہوا ہے۔ اس کتاب کے کتاب نامہ والے حصے میں شیعہ علما کی طرف سے نکاح متعہ اور اس کی مشروعیت سے متعلق لکھی گئی 46 کتابوں کا تعارف کیا گیا ہے۔<ref>ملاحظہ کریں: طبسی، ازدواج موقت در رفتار و گفتار صحابه، ترجمه محمدحسین شیرازی، ۱۳۹۱ش، ص۱۳۶-۱۳۹.</ref> چند آثار یہ ہیں: | شیعہ علما نے نکاح متعہ کے موضوع پر کثیر تعداد میں کتابیں اور رسالے تدوین کیے ہیں۔ [[حوزہ علمیہ قم]] کے استاد نجم الدین طبسی نے اسی موضوع پر ایک کتاب تحریر کی ہے جس کا فارسی زبان میں "ازدواج موقت در رفتار و گفتار صحابه" کے عنوان سے ترجمہ ہوا ہے۔ اس کتاب کے کتاب نامہ والے حصے میں شیعہ علما کی طرف سے نکاح متعہ اور اس کی مشروعیت سے متعلق لکھی گئی 46 کتابوں کا تعارف کیا گیا ہے۔<ref>ملاحظہ کریں: طبسی، ازدواج موقت در رفتار و گفتار صحابه، ترجمه محمدحسین شیرازی، ۱۳۹۱ش، ص۱۳۶-۱۳۹.</ref> چند آثار یہ ہیں: | ||
*'''خلاصة الایجاز فی المتعة:''' یہ کتاب چار ابواب پر مشتمل ہے جس میں نکاح متعہ کی مشروعیت کا جائزہ لیا گیا ہے۔ اس کی فضیلت، کیفیت اور دوسرے دیگر احکام کو اس کتاب میں ذکر کیا گیا ہے۔<ref>شیخ مفید، خلاصة الایجاز فی المتعة، ۱۴۱۴ق، ص۱۸.</ref> بعض علما نے اس کتاب کو شیخ مفید کی طرف نسبت دی ہے۔<ref>شیخ مفید، خلاصة الایجاز فی المتعة، ۱۴۱۴ق، ص۱۸.</ref> جبکہ بعض دیگر علما نے اسے [[شہید اول]]<ref>افندی، ریاض العلماء، ۱۴۰۱ق، ج۵، ص۱۸۸.</ref> سے منسوب کیا ہے اور کچھ علما نے اسے [[محقق کرکی]] کی طرف نسبت دی ہے۔<ref>زمانینژاد، «مقدمه»، در کتاب خلاصة الایجاز فی المتعة، ۱۴۱۴ق، ص۱۱.</ref> | *'''خلاصة الایجاز فی المتعة:''' یہ کتاب چار ابواب پر مشتمل ہے جس میں نکاح متعہ کی مشروعیت کا جائزہ لیا گیا ہے۔ اس کی فضیلت، کیفیت اور دوسرے دیگر احکام کو اس کتاب میں ذکر کیا گیا ہے۔<ref>شیخ مفید، خلاصة الایجاز فی المتعة، ۱۴۱۴ق، ص۱۸.</ref> بعض علما نے اس کتاب کو [[شیخ مفید]] کی طرف نسبت دی ہے۔<ref>شیخ مفید، خلاصة الایجاز فی المتعة، ۱۴۱۴ق، ص۱۸.</ref> جبکہ بعض دیگر علما نے اسے [[شہید اول]]<ref>افندی، ریاض العلماء، ۱۴۰۱ق، ج۵، ص۱۸۸.</ref> سے منسوب کیا ہے اور کچھ علما نے اسے [[محقق کرکی]] کی طرف نسبت دی ہے۔<ref>زمانینژاد، «مقدمه»، در کتاب خلاصة الایجاز فی المتعة، ۱۴۱۴ق، ص۱۱.</ref> | ||
*'''زواج المتعة:''' اس کتاب کو | *'''زواج المتعة:''' اس کتاب کو سید جعفر مرتضی عاملی نے 3 جلدوں میں تحریر کیا ہے۔ اس کتاب میں نکاح متعہ کی مشروعیت اور اس کے بعض دیگر احکام کو بیان کرنے کے علاوہ اہل سنت علما کی اس کے بارے میں آراء کو بیان کیا ہے؛ ساتھ ہی ان کا تنقیدی جائزہ لیا گیا ہے۔<ref>ملاحظہ کریں: عاملی، زواج المتعة، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۴۲.</ref> | ||
*'''الزواج الموقت فی الاسلام:''' کے مصنف | *'''الزواج الموقت فی الاسلام:''' کے مصنف سید مرتضی عسکری ہیں۔ سید مرتضی نے اس کتاب میں نکاح متعہ کی مشروعیت کو قرآن و سنت کے تناظر میں بیان کیا ہے اور اس سلسلے میں شیعہ اور اہل سنت علما کے نظریات کا جائزہ بھی لیا ہے۔<ref>عسکری، الزواج الموقت فی الاسلام، ص۷.</ref> | ||
==متعلقہ مضمون== | ==متعلقہ مضمون== |