"حفظ قرآن" کے نسخوں کے درمیان فرق
←اہمیت
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←تعریف) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←اہمیت) |
||
سطر 17: | سطر 17: | ||
== اہمیت == | == اہمیت == | ||
بعض محققین [[سورہ علق|سورہ عَلَق]] کی ابتدائی آیات میں قرآن پڑھنے کے حکم کو مد نظر رکھتے ہوئے | بعض محققین [[سورہ علق|سورہ عَلَق]] کی ابتدائی آیات میں قرآن پڑھنے کے حکم "اقراء" کو مد نظر رکھتے ہوئے حفظ قرآن کو [[تلاوت قرآن|قرائت]] کا پہلا اور [[کتابت قرآن]] کو اس کا دوسرا مرحلہ قرار دیتے ہیں۔<ref>رامیار، تاریخ قرآن، 1346، ص221۔</ref> اس بنا پر [[محمود رامیار|رامیار]] اپنی کتاب [[تاریخ قرآن (رامیار)|تاریخ قرآن]] میں [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر اکرمؐ]] کو قرآن کا پہلا "حافظ" قرار دیتے ہیں۔<ref>رامیار، تاریخ قرآن، 1346، ص212و221۔</ref> معاصر مفسر قرآن [[سید محمد حسین طباطبائی|علامہ طباطبائی]] [[سورہ احزاب کی آیت نمبر 34]] میں ذکر سے مراد حفظ قرآن لیتے ہیں۔<ref>طباطبایی، المیزان فی تفسیر القرآن، 1370ہجری شمسی، ج16، ص313۔</ref> اسی طرح [[فضل بن حسن طبرسی|طَبْرسی]] [[سورہ قمر کی آیت نمبر 17]] میں ذکر کے لئے قرآن کو آسان کرنے سے مراد بھی "حفظ قرآن" لیتے ہیں۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، 1415ھ، ج9، ص316۔</ref> | ||
صدر اسلام میں حفظ قرآن ایک قسم کی | صدر اسلام میں حفظ قرآن ایک قسم کی فضیلت اور برتری شمار کیا جاتا تھا۔ اسی بنا پر [[غزوہ احد|جنگ اُحُد]] میں شہید ہونے والے شہید حافظوں کو [[حمزۃ بن عبد المطلب|پیغمبر اکرمؐ کے چچا حمزہ]] کے نزدیک دفن کئے گئے ہیں۔<ref>زرنگار، حفظ قرآن، 1388ہجری شمسی، ص585۔</ref> | ||
[[شہید ثانی]] (متوفی: 965ھ) کے مطابق گذشتہ علما اس بات کے معتقد تھے کہ "حفظ قرآن" تمام دوسرے علوم پر مقدّم ہے۔ وہ [[فقہ|علم فقہ]] اور حدیث کو صرف ان افراد کے لئے تعلیم دیتے تھے جو قرآن کو حفظ کر چکے ہوتے تھے۔<ref>شہید ثانی، منیۃ المرید، 1409ھ، ص 263۔</ref> | [[شہید ثانی]] (متوفی: 965ھ) کے مطابق گذشتہ علما اس بات کے معتقد تھے کہ "حفظ قرآن" تمام دوسرے علوم پر مقدّم ہے۔ وہ [[فقہ|علم فقہ]] اور حدیث کو صرف ان افراد کے لئے تعلیم دیتے تھے جو قرآن کو حفظ کر چکے ہوتے تھے۔<ref>شہید ثانی، منیۃ المرید، 1409ھ، ص 263۔</ref> | ||
سطر 25: | سطر 25: | ||
مختلف اسلامی ممالک من جملہ [[لیبیا]]، [[اردن]]، [[ملائیشا]]، [[سعودی عرب]] اور [[ایران]] میں حفظ قرآن کے سالانہ مقابلے منعقد کئے جاتے ہیں۔<ref>[https://iqna.ir/fa/news/1410551 «نگاہی بہ مسابقات بینالمللی قرآن در جہان/ جایگاہ ایران کجاست؟»]، خبرگزای بینالمللی قرآن (ایکنا)۔</ref> | مختلف اسلامی ممالک من جملہ [[لیبیا]]، [[اردن]]، [[ملائیشا]]، [[سعودی عرب]] اور [[ایران]] میں حفظ قرآن کے سالانہ مقابلے منعقد کئے جاتے ہیں۔<ref>[https://iqna.ir/fa/news/1410551 «نگاہی بہ مسابقات بینالمللی قرآن در جہان/ جایگاہ ایران کجاست؟»]، خبرگزای بینالمللی قرآن (ایکنا)۔</ref> | ||
ایران کے سپریم لیڈر [[سید علی حسینی خامنہای|آیت اللہ علی خامنہای]] نے سنہ 1390ہجری شمسی کو ملک کے ثقافتی امور کے ذمہ داروں کو 10 میلین حافظ قرآن کی تربیت کا حکم | ایران کے سپریم لیڈر [[سید علی حسینی خامنہای|آیت اللہ علی خامنہای]] نے سنہ 1390ہجری شمسی کو ملک کے ثقافتی امور کے ذمہ داروں کو 10 میلین حافظ قرآن کی تربیت کا حکم دیا۔<ref>[https://farsi.khamenei.ir/speech-content?id=16851 «بیانات در دیدار قاریان و حافظان و اساتید قرآنی»]، وبگاہ دفتر حفظ و نشر آثار آیت اللہ العظمی خامنہای۔</ref> اسلامی جمہوریہ ایران میں حفظ قرآن کے قومی پروجیکٹ کے عہدیداروں میں سے ایک مہدی قراشیخلو کے مطابق اپریل 2021 ء میں ایران میں قرآن حفظ کرنے والوں کی تعداد کے صحیح اعداد و شمار موجود نہیں ہیں۔<ref>[https://iqna.ir/fa/news/3966835 «ہیچ آمار رسمی از تعداد حافظان قرآن ارائہ نشدہ است»]، خبرگزاری تقریب۔</ref> اس کے باوجود ایران میں قرآن حفظ کرنے والوں کی تعداد تقریبا 20 سے 30 ہزار کے درمیان اندازہ لگایا جاتا ہے۔<ref>[https://www.irna.ir/news/84228642 «تعداد حافظان قرآن؛ فاصلہ بسیار از سند چشمانداز»]، خبرگزاری جمہوری اسلامی ایران۔</ref> | ||
== حفظ قرآن کی فضیلت == | == حفظ قرآن کی فضیلت == |