"حفظ قرآن" کے نسخوں کے درمیان فرق
←تعریف
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←تعریف) |
||
سطر 4: | سطر 4: | ||
== تعریف == | == تعریف == | ||
حفظ قرآن | حفظ قرآن کا مطلب قرآنی آیات کو زبانی یاد کرنا ہے۔<ref> حسینی، «حفظ قرآن»، ص385۔</ref> بعض محققین کے مطابق تاریخی اور حدیثی شواہد کی بنا پر "حفظ قرآن" کی اصطلاح دوسری صدی ہجری کے وسط سے مذکورہ معنی میں استعمال ہوتے آ رہی ہے۔<ref> حسینی، «حفظ قرآن»، ص385۔</ref> [[دایرۃ المعارف تشیع (کتاب)|دایرۃ المعارف تشیع]] نامی کتاب میں مقالہ حفظ قرآن کے مطابق صدر اسلام میں [[قرآن]] حفظ کرنے والوں کو "جَماع القرآن"، "قُرّاء القرآن" اور "حَمَلۃ القرآن" جیسی تعابیر سے یاد کرتے تھے۔<ref> حسینی، «حفظ قرآن»، ص385۔</ref> لفظ "حفظ" عربی زبان میں حفاظت کرنے، پہرہ دینے اور زبانی یاد کرنے کے معنی میں استعمال ہوتا ہے۔<ref>مقری، مصباح المنیر، ذیل واژہ حفظ؛ شریف حسین، الافصحاح فی فقہ اللغہ، ذیل واژہ الحِفْظُ۔</ref> | ||
[[علوم قرآن]] کی اصطلاح میں قرآن کو [[تجوید]]، [[ترتیل]] اور دیگر قواعد کی رعایت کرتے ہوئے پڑھنے والے کو "حافظ قرآن" کہا جاتا ہے؛ اسی طرح [[سنت|سُنَّت پیغمبرؑ]] اور [[حدیث|احادیث]] کے راویوں اور [[شیخ اجازہ|مشایخ]] کے طبقات سے آگاہ شخص کو بھی "حافظ" کہا جاتا ہے۔<ref> حسینی، «حفظ قرآن»، ص385۔</ref> | [[علوم قرآن]] کی اصطلاح میں قرآن کو [[تجوید]]، [[ترتیل]] اور دیگر قواعد کی رعایت کرتے ہوئے پڑھنے والے کو "حافظ قرآن" کہا جاتا ہے؛ اسی طرح [[سنت|سُنَّت پیغمبرؑ]] اور [[حدیث|احادیث]] کے راویوں اور [[شیخ اجازہ|مشایخ]] کے طبقات سے آگاہ شخص کو بھی "حافظ" کہا جاتا ہے۔<ref> حسینی، «حفظ قرآن»، ص385۔</ref> |