مندرجات کا رخ کریں

"حکم شرعی" کے نسخوں کے درمیان فرق

412 بائٹ کا اضافہ ،  20 نومبر 2023ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{احکام}}
{{احکام}}
'''حکم شرعی'''، ایسے قوانین کو کہا جاتا ہے جن میں بلواسطہ یا بلاواسطہ انسان کے تمام حرکات و سکنات پر [[دین]] کا نقطہ نظر بیان کرتے ہیں۔ حکم شرعی [[ادلہ اربعہ]] سے استنباط کیا جاتا ہے اور حکم شرعی کے استنباط میں [[شیعہ|شیعوں]] کے نزدیک متعارف طریقہ [[اجتہاد]] ہے۔ حکم شرعی اکثر اوقات [[تکلیف|مکلفین]] پر لاگو ہوتا ہے۔
'''حکم شرعی'''، دین اسلام کے ان قوانین کو کہا جاتا ہے جن میں انسان کے وظائف بیان کئے جاتے ہیں۔ احکام شرعی کو بنیادی طور پر دو قسموں، حکم تکلیفی اور حکم وضعی میں تقسیم کیا جاتا ہے: حکم تکلیفی بلاواسطہ انسان کے وظائف کو بیان کرتا ہے جیسے نماز پڑھنے کا حکم یا شراب کی حرمت کا حکم۔ جبکہ احکام وضعی بالواسطہ انسان کے وظائف کو تعیین کرتا ہے جیسے نجس لباس میں نماز کے باطل ہونے کا حکم۔


حکم شرعی کو مختلف معیار کے تحت مختلف اقسام میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ حکم شرعی کے عمدہ اقسام [[حکم وضعی]] اور [[حکم تکلیفی]] ہے۔ اس کے علاوہ [[حکم مولوی]] اور [[حکم ارشادی]]، [[حکم اولی]] اور [[حکم ثانوی]] اس کے دیگر اقسام میں سے ہیں۔ [[حکم حکومتی]] بھی حکم اولی و ثانوی کے مقابلے میں ہے، حکم شرعی کے مقابلے میں کوئی اور حکم نہیں ہے۔
حکم شرعی [[ادلہ اربعہ]] سے استنباط کیا جاتا ہے جن میں [[قرآن]]، [[سنت]]، [[عقل]] اور [[اجماع]] شامل ہیں۔ حکم شرعی کے استنباط میں [[شیعہ|شیعوں]] کے نزدیک متعارف طریقہ [[اجتہاد]] ہے اور جس شخص میں احکام کو ان دلائل سے استخراج کرنے کی صلاحیت موجود ہوتی ہے، مجتہد یا فقیہ کہا جاتا ہے۔ موجودہ دور میں احکام شرعی کو [[توضیح‌ المسائل]] نامی کتاب میں پیش کئے جاتے ہیں جو متعلقہ مجتہد کے فقہی فتوؤں پر مشتمل ہوتی ہے۔
 
مراجع تقلید کے [[فتوا|فتوے]] کے مطابق روزمرہ پیش آنے والے احکام کو سیکھنا واجب ہے۔


==تعریف==
==تعریف==
confirmed، templateeditor
8,972

ترامیم