"قاسم سلیمانی" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Mohsin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Mohsin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 2: | سطر 2: | ||
|عنوان = قاسم سلیمانی | |عنوان = قاسم سلیمانی | ||
|شہرت = | |شہرت = | ||
|تصویر = | |تصویر = قاسم سلیمانی 02.jpg | ||
|نام = قاسم | |نام = قاسم | ||
|لقب = سلیمانی | |لقب = سلیمانی | ||
سطر 39: | سطر 39: | ||
سلیمانی اور ان کے ساتھیوں کا جسد خاکی عراق اور ایران کے مختلف شہروں میں لے جایا گیا۔ [[بشیر حسین نجفی]] اور [[سیدعلی خامنہ ای]] نے عراق اور ایران میں ان کے جنازے پر [[نماز جنازہ|نماز]] پڑھی۔ بعض گزارشات کے مطابق ان کے جنازے کی [[تشییع جنازہ|تشییع]] تاریخ میں سب سے بڑا تشییع جنازہ تھا جس میں تقریبا اڑھائی کروڈ لوگوں نے شرکت کی اور [[7 جنوری|سات جنوری]] کو کرمان میں [[دفن]] ہوئے۔ | سلیمانی اور ان کے ساتھیوں کا جسد خاکی عراق اور ایران کے مختلف شہروں میں لے جایا گیا۔ [[بشیر حسین نجفی]] اور [[سیدعلی خامنہ ای]] نے عراق اور ایران میں ان کے جنازے پر [[نماز جنازہ|نماز]] پڑھی۔ بعض گزارشات کے مطابق ان کے جنازے کی [[تشییع جنازہ|تشییع]] تاریخ میں سب سے بڑا تشییع جنازہ تھا جس میں تقریبا اڑھائی کروڈ لوگوں نے شرکت کی اور [[7 جنوری|سات جنوری]] کو کرمان میں [[دفن]] ہوئے۔ | ||
==سوانح حیات== | ==سوانح حیات== | ||
قاسم سلیمانی بن حسن [[11 مارچ]] 1957ء میں ایران کے صوبہ کرمان کے شہر رابر کے مضافات میں سلیمانی قبیلے میں پیدا ہوئے۔ 18 سال کی عمر میں واٹر سپلائی محکمے میں ملازمت شروع کی۔<ref>[https://www.asriran.com/fa/news/574404 «روایت زندگی و کارنامہ سردار قاسم سلیمانی».]</ref> ان کے بھائی سہراب سلیمانی کے بقول، جنرل قاسم سلیمانی، ایران میں اسلامی انقلاب کے دوران [[کرمان]] میں ہونے والے مظاہروں اور احتجاجات کے بانی ہوا کرتے تھے۔<ref>[https://nahad.qiau.ac.ir/index.aspx?key=docs&id=2536 «سردار سلیمانی چگونہ زندگی میکند؟».]</ref> قاسم سلیمانی ایران عراق جنگ کے دوران رشتہ ازدواج سے منسلک ہوئے۔<ref>روایت ازدواج سردار سلیمانی در دوران جنگ، سایت خبرآنلاین.</ref> ان کی 6 اولاد تھیں جن میں سے ایک کا انتقال ان کی زندگی میں ہو گیا۔ ان کی اولاد میں تین بیٹیاں نرجس، فاطمہ، زینب اور دو بیٹے حسین اور رضا ہیں۔<ref> حاج قاسم چند فرزند دارد؟، سایت مشرق نیوز</ref> | قاسم سلیمانی بن حسن [[11 مارچ]] 1957ء میں ایران کے صوبہ کرمان کے شہر رابر کے مضافات میں سلیمانی قبیلے میں پیدا ہوئے۔ 18 سال کی عمر میں واٹر سپلائی محکمے میں ملازمت شروع کی۔<ref>[https://www.asriran.com/fa/news/574404 «روایت زندگی و کارنامہ سردار قاسم سلیمانی».]</ref> ان کے بھائی سہراب سلیمانی کے بقول، جنرل قاسم سلیمانی، ایران میں [[اسلامی انقلاب]] کے دوران [[کرمان]] میں ہونے والے مظاہروں اور احتجاجات کے بانی ہوا کرتے تھے۔<ref>[https://nahad.qiau.ac.ir/index.aspx?key=docs&id=2536 «سردار سلیمانی چگونہ زندگی میکند؟».]</ref> قاسم سلیمانی ایران عراق جنگ کے دوران رشتہ ازدواج سے منسلک ہوئے۔<ref>روایت ازدواج سردار سلیمانی در دوران جنگ، سایت خبرآنلاین.</ref> ان کی 6 اولاد تھیں جن میں سے ایک کا انتقال ان کی زندگی میں ہو گیا۔ ان کی اولاد میں تین بیٹیاں نرجس، فاطمہ، زینب اور دو بیٹے حسین اور رضا ہیں۔<ref> حاج قاسم چند فرزند دارد؟، سایت مشرق نیوز</ref> | ||
انہوں نے ایران عراق جنگ ختم ہونے کے بعد اپنا تعلیمی سلسلہ جاری رکھا اور سنہ 2005ء میں | انہوں نے ایران عراق جنگ ختم ہونے کے بعد اپنا تعلیمی سلسلہ جاری رکھا اور سنہ 2005ء میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی۔<ref> تصویری از مدرک تحصیلی حاج قاسم سلیمانی، باشگاه خبر نگاران جوان.</ref> وہ بے حد درجہ مطالعہ کے شوقین تھے۔ سنہ 2016ء میں ان کی ایک تصویر شائع ہوئی جس میں جبرئیل گارسیا کی ایک کتاب کا مطالعہ کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ انہوں نے کئی کتابوں جیسے کتاب رادیو (خاطرات محمد رضا حسنی سعدی)، "گردان 409"، "وقتی مهتاب گم شد"، سربلند (داستان زندگی محسن حججی)، "آن بیست و سہ نفر و من زنده ام" پر تقریظ و یادداشت بھی تحریر کی ہیں۔<ref> کتابهایی کہ سردار سلیمانی برای خواندن توصیہ کرد</ref> | ||
سنہ 2018ء میں انہیں اس وقت کے آستان قدس رضوی کے متولی سید ابراہیم رئیسی کے حکم سے [[حرم امام رضا علیہ السلام]] کا خادم بنایا گیا۔<ref> سردار حاج قاسم سلیمانی خادم حرم امام رضا(ع) شد، خبرگزاری حوزه.</ref> | سنہ 2018ء میں انہیں اس وقت کے [[مشہد|آستان قدس رضوی]] کے متولی اور موجودہ ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی کے حکم سے [[حرم امام رضا علیہ السلام]] کا خادم بنایا گیا۔<ref> سردار حاج قاسم سلیمانی خادم حرم امام رضا(ع) شد، خبرگزاری حوزه.</ref> | ||
==ایران عراق جنگ کے دوران== | ==ایران عراق جنگ کے دوران== | ||
قاسم سلیمانی [[انقلاب اسلامی ایران]] کی کامیابی کے بعد سنہ 1980ء میں [[سپاہ پاسدارن انقلاب اسلامی]] میں بھرتی ہوئے اور ایران عراق جنگ کے دوران کرمان میں کئی بٹالین کو جنگی تربیت دے کر مورچوں کی طرف روانہ کیا۔<ref>[https://www.asriran.com/fa/news/574404 «روایت زندگی و کارنامہ سردار قاسم سلیمانی».]</ref> مختصر عرصے کے لئے انہوں نے سپاہ قدس کے آذربایجان غربی برگیڈ کی کمان سنبھالی۔<ref>[https://snn.ir/fa/news/741813 «قاسم سلیمانی مورد احترام دوستان و دشمنانش است».]</ref> جنرل سلیمانی سنہ1981ء میں سپاہ پاسداران کے اس وقت کے کمانڈر، [[محسن رضایی]] کے حکم سے سپاہ قدس کے 41ویں برگیڈ ثاراللہ کے سربراہ منصوب ہوئے۔<ref>[https://www.asriran.com/fa/news/574404 «روایت زندگی و کارنامہ سردار قاسم سلیمانی».]</ref> ایران کے خلاف عراق کی مسلط کرده جنگ کے دوران مختلف آپریشنز منجملہ والفجر 8، کربلا 4 اور کربلا 5 نامی آپریشنز کے کمانڈروں میں شامل تھے۔<ref>[https://www.yjc.ir/fa/news/5528591 «سردار سلیمانی و کسانی کہ لقب "مردی در سایہ" را بہ او میدہند».]</ref> کربلا 5 ایران عراق جنگ کے سب سے اہم آپریشنز میں سے ایک تھا جو عراق کی بعثی حکومت کی سیاسی و فوجی طاقت کو کمزور کرنے اور ایران کی فوجی قدرت میں اضافہ کا باعث بنا۔<ref>[https://www.yjc.ir/fa/news/6790956 «روایت جالب سردار سلیمانی از امدادہای الہی در عملیات کربلای | قاسم سلیمانی [[انقلاب اسلامی ایران]] کی کامیابی کے بعد سنہ 1980ء میں [[سپاہ پاسدارن انقلاب اسلامی]] میں بھرتی ہوئے اور ایران عراق جنگ کے دوران کرمان میں کئی بٹالین کو جنگی تربیت دے کر مورچوں کی طرف روانہ کیا۔<ref>[https://www.asriran.com/fa/news/574404 «روایت زندگی و کارنامہ سردار قاسم سلیمانی».]</ref> مختصر عرصے کے لئے انہوں نے سپاہ قدس کے آذربایجان غربی برگیڈ کی کمان سنبھالی۔<ref>[https://snn.ir/fa/news/741813 «قاسم سلیمانی مورد احترام دوستان و دشمنانش است».]</ref> جنرل سلیمانی سنہ1981ء میں سپاہ پاسداران کے اس وقت کے کمانڈر، [[محسن رضایی]] کے حکم سے سپاہ قدس کے 41ویں برگیڈ ثاراللہ کے سربراہ منصوب ہوئے۔<ref>[https://www.asriran.com/fa/news/574404 «روایت زندگی و کارنامہ سردار قاسم سلیمانی».]</ref> ایران کے خلاف عراق کی مسلط کرده جنگ کے دوران مختلف آپریشنز منجملہ والفجر 8، کربلا 4 اور کربلا 5 نامی آپریشنز کے کمانڈروں میں شامل تھے۔<ref>[https://www.yjc.ir/fa/news/5528591 «سردار سلیمانی و کسانی کہ لقب "مردی در سایہ" را بہ او میدہند».]</ref> کربلا 5 ایران عراق جنگ کے سب سے اہم آپریشنز میں سے ایک تھا جو عراق کی بعثی حکومت کی سیاسی و فوجی طاقت کو کمزور کرنے اور ایران کی فوجی قدرت میں اضافہ کا باعث بنا۔<ref>[https://www.yjc.ir/fa/news/6790956 «روایت جالب سردار سلیمانی از امدادہای الہی در عملیات کربلای 5».]</ref> | ||
جنرل سلیمانی | جنرل سلیمانی ایران، عراق جنگ کے خاتمے کے بعد سنہ 1989ء میں کچھ عرصہ تک لشکر 7 صاحب الزمان کے کمانڈر رہے۔<ref> میرزایی، عباس، نبرد کرخه کور، 1390، ص 82</ref> پھر دوبارہ لشکر 41 ثار اللہ [[کرمان]] کے کمانڈر بنائے گئے اور اس بات کے مد نظر کہ اس لشکر کی ذمہ داریوں میں سیستان و بلوچستان بھی شامل تھا، انہوں نے ایران کے مشرقی بارڈر سے ایران میں داخل ہونے ہونے والے مسلح دہشتگرد گروہوں کے ساتھ مقابلہ کیا۔<ref name=":0">[https://www.yjc.ir/fa/news/5528591 «سردار سلیمانی و کسانی که لقب "مردی در سایہ" را بہ او میدہند».]</ref> جنرل سلیمانی [[سپاہ قدس]] کی سربراہی پر منصوب ہونے سے پہلے [[ایران]] و [[افغانستان]] کے بارڈر پر منشیات اسمگلینگ کرنے والے اسمگلروں کے ساتھ برسر پیکار رہے۔<ref name=":0" /> | ||
== سپاہ قدس کی ذمہ داری== | == سپاہ قدس کی ذمہ داری== | ||
سطر 60: | سطر 60: | ||
===لبنان میں اسرائیلیوں سے مقابلہ=== | ===لبنان میں اسرائیلیوں سے مقابلہ=== | ||
اسرائیل کے لبنان پر حملے اور [[33 روزہ جنگ]] کے دوران قاسم سلیمانی جنوب [[بیروت]] کے علاقہ ضاحیہ میں [[حزب اللہ]] کے مرکزی کمانڈر کنٹرول روم میں موجود رہے۔<ref> قش حاج قاسم سلیمانی در جنگ تموز لبنان</ref> | |||
{{نقل قول| عنوان =| نقل قول = '''داعش کی نابودی پر [[رہبر معظم]] کی طرف سے جنرل سلیمانی کی قدردانی:''' | {{نقل قول| عنوان =| نقل قول = '''داعش کی نابودی پر [[رہبر معظم]] کی طرف سے جنرل سلیمانی کی قدردانی:''' | ||
آپ نے [[داعش]] جیسے سرطانی اور مہلک جرثومے کا صفایا کرکے نہ فقط مشرق وسطی بلکہ پوری دنیا اور پوری انسانیت کی بہت بڑی خدمت کی ہے۔<ref>[http://farsi.khamenei.ir/message-content?id=38249 «پاسخ رہبر انقلاب بہ نامہ سرلشکر قاسم سلیمانی دربارہ پایان سیطرہ داعش».]</ref>|تاریخ بایگانی| منبع =| تراز = چپ| چوڑائی = 230px| اندازه خط = | آپ نے [[داعش]] جیسے سرطانی اور مہلک جرثومے کا صفایا کرکے نہ فقط مشرق وسطی بلکہ پوری دنیا اور پوری انسانیت کی بہت بڑی خدمت کی ہے۔<ref>[http://farsi.khamenei.ir/message-content?id=38249 «پاسخ رہبر انقلاب بہ نامہ سرلشکر قاسم سلیمانی دربارہ پایان سیطرہ داعش».]</ref>|تاریخ بایگانی| منبع =| تراز = چپ| چوڑائی = 230px| اندازه خط = 14px|رنگ پسزمینه =#FFF9E7| گیومه نقلقول =| تراز منبع = چپ}} | ||
===عراق اور شام میں داعش سے مقابلہ=== | ===عراق اور شام میں داعش سے مقابلہ=== | ||
قاسم سلیمانی عراق<ref>[https://www.farsnews.com/news/13930907000264 «حقایقی ناشنیدہ از حضور سردار قاسم سلیمانی در عراق»۔]</ref> اور شام میں [[داعش]] کے خلاف برسر پیکار کمانڈروں میں سے تھے۔<ref>[http://aftabnews.ir/fa/news/490851 «تصاویری از سردار سلیمانی در نبرد با داعش.»]</ref> [[داعش]] ایک [[وہابی]] اور شدت پسند دہشتگر گروہ ہے جو [[عراق]] میں [[صدام حسین|صدام]] کے سقوط کے بعد پیدا ہونے والے سیاسی خلاء کے نتیجے میں وجود میں آیا۔<ref> نباتیان، زمینہ ہای فکری سیاسی جریان بعثی تکفیری داعش، 1393ش، ص87.</ref> [[ایران]] نے مشرق وسطی میں امن و امان کی بحالی کے لئے اس گروہ کے ساتھ مقابلہ شروع کیا۔ ایسنا نیوز کے مطابق سنہ 2011ء میں جنرل سلیمانی کی قیادت میں [[فاطمیون برگیڈ]] اور [[زینبیون برگیڈ]] نے [[داعش]] سے مقابلہ کرنے کے لئے [[شام]] کا رخ کیا۔<ref>[https://www.isna.ir/news/97082814255 «اعترافات مامور سابق FBI دربارہ سردار سلیمانی.»]</ref><ref>Soufan, «[https://ctc.usma.edu/qassem-soleimani-irans-unique-regional-strategy/ Qassem Soleimani and Iran’s Unique Regional Strategy]», 2018.</ref> اسی طرح سنہ 2014ء میں عراق کے شہر [[موصل]] پر داعش نے قبضہ کیا اور قریب تھا کہ عراق کا دار الحکومت بغداد بھی ان کے قبضے میں آ جائے؛ ایسے میں جنرل قاسم سلیمانی نے عراق کی رضا کار فورس [[حشد الشعبی]] کو منظم کرتے ہوئے داعش کو عراق سے نکال باہر کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ عراق کے اس وقت کے وزیر اعظم حیدر العبادی نے داعش کو شکست دینے میں عراق کے اصلی ترین اتحادیوں میں جنرل قاسم سلیمانی کا نام لیا ہے۔<ref>[https://www.isna.ir/news/97082814255 «اعترافات مامور سابق FBI دربارہ سردار سلیمانی.»]</ref><ref>Soufan, «[https://ctc.usma.edu/qassem-soleimani-irans-unique-regional-strategy/ Qassem Soleimani and Iran’s Unique Regional Strategy]», 2018.</ref> | |||
قاسم سلیمانی عراق<ref>[https://www.farsnews.com/news/13930907000264 «حقایقی ناشنیدہ از حضور سردار قاسم سلیمانی در عراق»۔]</ref> اور شام میں [[داعش]] کے خلاف برسر پیکار کمانڈروں میں سے تھے۔<ref>[http://aftabnews.ir/fa/news/490851 «تصاویری از سردار سلیمانی در نبرد با داعش.»]</ref> [[داعش]] ایک [[وہابی]] اور شدت پسند دہشتگر گروہ ہے جو [[عراق]] میں [[صدام حسین|صدام]] کے سقوط کے بعد پیدا ہونے والے سیاسی خلاء کے نتیجے میں وجود میں آیا۔<ref> نباتیان، زمینہ ہای فکری سیاسی جریان بعثی تکفیری داعش، | |||
جنرل قاسم سلیمانی کے [[21 نومبر]] سنہ 2017 ء کو ایران کے داخلی اخبارات میں شائع ہونے والے خط میں [[سید علی حسینی خامنہ ای|آیت اللہ خامنہ ای]] کی خدمت میں [[داعش]] کی نابودی کا اعلان کیا اور عراق کی سرحد پر واقع شام کے البوکمال نامی شہر میں شام کا پرچم لہرانے کی خبر دی۔<ref>[http://farsi.khamenei.ir/news-content?id=38253 «نامہ سرلشکر قاسم سلیمانی بہ رہبر انقلاب دربارہ پایان سیطرہ داعش».].</ref> | جنرل قاسم سلیمانی کے [[21 نومبر]] سنہ 2017 ء کو ایران کے داخلی اخبارات میں شائع ہونے والے خط میں [[سید علی حسینی خامنہ ای|آیت اللہ خامنہ ای]] کی خدمت میں [[داعش]] کی نابودی کا اعلان کیا اور عراق کی سرحد پر واقع شام کے البوکمال نامی شہر میں شام کا پرچم لہرانے کی خبر دی۔<ref>[http://farsi.khamenei.ir/news-content?id=38253 «نامہ سرلشکر قاسم سلیمانی بہ رہبر انقلاب دربارہ پایان سیطرہ داعش».].</ref> | ||
سطر 75: | سطر 73: | ||
===عراق میں عظیم اربعین اجتماع کے انعقاد میں تعاون=== | ===عراق میں عظیم اربعین اجتماع کے انعقاد میں تعاون=== | ||
حسن پلارک (عتبات عالیات تعمیر نو کمیٹی کے صدر) کے مطابق قاسم سلیمانی نے [[اربعین]] کے موقع پر نجف اشرف اور کربلائے معلیٰ میں پیادہ روی کرنے والے زائرین کے امن و امان کے سلسلہ | حسن پلارک (عتبات عالیات تعمیر نو کمیٹی کے صدر) کے مطابق قاسم سلیمانی نے [[اربعین]] کے موقع پر [[نجف اشرف]] اور [[کربلائے معلی|کربلائے معلیٰ]] میں پیادہ روی کرنے والے زائرین کے امن و امان کے سلسلہ میں، نیز اربعین کے زائرین کے لئے ہر طرح کی رفاہی و دیگر امکانات کی فراہمی میں کردار ادا کیا ہے۔<ref> ناگفتہ هایی از نقش حاج قاسم در احیای مراسم اربعین، خبرگزاری ایسنا.</ref> | ||
==سماجی و اجتماعی فعالیتیں== | ==سماجی و اجتماعی فعالیتیں== | ||
سنہ 2019 ء میں ایران کے صوبہ خوزستان میں آنے والے سیلاب کی وجہ سے بعض اضلاع اس سے متاثر ہوئے۔ قاسم سلیمانی نے علاقہ کا دورہ کرکے [[اربعین]] کی موکب کمیٹی سے درخواست کی کہ وہ سیلاب زدہ علاقوں میں لوگوں کی مدد کے لئے خوزستان آئیں۔ اسی طرح سے انہوں نے حشد شعبی کے نائب صدر [[شہید]] [[ابو مہدی المہندس]] کی مدد سے حشد شعبی کے افراد کو رضاکارانہ تعاون و مدد کے لئے خوزستان بلایا۔<ref> نقش سردار سلیمانی در بازسازی حرمها و سیل خوزستان، خبرگزاری ایسنا.</ref> | سنہ 2019 ء میں ایران کے صوبہ خوزستان میں آنے والے سیلاب کی وجہ سے بعض اضلاع اس سے متاثر ہوئے۔ قاسم سلیمانی نے علاقہ کا دورہ کرکے [[اربعین]] کی موکب کمیٹی سے درخواست کی کہ وہ سیلاب زدہ علاقوں میں لوگوں کی مدد کے لئے خوزستان آئیں۔ اسی طرح سے انہوں نے حشد شعبی کے نائب صدر [[شہید]] [[ابو مہدی المہندس]] کی مدد سے حشد شعبی کے افراد کو رضاکارانہ تعاون و مدد کے لئے خوزستان بلایا۔<ref> نقش سردار سلیمانی در بازسازی حرمها و سیل خوزستان، خبرگزاری ایسنا.</ref> | ||
==فوجی اعزاز== | ==فوجی اعزاز== | ||
[[فائل:Qasem Soleimani.jpg|تصغیر|آیت اللہ خامنہ ای سے نشان ذوالفقار لیتے ہوئے ( | [[فائل:Qasem Soleimani.jpg|تصغیر|آیت اللہ خامنہ ای سے نشان ذوالفقار لیتے ہوئے (2019ء)]] | ||
جنوری 2011 ء میں انہیں ایرانی مسلح افواج کے کمانڈر ان چیف [[آیت اللہ سید علی خامنہ ای]] کی طرف سے ترقی دے کر میجر جنرل کا درجہ عطا کیا گیا۔<ref> «همہ سرلشکرهای نیروهای مسلح ایران/ قاسم سلیمانی، رشید، ایزدی، شمخانی و...»، سایت خبر آنلاین</ref> | جنوری 2011 ء میں انہیں ایرانی مسلح افواج کے کمانڈر ان چیف [[آیت اللہ سید علی خامنہ ای]] کی طرف سے ترقی دے کر میجر جنرل کا درجہ عطا کیا گیا۔<ref> «همہ سرلشکرهای نیروهای مسلح ایران/ قاسم سلیمانی، رشید، ایزدی، شمخانی و...»، سایت خبر آنلاین</ref> | ||
سطر 108: | سطر 105: | ||
* '''عراق سے امریکہ کے اخراج کا بل پاس'''؛ قاسم سلیمانی اور [[ابو مہدی المہندس]] کی شہادت کے بعد، عراق کی بعض سیاسی پارٹیوں اور عوام کے بعض گروہ نے امریکہ کی فوج کو عراق سے نکالنے کا مطالبہ کیا اور عراقی پارلیمنٹ نے [[5 جنوری]] 2020ء میں ایک فوری میٹینگ بلائی اور اس میں عراق سے امریکہ کی فوج کے انخلاء کا بل پاس کیا۔<ref>[https://www.tabnak.ir/fa/news/949292 «مفاد تصمیم پارلمان عراق درباره اخراج نیروهای آمریکایی»]</ref> اگرچہ اس سے پہلے بھی جب حشد الشعبی کے مورچوں پر امریکہ نے حملہ کیا تو امریکی فوج کے انخلاء کی باتیں شروع ہوئی تھیں اور عراق کے [[مراجع تقلید]] میں سے [[آیت اللہ]] [[سید کاظم حسینی حائری|سید کاظم حائری]] نے امریکی فوجیوں کے عراق میں رہنے کو حرام قرار دیا تھا۔<ref>[https://www.khabaronline.ir/news/1292496 «فتوای آیت الله حائری درباره حضور آمریکاییها در عراق»]</ref> | * '''عراق سے امریکہ کے اخراج کا بل پاس'''؛ قاسم سلیمانی اور [[ابو مہدی المہندس]] کی شہادت کے بعد، عراق کی بعض سیاسی پارٹیوں اور عوام کے بعض گروہ نے امریکہ کی فوج کو عراق سے نکالنے کا مطالبہ کیا اور عراقی پارلیمنٹ نے [[5 جنوری]] 2020ء میں ایک فوری میٹینگ بلائی اور اس میں عراق سے امریکہ کی فوج کے انخلاء کا بل پاس کیا۔<ref>[https://www.tabnak.ir/fa/news/949292 «مفاد تصمیم پارلمان عراق درباره اخراج نیروهای آمریکایی»]</ref> اگرچہ اس سے پہلے بھی جب حشد الشعبی کے مورچوں پر امریکہ نے حملہ کیا تو امریکی فوج کے انخلاء کی باتیں شروع ہوئی تھیں اور عراق کے [[مراجع تقلید]] میں سے [[آیت اللہ]] [[سید کاظم حسینی حائری|سید کاظم حائری]] نے امریکی فوجیوں کے عراق میں رہنے کو حرام قرار دیا تھا۔<ref>[https://www.khabaronline.ir/news/1292496 «فتوای آیت الله حائری درباره حضور آمریکاییها در عراق»]</ref> | ||
* '''عین الاسد ایئربیس پر ایرانی میزائیلوں کا حملہ''': [[8 جنوری]] 2020ء کو ایران کے انقلاب اسلامی گارڈ کور نے قاسم سلیمانی کے قتل کے بدلے میں امریکی فوج کے عراق میں عین الاسد ایئربیس پر میزائیلوں سے حملہ کیا۔<ref>[https://www.irna.ir/news/83625435 «انتقام سخت با شلیک دهها موشک به پایگاه آمریکایی عینالاسد»]</ref> | * '''عین الاسد ایئربیس پر ایرانی میزائیلوں کا حملہ''': [[8 جنوری]] 2020ء کو ایران کے انقلاب اسلامی گارڈ کور نے قاسم سلیمانی کے قتل کے بدلے میں امریکی فوج کے عراق میں عین الاسد ایئربیس پر میزائیلوں سے حملہ کیا۔<ref>[https://www.irna.ir/news/83625435 «انتقام سخت با شلیک دهها موشک به پایگاه آمریکایی عینالاسد»]</ref> | ||
* '''4 جنوری کو روز جہانی مقاومت کے نام سے منسوب کرنا'''؛ جمہوری اسلامی ایران کے کیلینڈر میں اس دن کو روز جہانی مقاومت کے عنوان سے ثبت کیا گیا ہے۔<ref> | * '''4 جنوری کو روز جہانی مقاومت کے نام سے منسوب کرنا'''؛ جمہوری اسلامی ایران کے کیلینڈر میں اس دن کو روز جہانی مقاومت کے عنوان سے ثبت کیا گیا ہے۔<ref>«13 دی روز جهانی مقاومت شد»، خبرگزاری تسنیم.</ref> | ||
=== تشییع جنازہ و تدفین=== | === تشییع جنازہ و تدفین=== | ||
سطر 114: | سطر 111: | ||
قاسم سلیمانی، [[ابو مہدی المہندس]] اور ان کے ساتھیوں کی تشییع جنازہ [[4 جنوری]] 2020 ء کو عراق کی سیاسی و مذہبی شخصیات اور عوامی شرکت کے ساتھ عراق کے شہر [[بغداد]]، [[کربلا]] اور [[نجف]] میں ہوئی۔<ref>[https://www.farsnews.com/news/13981014001349 «پیکرهای پاک سردار سلیمانی و المهندس وارد نجف شدند»]</ref> کربلا میں [[سید احمد الصافی]] (متولی [[حرم حضرت عباس (ع)]])،<ref> نماز میت بہ امامت احمد صافی بر پیکر سردار سلیمانی، سایت شهر آرا نیوز.</ref> نجف میں [[شیخ بشیر نجفی]] نے [[نماز جنازہ]] پڑھائی۔<ref> گریہ آیت الله بشیر النجفی هنگام اقامہ نماز بر پیکر شهید حاج قاسم سلیمانی و یارانش، سایت شبکہ الکوثر.</ref> اس کے بعد ایرانی شہداء اور ابو مہدی المہندس کے جنازے ایران منتقل ہوئے اور [[5 جنوری]] کو [[اہواز]] اور [[مشہد]] میں، [[6 جنوری]] کو تہران اور [[قم]] میں تشییع جنازہ ہوئی۔ | قاسم سلیمانی، [[ابو مہدی المہندس]] اور ان کے ساتھیوں کی تشییع جنازہ [[4 جنوری]] 2020 ء کو عراق کی سیاسی و مذہبی شخصیات اور عوامی شرکت کے ساتھ عراق کے شہر [[بغداد]]، [[کربلا]] اور [[نجف]] میں ہوئی۔<ref>[https://www.farsnews.com/news/13981014001349 «پیکرهای پاک سردار سلیمانی و المهندس وارد نجف شدند»]</ref> کربلا میں [[سید احمد الصافی]] (متولی [[حرم حضرت عباس (ع)]])،<ref> نماز میت بہ امامت احمد صافی بر پیکر سردار سلیمانی، سایت شهر آرا نیوز.</ref> نجف میں [[شیخ بشیر نجفی]] نے [[نماز جنازہ]] پڑھائی۔<ref> گریہ آیت الله بشیر النجفی هنگام اقامہ نماز بر پیکر شهید حاج قاسم سلیمانی و یارانش، سایت شبکہ الکوثر.</ref> اس کے بعد ایرانی شہداء اور ابو مہدی المہندس کے جنازے ایران منتقل ہوئے اور [[5 جنوری]] کو [[اہواز]] اور [[مشہد]] میں، [[6 جنوری]] کو تہران اور [[قم]] میں تشییع جنازہ ہوئی۔ | ||
تہران میں ایرانی سپریم لیڈر [[آیت اللہ خامنہ ای]] نے قاسم سلیمانی، ابو مہدی المہندس اور دیگر شہداء کے جنازے پر [[نماز میت]] پڑھائی۔<ref>[http://farsi.khamenei.ir/video-content?id=44605 «اقامه نماز بر پیکر شهید سپهبد قاسم سلیمانی و یاران مجاهد او»]</ref> تہران میں تشییع کے پروگرام میں [[حماس]] کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ [[اسماعیل ھنیہ]] نے اپنی تقریر میں [[فلسطین]] کی آزادی کے سلسلہ میں ان کی کوششوں کا تذکرہ کیا اور انہیں شہید القدس کا نام دیا۔<ref> إسماعيل هنية: قاسم سليماني "شهيد القدس"، شبکه الجزیزه.</ref> روس کی نیوز ایجنسی روسیا الیوم نے آپ کی تشییع جنازہ کو [[امام خمینی]] کے بعد تاریخ کا سب سے بڑی تشییع جنازہ قرار دی۔<ref> «طهران تودع سلیمانی بأکبر جنازة منذ تشییع الخمینی»</ref> انقلاب اسلامی گارڈ کور کے ترجمان کے مطابق 25 میلین لوگوں نے تشییع جنازہ میں شرکت کی۔<ref>[https://www.farsnews.com/news/13981024000539 «سردار شریف: | تہران میں ایرانی سپریم لیڈر [[آیت اللہ خامنہ ای]] نے قاسم سلیمانی، ابو مہدی المہندس اور دیگر شہداء کے جنازے پر [[نماز میت]] پڑھائی۔<ref>[http://farsi.khamenei.ir/video-content?id=44605 «اقامه نماز بر پیکر شهید سپهبد قاسم سلیمانی و یاران مجاهد او»]</ref> تہران میں تشییع کے پروگرام میں [[حماس]] کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ [[اسماعیل ھنیہ]] نے اپنی تقریر میں [[فلسطین]] کی آزادی کے سلسلہ میں ان کی کوششوں کا تذکرہ کیا اور انہیں شہید القدس کا نام دیا۔<ref> إسماعيل هنية: قاسم سليماني "شهيد القدس"، شبکه الجزیزه.</ref> روس کی نیوز ایجنسی روسیا الیوم نے آپ کی تشییع جنازہ کو [[امام خمینی]] کے بعد تاریخ کا سب سے بڑی تشییع جنازہ قرار دی۔<ref> «طهران تودع سلیمانی بأکبر جنازة منذ تشییع الخمینی»</ref> انقلاب اسلامی گارڈ کور کے ترجمان کے مطابق 25 میلین لوگوں نے تشییع جنازہ میں شرکت کی۔<ref>[https://www.farsnews.com/news/13981024000539 «سردار شریف: 25 میلیون نفر در مراسم تشییع «حاج قاسم» شرکت کردند»]</ref> | ||
قاسم سلیمانی کا جنازہ [[7 جنوری]] کو شہر کرمان میں تشییع اور [[8 جنوری]] 2020 ء کو اسی شہر میں دفن کیا گیا۔<ref> « پیکر سردار سلیمانی بہ خاک سپرده شد»، سایت شبکہ خبر.</ref> ان کا جنازہ ان کی وصیت کے مطابق، ان کے قدیم دوست محمود خالقی کے ذریعہ اور محمد باقر قالیباف کی مدد سے دفن کیا گیا۔<ref> بدون تعارف با رفیق و وصی حاج قاسم، شبکہ الکوثر.</ref> | قاسم سلیمانی کا جنازہ [[7 جنوری]] کو شہر کرمان میں تشییع اور [[8 جنوری]] 2020 ء کو اسی شہر میں دفن کیا گیا۔<ref> « پیکر سردار سلیمانی بہ خاک سپرده شد»، سایت شبکہ خبر.</ref> ان کا جنازہ ان کی وصیت کے مطابق، ان کے قدیم دوست محمود خالقی کے ذریعہ اور محمد باقر قالیباف کی مدد سے دفن کیا گیا۔<ref> بدون تعارف با رفیق و وصی حاج قاسم، شبکہ الکوثر.</ref> | ||
سطر 130: | سطر 127: | ||
* کتاب سلوک در مکتب سلیمانی مولف محمد جواد رودگر<ref> سلوک در مکتب سلیمانی منتشر شد، خبرگزاری مهر</ref> | * کتاب سلوک در مکتب سلیمانی مولف محمد جواد رودگر<ref> سلوک در مکتب سلیمانی منتشر شد، خبرگزاری مهر</ref> | ||
* کتاب عقل سرخ (مجموعہ مقالات)<ref> عقل سرخ؛ یادنامہ علوم اجتماعی ایران برای حاج قاسم سلیمانی و جهان پس از شهادتش منتشر شد، انتشارات دانشگاه امام صادق (ع)</ref> | * کتاب عقل سرخ (مجموعہ مقالات)<ref> عقل سرخ؛ یادنامہ علوم اجتماعی ایران برای حاج قاسم سلیمانی و جهان پس از شهادتش منتشر شد، انتشارات دانشگاه امام صادق (ع)</ref> | ||
*کتاب "گمنامی سے دلوں کی حکمرانی تک"؛ اس کتاب کو سیاسی و سماجی تجزیہ کار توقیر کھرل نے تالیف کیا اور لاہور پاکستان سے شائع کیا۔<ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/359649/ «لاہور-میں-کتاب-گمنامی-سے-دلوں-کی-حکمرانی-تک-کی-تقریب-رونمائی».]</ref> | |||
==شہادت کی پہلی برسی == | ==شہادت کی پہلی برسی == | ||
قاسم سلیمانی، [[ابو مہدی المہندس]] اور ان کے ہمراہ [[شہید]] ہونے افراد کی پہلی برسی کے سلسلہ میں ہونے والے پروگرام سنہ 2021 ء میں کورونا وائرس کی وجہ سے ایران میں آن لائن یا محدود افراد کی شرکت کے ساتھ منعقد ہوئے۔<ref> تشریح نحوه برگزاری مراسم سالگرد شهادت سردار سلیمانی، خبرگزاری برنا.</ref> عراق میں بڑی تعداد میں لوگ ان [[شہداء]] کے مقام شہادت پر حاضر ہوئے۔ بغداد کے التحریر میدان میں بھی ایک بڑا اجتماع ہوا۔ اس پروگرام میں فالح الفیاض، حشد الشعبی عراق کے سربراہ نے عراقی پارلیمینٹ میں پاس ہونے والے امریکی افواج کے عراق سے اخراج کے قانونی بل پر سرعت عمل کا مطالبہ کیا۔<ref> مراسم و راہپیمایی باشکوه مردم عراق در سالروز شهادت فرماندهان مقاومت، سایت خبری تابناک.</ref> | قاسم سلیمانی، [[ابو مہدی المہندس]] اور ان کے ہمراہ [[شہید]] ہونے افراد کی پہلی برسی کے سلسلہ میں ہونے والے پروگرام سنہ 2021 ء میں کورونا وائرس کی وجہ سے ایران میں آن لائن یا محدود افراد کی شرکت کے ساتھ منعقد ہوئے۔<ref> تشریح نحوه برگزاری مراسم سالگرد شهادت سردار سلیمانی، خبرگزاری برنا.</ref> عراق میں بڑی تعداد میں لوگ ان [[شہداء]] کے مقام شہادت پر حاضر ہوئے۔ بغداد کے التحریر میدان میں بھی ایک بڑا اجتماع ہوا۔ اس پروگرام میں فالح الفیاض، حشد الشعبی عراق کے سربراہ نے عراقی پارلیمینٹ میں پاس ہونے والے امریکی افواج کے عراق سے اخراج کے قانونی بل پر سرعت عمل کا مطالبہ کیا۔<ref> مراسم و راہپیمایی باشکوه مردم عراق در سالروز شهادت فرماندهان مقاومت، سایت خبری تابناک.</ref> | ||
سطر 143: | سطر 139: | ||
==مآخذ== | ==مآخذ== | ||
{{مآخذ}} | {{مآخذ}} | ||
* Soufan، Ali، «[https://ctc.usma.edu/qassem-soleimani-irans-unique-regional-strategy/ Qassem Soleimani and Iran’s Unique Regional Strategy]»، The Combating Terrorism Center، NOVEMBER 2018، VOLUME 11، ISSUE 10، تاریخ بازدید: | * Soufan، Ali، «[https://ctc.usma.edu/qassem-soleimani-irans-unique-regional-strategy/ Qassem Soleimani and Iran’s Unique Regional Strategy]»، The Combating Terrorism Center، NOVEMBER 2018، VOLUME 11، ISSUE 10، تاریخ بازدید: 24 دی 1397ہجری شمسی۔ | ||
*«Who Is Qasem Soleimani, the Head of Iran's Quds Force That Attacked Israel»، در سایت روزنامہ ہائارتز، تاریخ درج مطلب: | *«Who Is Qasem Soleimani, the Head of Iran's Quds Force That Attacked Israel»، در سایت روزنامہ ہائارتز، تاریخ درج مطلب: 13 می2018، تاریخ بازدید: 24 دی 1397ہجری شمسی۔ | ||
*«اعترافات مامور سابق FBI دربارہ سردار سلیمانی»، در خبرگزاری ایسنا، تاریخ درج مطلب: | *«اعترافات مامور سابق FBI دربارہ سردار سلیمانی»، در خبرگزاری ایسنا، تاریخ درج مطلب: 28 آبان 1397، 11 بہمن 1397ہجری شمسی۔ | ||
*«انتشار ترجمہ عربی کتاب «حاج قاسم» در لبنان»، در سایت خبری مشرق، تاریخ درج مطلب: | *«انتشار ترجمہ عربی کتاب «حاج قاسم» در لبنان»، در سایت خبری مشرق، تاریخ درج مطلب: 07 اسفند 1396، تاریخ بازدید: 14 بہمن 1397ہجری شمسی۔ | ||
*«بخشہای خواندنی کتاب «حاج قاسم»، در خبرگزاری مہر، تاریخ درج مطلب: | *«بخشہای خواندنی کتاب «حاج قاسم»، در خبرگزاری مہر، تاریخ درج مطلب: 13 آذر 1394، تاریخ بازدید: 14 بہمن 1397ہجری شمسی۔ | ||
*«تصاویری از سردار سلیمانی در نبرد با داعش»، در پایگاہ خبری آفتاب، تاریخ درج مطلب: | *«تصاویری از سردار سلیمانی در نبرد با داعش»، در پایگاہ خبری آفتاب، تاریخ درج مطلب: 01 آذر 1396، تاریخ بازدید: 11 بہمن 1397ہجری شمسی۔ | ||
*«پاسخ رہبر انقلاب بہ نامہ سرلشکر قاسم سلیمانی دربارہ پایان سیطرہ داعش»، در پایگاہ اطلاعرسانی دفتر حفظ و نشر آثار آیت اللہ خامنہای، تاریخ درج مطلب: | *«پاسخ رہبر انقلاب بہ نامہ سرلشکر قاسم سلیمانی دربارہ پایان سیطرہ داعش»، در پایگاہ اطلاعرسانی دفتر حفظ و نشر آثار آیت اللہ خامنہای، تاریخ درج مطلب: 30 آبان ہجری شمسی1396، 14 بہمن 1397ہجری شمسی۔ | ||
*«حقایقی ناشنیدہ از حضور سردار قاسم سلیمانی در عراق»، در خبرگزاری فارس، تاریخ درج مطلب: | *«حقایقی ناشنیدہ از حضور سردار قاسم سلیمانی در عراق»، در خبرگزاری فارس، تاریخ درج مطلب: 7 آذر 1393، تاریخ بازدید: 11 بہمن 1397۔ | ||
*«روایت جالب سردار سلیمانی از امدادہای الہی در عملیات کربلای | *«روایت جالب سردار سلیمانی از امدادہای الہی در عملیات کربلای 5»، در سایت باشگاہ خبرنگاران جوان، تاریخ درج مطلب:19 دی 1397، تاریخ بازدید، 13 بہمن 1397ہجری شمسی۔ | ||
*«روایت زندگی و کارنامہ سردار قاسم سلیمانی»، در سایت عصر ایران، تاریخ درج مطلب: | *«روایت زندگی و کارنامہ سردار قاسم سلیمانی»، در سایت عصر ایران، تاریخ درج مطلب: 2 آذر 1396ہجری شمسی، تاریخ بازدید: 7 بہمن 1397ہجری شمسی۔ | ||
*«سردار سلیمانی چگونہ زندگی میکند؟»در سایت نہاد نمایندگی مقام معظم رہبری دانشگاہ آزاد اسلامی قزوین، تاریخ بازدید: | *«سردار سلیمانی چگونہ زندگی میکند؟»در سایت نہاد نمایندگی مقام معظم رہبری دانشگاہ آزاد اسلامی قزوین، تاریخ بازدید: 8 بہمن 1397۔ | ||
*«سردار سلیمانی و کسانی کہ لقب "مردی در سایہ" را بہ او میدہند»، در سایت باشگاہ خبرنگاران جوان، تاریخ درج مطلب: | *«سردار سلیمانی و کسانی کہ لقب "مردی در سایہ" را بہ او میدہند»، در سایت باشگاہ خبرنگاران جوان، تاریخ درج مطلب: 17 اسفند 1394ہجری شمسی، تاریخ بازدید: 7 بہمن 1397ہجری شمسی۔ | ||
*«قاسم سلیمانی مورد احترام دوستان و دشمنانش است»، در سایت خبرگزاری دانشجو، تاریخ بازدید: | *«قاسم سلیمانی مورد احترام دوستان و دشمنانش است»، در سایت خبرگزاری دانشجو، تاریخ بازدید: 7 بہمن 1397ہجری شمسی۔ | ||
*«نامہ سرلشکر قاسم سلیمانی بہ رہبر انقلاب دربارہ پایان سیطرہ داعش»، در پایگاہ اطلاعرسانی دفتر حفظ و نشر آثار آیت اللہ خامنہای، تاریخ درج مطلب: | *«نامہ سرلشکر قاسم سلیمانی بہ رہبر انقلاب دربارہ پایان سیطرہ داعش»، در پایگاہ اطلاعرسانی دفتر حفظ و نشر آثار آیت اللہ خامنہای، تاریخ درج مطلب: 30 آبان 1396ہجری شمسی، تاریخ بازدید: 11 بہمن 1397ہجری شمسی۔ | ||
*«ہمہ سرلشکرہای نیروہای مسلح ایران/ قاسم سلیمانی، رشید، ایزدی، شمخانی و۔۔۔»، در سایت خبرآنلاین، تاریخ درج مطلب: | *«ہمہ سرلشکرہای نیروہای مسلح ایران/ قاسم سلیمانی، رشید، ایزدی، شمخانی و۔۔۔»، در سایت خبرآنلاین، تاریخ درج مطلب: 1 شہریور 1396ہجری شمسی، تاریخ بازدید: 11 بہمن 1397ہجری شمسی۔ | ||
*بہمن، شعیب، «نقش نیروی قدس در حل بحرانہای غرب آسیا»، در مجلہ مطالعات راہبردی جہان اسلام، شمارہ | *بہمن، شعیب، «نقش نیروی قدس در حل بحرانہای غرب آسیا»، در مجلہ مطالعات راہبردی جہان اسلام، شمارہ 69، بہار 1396ہجری شمسی۔ | ||
*سالاری، مسعود، «فارین پالیسی»، در سایت یورو نیوز، تاریخ درج مطلب: | *سالاری، مسعود، «فارین پالیسی»، در سایت یورو نیوز، تاریخ درج مطلب: 25 ژانویہ 2019ء، تاریخ بازدید: 27 ژانویہ 2019ء۔ | ||
*مؤمنیان، معصومہ، ««شہیدی کہ سردار سلیمانی را با انقلابیون علیہ شاہ پیوند داد»، در خبرگزاری فارس، تاریخ درج مطلب: | *مؤمنیان، معصومہ، ««شہیدی کہ سردار سلیمانی را با انقلابیون علیہ شاہ پیوند داد»، در خبرگزاری فارس، تاریخ درج مطلب: 8 آبان 1397ہجری شمسی، تاریخ بازدید: 8 بہمن 1397ہجری شمسی۔ | ||
*نباتیان، محمداسماعیل و مختار شیخحسینی، زمینہہای فکری- سیاسی جریان بعثی-تکفیری داعش، مجمع جہانی اہل بیت، اسفند | *نباتیان، محمداسماعیل و مختار شیخحسینی، زمینہہای فکری- سیاسی جریان بعثی-تکفیری داعش، مجمع جہانی اہل بیت، اسفند 1393ہجری شمسی۔ | ||
{{خاتمہ}} | {{خاتمہ}} | ||
{{مزاحمتی بلاک}} | {{مزاحمتی بلاک}} |