مندرجات کا رخ کریں

"ابو طالب علیہ السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

حجم میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ،  9 دسمبر 2019ء
سطر 108: سطر 108:
آپ کی وفات کے دن پیغمبر اکرمؐ نے سخت گریہ فرمایا اور حضرت علیؑ کو [[غسل میت|غسل]] و [[کفن]] دینے کا حکم دیا اور آپؐ نے ان کے لئے طلب رحمت کی دعا کی۔<ref>مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳ق، ج ۳۵، ص۱۶۳، ابن جوزی، تذکرہ الخواص، ۱۴۲۶ق، ج ۱، ص۱۴۵.</ref> جب حضرت محمدؐ حضرت ابوطاب کے دفن کی جگہ پہنچے تو فرمایا: اس طرح آپ کی مغرت اور [[شفاعت]] کے لئے دعا کرونگا کہ [[جن]] و انس حیران رہ جائے۔<ref>ابن ابی الحدید، شرح نہج البلاغہ، ۱۳۷۸ق، ج۱۴، ص۷۶.</ref> آپ کے جسد خاکی کو [[مکہ]] میں آپ کے والد گرامی [[عبدالمطلب]] کے ساتھ [[قبرستان حجون|قبرستان حُجون]] میں سپرد خاک گیا گیا۔<ref>بلارذی، انساب الاشراف، ۱۴۲۰ق، ج ۱، ص۲۹.</ref>
آپ کی وفات کے دن پیغمبر اکرمؐ نے سخت گریہ فرمایا اور حضرت علیؑ کو [[غسل میت|غسل]] و [[کفن]] دینے کا حکم دیا اور آپؐ نے ان کے لئے طلب رحمت کی دعا کی۔<ref>مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳ق، ج ۳۵، ص۱۶۳، ابن جوزی، تذکرہ الخواص، ۱۴۲۶ق، ج ۱، ص۱۴۵.</ref> جب حضرت محمدؐ حضرت ابوطاب کے دفن کی جگہ پہنچے تو فرمایا: اس طرح آپ کی مغرت اور [[شفاعت]] کے لئے دعا کرونگا کہ [[جن]] و انس حیران رہ جائے۔<ref>ابن ابی الحدید، شرح نہج البلاغہ، ۱۳۷۸ق، ج۱۴، ص۷۶.</ref> آپ کے جسد خاکی کو [[مکہ]] میں آپ کے والد گرامی [[عبدالمطلب]] کے ساتھ [[قبرستان حجون|قبرستان حُجون]] میں سپرد خاک گیا گیا۔<ref>بلارذی، انساب الاشراف، ۱۴۲۰ق، ج ۱، ص۲۹.</ref>


پیغمبر اکرمؐ نے حضرت ابوطالب اور [[حضرت خدیجہ(س)]] کے وفات کے سال کو [[عام الحزن|عامُ الحُزْن]] کا نام دیا۔<ref>مقریزی، امتاع الاسماع، ۱۴۲۰ق، ج ۱، ص۴۵.</ref>
پیغمبر اکرمؐ نے حضرت ابوطالب اور [[حضرت خدیجہ(س)]] کی وفات کے سال کو [[عام الحزن|عامُ الحُزْن]] کا نام دیا۔<ref>مقریزی، امتاع الاسماع، ۱۴۲۰ق، ج ۱، ص۴۵.</ref>


==متعلقہ مآخذ==
==متعلقہ مآخذ==
confirmed، templateeditor
8,265

ترامیم