مندرجات کا رخ کریں

"وفاق المدارس الشیعہ پاکستان" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 9: سطر 9:


==وفاق المدارس کی تاریخ==
==وفاق المدارس کی تاریخ==
جوں جوں پاکستان میں شیعہ مدارس کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہونے لگا تو [[سید صفدر حسین نجفی]] نے ان مدارس میں نظم و ضبط اور ان کے مابین روابط پیدا کرنے کے لیے سنہ1958ء میں وفاق المدارس کا ابتدائی ڈھانچہ مرتب کیا۔ اس کام کو مرحلہ وار انجام دینے کے لیے ایک تنظیم "مجلس نظارت شیعہ پاکستان" کے نام سے وجود میں لائی گئی۔ اس اجلاس میں شیعہ مدارس کے تعلیمی نظم و نسق کو بہتر انداز میں چلانے کے لیے نصیر حسین نجفی کو ذمہ داری دی گئی۔<ref>دفتر وفاق المدارس شیعہ پاکستان، معرفی نامہ وفاق المدارس الشیعہ  پاکستان، بی تا، ص7</ref><br>
سنہ1958ء میں [[سید صفدر حسین نجفی]] نے وفاق المدارس کا ابتدائی ڈھانچہ مرتب کیا جس کو امور کو مرحلہ وار انجام دینے کے لیے ایک تنظیم "مجلس نظارت شیعہ پاکستان" کے نام سے وجود میں لائی گئی۔ اس کے پہلے اجلاس میں شیعہ مدارس کے تعلیمی نظم و نسق کو چلانے کے لیے نصیر حسین نجفی کو ذمہ داری دی گئی۔<ref>دفتر وفاق المدارس شیعہ پاکستان، معرفی نامہ وفاق المدارس الشیعہ  پاکستان، بی تا، ص7</ref><br>


سنہ1962ء میں جامعہ المنتظر لاہور میں اس سلسلے کا دوسرا اجلاس منعقد ہوا جس کے تحت مدارس کے مابین روابط کو مزید استحکام دینے کے لیے [[محمد حسین نجفی]] کو اس کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا۔<ref>دفتر وفاق المدارس شیعہ پاکستان، معرفی نامہ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان، بی تا، ص7</ref> مجلس نظارت کی کوئی خاص کارکردگی سامنے نہ آنے کی وجہ سے 17نومبر1976ء کو پیر محمد ابراہیم کے زیر صدارت مدرسہ جعفریہ کراچی میں بین المدارس کا تیسرا اجلاس بلایا گیا۔ اس اجلاس میں طے پایا کہ جامعہ المنتظر کا مجوزہ تعلیمی نصاب تمام شیعہ مدارس کے لیے لازم الاجراء ہوگا۔ پیر محمد ابراہیم کی وفات کے بعد یہ اقدام عملی نہیں ہوسکا۔<ref>دفتر وفاق المدارس شیعہ پاکستان، معرفی نامہ وفاق المدارس الشیعہ  پاکستان، بی تا، ص7</ref><br>
سنہ1962ء میں جامعہ المنتظر لاہور میں اس سلسلے کا دوسرا اجلاس منعقد ہوا جس کے تحت مدارس کے مابین روابط کو مزید استحکام دینے کے لیے [[محمد حسین نجفی]] کو اس کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا۔<ref>دفتر وفاق المدارس شیعہ پاکستان، معرفی نامہ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان، بی تا، ص7</ref> مجلس نظارت کی کوئی خاص کارکردگی سامنے نہ آنے کی وجہ سے 17نومبر1976ء کو پیر محمد ابراہیم کے زیر صدارت مدرسہ جعفریہ کراچی میں بین المدارس کا تیسرا اجلاس بلایا گیا۔ اس اجلاس میں طے پایا کہ جامعہ المنتظر کا مجوزہ تعلیمی نصاب تمام شیعہ مدارس کے لیے لازم الاجراء ہوگا۔ پیر محمد ابراہیم کی وفات کے بعد یہ اقدام عملی نہیں ہوسکا۔<ref>دفتر وفاق المدارس شیعہ پاکستان، معرفی نامہ وفاق المدارس الشیعہ  پاکستان، بی تا، ص7</ref><br>
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869

ترامیم