مندرجات کا رخ کریں

"آیت تطہیر" کے نسخوں کے درمیان فرق

1,774 بائٹ کا اضافہ ،  28 اکتوبر 2020ء
سطر 35: سطر 35:
==شان نزول==
==شان نزول==
بعض احادیث میں ہے کہ یہ آیت [[ام سلمہ]] کے گھر میں نازل ہوئی ہے اور اس کے نزول کے وقت گھر میں [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول اللہؐ]] کے علاوہ، [[امام علی علیہ السلام|امام علیؑ]]، [[حضرت فاطمہ زہرا سلام‌ اللہ علیہا|حضرت فاطمہؑ]]، [[امام حسن مجتبی علیہ السلام|امام حسنؑ]] اور [[امام حسین علیہ السلام|امام حسینؑ]] بھی موجود تھے۔ اس موقع پر رسول اللہؐ خیبری چادر اوڑھ کر علیؑ، حضرت فاطمہؑ، حضرت حسنؑ اور حسینؑ کو چادر اوڑھا لی اور اپنے ہاتھ پروردگار عالمین کی جانب اٹھا کر عرض کیا: "پروردگارا! یہ میرے اہل بیت ہیں انہیں ہر پلیدی سے پاک رکھ"۔ [[ام سلمہ]] نے رسول اکرمؐ کی خدمت میں عرض کیا: "اے رسول خداؐ! کیا میں بھی اہل بیت میں شامل ہوں؟ فرمایا: تم ازواج [[رسول خدا]]ؐ میں شامل ہو اور تم خیر کے راستے پر ہو۔<ref>ترمذی ، ج5، ص699؛ ابن بابویہ، ج2، ص403۔</ref>
بعض احادیث میں ہے کہ یہ آیت [[ام سلمہ]] کے گھر میں نازل ہوئی ہے اور اس کے نزول کے وقت گھر میں [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول اللہؐ]] کے علاوہ، [[امام علی علیہ السلام|امام علیؑ]]، [[حضرت فاطمہ زہرا سلام‌ اللہ علیہا|حضرت فاطمہؑ]]، [[امام حسن مجتبی علیہ السلام|امام حسنؑ]] اور [[امام حسین علیہ السلام|امام حسینؑ]] بھی موجود تھے۔ اس موقع پر رسول اللہؐ خیبری چادر اوڑھ کر علیؑ، حضرت فاطمہؑ، حضرت حسنؑ اور حسینؑ کو چادر اوڑھا لی اور اپنے ہاتھ پروردگار عالمین کی جانب اٹھا کر عرض کیا: "پروردگارا! یہ میرے اہل بیت ہیں انہیں ہر پلیدی سے پاک رکھ"۔ [[ام سلمہ]] نے رسول اکرمؐ کی خدمت میں عرض کیا: "اے رسول خداؐ! کیا میں بھی اہل بیت میں شامل ہوں؟ فرمایا: تم ازواج [[رسول خدا]]ؐ میں شامل ہو اور تم خیر کے راستے پر ہو۔<ref>ترمذی ، ج5، ص699؛ ابن بابویہ، ج2، ص403۔</ref>
==اہل بیت کی عصمت==
یہ [[آیت]] اس کے دوسرے حصے کی وجہ سے "آیہ تطہیر" کے نام سے مشہور ہے<ref>راضی، سبیل النجاۃ فی تتمۃ المراجعات، بیروت، ص۷۔</ref> اول اہل بیت کی عصمت پر دلالت کرتی ہے۔<ref>طوسی، التبیان، دار احیاء‌التراث العربی، ج۸، ص۳۴۰۔</ref> آیہ تطہیر کی اہل بیت کی عصمت پر دلالت کی کیفیت یوں بیان کی جاتی ہے:
*ماہرین لغت کے مطابق لفظ "إِنَّما" انحصار پر دلالت کرتا ہے؛ اس بنا پر یہ چیز واضح ہو جاتی ہے کہ [[ارادہ الہی]] صرف اور صرف اہل بیت کی عصمت کے ساتھ تعلق پکڑتا ہے۔
* لفظ "عنکم" لفظ "الرجس" سے پہلے آیا ہے اور جار و مجرور کا مفعولٌ‌بہ پر تقدم کے قاعدہ بھی اس انحصار اور اختصاص پر تأکید کرتا ہے۔
*لفظ "یطہّرکُم" (تمہیں پاک کیا) "لِیذهِبَ عَنکُم‌الرّجسَ" نیز تأکیدی بر طهارت و پاکیزگی به دنبال دور شدن پلیدی‌ها است.
*واژه «تَطهِیرًا» نیز مفعول مطلق است و تأکیدی دیگر برای [[طهارت]] به شمار می‌رود.
*«الرِجسَ» (پلیدی) نیز به دلیل اینکه با «الف و لام جنس» آمده است، شامل هرگونه پلیدی فکری و عملی اعمّ از [[شرک]]، [[کفر|کُفر]]، [[نفاق]]، جهل و [[گناه]] می‌شود.<ref>راضی، سبیل النجاة فی تتمة المراجعات، بیروت، ص۷.</ref>


==استدلال==
==استدلال==
confirmed، templateeditor
9,057

ترامیم