"آیت تطہیر" کے نسخوں کے درمیان فرق
←اہل بیت کی عصمت
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 40: | سطر 40: | ||
*ماہرین لغت کے مطابق لفظ "إِنَّما" انحصار پر دلالت کرتا ہے؛ اس بنا پر یہ چیز واضح ہو جاتی ہے کہ [[ارادہ الہی]] صرف اور صرف اہل بیت کی عصمت کے ساتھ تعلق پکڑتا ہے۔ | *ماہرین لغت کے مطابق لفظ "إِنَّما" انحصار پر دلالت کرتا ہے؛ اس بنا پر یہ چیز واضح ہو جاتی ہے کہ [[ارادہ الہی]] صرف اور صرف اہل بیت کی عصمت کے ساتھ تعلق پکڑتا ہے۔ | ||
* لفظ "عنکم" لفظ "الرجس" سے پہلے آیا ہے اور جار و مجرور کا مفعولٌبہ پر تقدم کے قاعدہ بھی اس انحصار اور اختصاص پر تأکید کرتا ہے۔ | * لفظ "عنکم" لفظ "الرجس" سے پہلے آیا ہے اور جار و مجرور کا مفعولٌبہ پر تقدم کے قاعدہ بھی اس انحصار اور اختصاص پر تأکید کرتا ہے۔ | ||
*لفظ "یطہّرکُم" (تمہیں پاک کیا) | *"لِیذهِبَ عَنکُمالرّجسَ" کے بعد لفظ "یطہّرکُم" (تمہیں پاک کیا) کا آنا بھی نجاست اور پلیدی کے دور ہونے کے بعد طہارت اور پاکیزگی پر تاکید ہے۔ | ||
* | *لفظ "تَطہیرًا" مفعول مطلق ہے جو [[طہارت]] پر مزید تاکید ہے۔ | ||
* | *"الرِجسَ" (پلیدی) چونکہ "الف و لام جنس" کے ساتھ آیا ہے، لہذا ہر قسم کی فکری یا عملی پلیدی جیسے [[شرک]]، [[کفر|کُفر]]، [[نفاق]]، جہل اور [[گناہ]] سب کو شامل کرتا ہے۔<ref>راضی، سبیل النجاۃ فی تتمۃ المراجعات، بیروت، ص۷۔</ref> | ||
==استدلال== | ==استدلال== |