گمنام صارف
"آیت تطہیر" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←اہل بیت کا مصداق
imported>Jaravi م (←رجس کے معنا) |
imported>Jaravi |
||
سطر 42: | سطر 42: | ||
:تیسرا قول صحابی رسول(ص) [[زید بن ارقم]] سے منسوب ہے اور ان کا کہنا ہے کہ اہل بیت(ع) وہ ہیں جن پر اللہ نے زکٰوة حرام کردی ہے؛ اور وہ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول اللہ(ص)]] کے قریبی رشتہ دار ہیں جیسے" [[آل علی]]، [[آل عقیل]] اور [[آل جعفر بن ابی طالب|آل جعفر]]؛ اور اس آیت میں تطہیر سے مراد صدقہ اور زکٰوة لینے سے انہیں پاکیزہ قرار دیئے جانے کے ہیں۔<ref>مسلم، ج 2، ص 1874؛ ابن کثیر، ج 3، ص 802؛ شوکانی، ج 4، ص 278.</ref> | :تیسرا قول صحابی رسول(ص) [[زید بن ارقم]] سے منسوب ہے اور ان کا کہنا ہے کہ اہل بیت(ع) وہ ہیں جن پر اللہ نے زکٰوة حرام کردی ہے؛ اور وہ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول اللہ(ص)]] کے قریبی رشتہ دار ہیں جیسے" [[آل علی]]، [[آل عقیل]] اور [[آل جعفر بن ابی طالب|آل جعفر]]؛ اور اس آیت میں تطہیر سے مراد صدقہ اور زکٰوة لینے سے انہیں پاکیزہ قرار دیئے جانے کے ہیں۔<ref>مسلم، ج 2، ص 1874؛ ابن کثیر، ج 3، ص 802؛ شوکانی، ج 4، ص 278.</ref> | ||
[[مسند احمد بن حنبل]] میں ایک روایت کئی بار نقل ہوئی ہے اور ان سب روایتوں کا مضمون یہ ہے کہ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول خدا(ص)]] نے آیت تطہیر کے مصادیق واضح کرکے متعارف کرائے ہیں جو کچھ یوں ہیں: حضرت فاطمہ(س)، ان کے خاوند اور دو بیٹے۔<ref>مسند احمد، ج 1، ص 331؛ مسند احمد، ج 4، ص 107؛ مسند احمد، ج 6، ص 292۔</ref> ابن حنبل ہی باب "فضائل الصحابہ"، کے ضمن میں لکھتے ہیں: [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول خدا(ص)]] 6 ماہ کے عرصے تک ہر روز نماز صبح کے لئے نکلتے ہوئے [[حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا|حضرت فاطمہ(س)]] کے گھر کے دروازے پر رک کر صدا دیتے تھے "اے اہل بیت! نماز! نماز! نماز، اے اہل بیت! " اللہ کا بس یہ ارادہ ہے کہ تم لوگوں سے ہر گناہ کو دور رکھے اے اس گھر والو! اللہ تمہیں پاک رکھے جو پاک رکھنے کا حق ہے۔<ref>احمد ابن حنبل، فضائل | [[مسند احمد بن حنبل]] میں ایک روایت کئی بار نقل ہوئی ہے اور ان سب روایتوں کا مضمون یہ ہے کہ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول خدا(ص)]] نے آیت تطہیر کے مصادیق واضح کرکے متعارف کرائے ہیں جو کچھ یوں ہیں: حضرت فاطمہ(س)، ان کے خاوند اور دو بیٹے۔<ref>مسند احمد، ج 1، ص 331؛ مسند احمد، ج 4، ص 107؛ مسند احمد، ج 6، ص 292۔</ref> ابن حنبل ہی باب "فضائل الصحابہ"، کے ضمن میں لکھتے ہیں: [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول خدا(ص)]] 6 ماہ کے عرصے تک ہر روز نماز صبح کے لئے نکلتے ہوئے [[حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا|حضرت فاطمہ(س)]] کے گھر کے دروازے پر رک کر صدا دیتے تھے "اے اہل بیت! نماز! نماز! نماز، اے اہل بیت! " اللہ کا بس یہ ارادہ ہے کہ تم لوگوں سے ہر گناہ کو دور رکھے اے اس گھر والو! اللہ تمہیں پاک رکھے جو پاک رکھنے کا حق ہے۔<ref>احمد ابن حنبل، فضائل الصحابۃ، ج 2، تحقیق: وصی الله بن محمدعباس، مکۃ: جامعۃ ام القری، 1403ق/1983م، ص 761۔</ref> | ||
=== قول صحیح === | === قول صحیح === | ||
آیت تطہیر کا ظاہری مفہوم اول الذکر قول سے مطابقت رکھتا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اہل بیتِ رسول(ص) سے مراد علی(ع)، حضرت فاطمہ(س)، حسن(ع) اور حسین(ع) ہیں، کیونکہ اگر زوجات نبی(ص) مقصود ہوتیں تو صیغہ "عَنکُم" کے بجائے صیغہ "عَنکُنَّ" آتا اور "یطَهِّرَکُم" کے بجائے "یطَهِّرَکُنَّ" کا صیغہ آتا۔<ref>قرطبی، ج14، ص183؛ ابوحیان اندلسی، ج7، ص231؛ حسینی طهرانی، ص290 ـ 292.</ref> | آیت تطہیر کا ظاہری مفہوم اول الذکر قول سے مطابقت رکھتا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اہل بیتِ رسول(ص) سے مراد علی(ع)، حضرت فاطمہ(س)، حسن(ع) اور حسین(ع) ہیں، کیونکہ اگر زوجات نبی(ص) مقصود ہوتیں تو صیغہ <font size=3px , font color=green>{{حدیث|"عَنکُم"}}</font> کے بجائے صیغہ <font size=3px , font color=green>{{حدیث|"عَنکُنَّ"}}</font> آتا اور <font size=3px , font color=green>{{حدیث|"یطَهِّرَکُم"}}</font> کے بجائے <font size=3px , font color=green>{{حدیث|"یطَهِّرَکُنَّ"}}</font> کا صیغہ آتا۔<ref>قرطبی، ج14، ص183؛ ابوحیان اندلسی، ج7، ص231؛ حسینی طهرانی، ص290 ـ 292.</ref> | ||
سوال: یہ کیونکر ممکن ہے کہ ازواج رسول(ص) کے فرائض کے ضمن میں دوسرا موضوع زیر بحث لایا جائے اور اس میں ازواج سرے سے شامل ہی نہ ہوں؟ | سوال: یہ کیونکر ممکن ہے کہ ازواج رسول(ص) کے فرائض کے ضمن میں دوسرا موضوع زیر بحث لایا جائے اور اس میں ازواج سرے سے شامل ہی نہ ہوں؟ | ||