confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 54: | سطر 54: | ||
انیس کے مشہور مرثیوں میں «جب قطع کی مسافت شب آفتاب نے» والا مرثیہ اور «جب لشکر خدا کا علم سرنگوں ہوا» والا مرثیہ بہت مشہور ہیں۔<ref> محمد حسین آزاد، آب حیات ص519۔</ref> | انیس کے مشہور مرثیوں میں «جب قطع کی مسافت شب آفتاب نے» والا مرثیہ اور «جب لشکر خدا کا علم سرنگوں ہوا» والا مرثیہ بہت مشہور ہیں۔<ref> محمد حسین آزاد، آب حیات ص519۔</ref> | ||
==اشعار کی تعداد== | ==اشعار کی تعداد== | ||
[[فائل:Book of Miranees.png|200px|تصغیر|مجموعہ مرثیہ میر انیس کی تیسری جلد]] | |||
انیس کے مرثیوں کی تعداد کو لک بھگ 1200 بیان کی جاتی ہے۔ اور کئی مرثیے غیر مطبوعہ ہیں اور مختلف بیاضوں کے صفحات کی زینت بنے ہوئے ہیں۔ مرثیوں کے علاوہ قصیدے، سلام، نوحے اور رباعیات کا کثیر ذخیرہ بھی چھوڑا ہے۔ رباعیات<ref>[https://www.punjnud.com/authors/mir-babar-ali-anis میر ببر علی انیس]، پنجند ڈاٹ کام۔</ref> کی تعداد کو 600 تک بتایا گیا ہے۔ میر انیس کے نواسے کے بقول، 1857ء کے اواخر میں انیس نے 157 بند یعنی 1182 مصرعے کا مرثیہ ایک ہی رات میں لکھا۔<ref>[https://www.karbobala.com/news/info/6157 شاعری که در یک شب ۱۵۷ بیت عاشورایی سرود]، کرب و بلا پایگاه تخصصی امام حسین علیهالسلام</ref> یہ انیس کے مشہور و معروف مرثیوں میں سے ایک ہے جو '''«جب قطع کی مسافت شب آفتاب نے''' سے شروع ہوتا ہے۔ جس میں شہدائے کربلا کا میدان کی طرف جانے کو بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:<ref>[https://www.rekhta.org/marsiya/jab-qata-kii-masaafat-e-shab-aaftaab-ne-meer-anees-marsiya?lang=ur جب قطع کی مسافت شب آفتاب نے]، ریختہ ویب سائٹ۔</ref> | انیس کے مرثیوں کی تعداد کو لک بھگ 1200 بیان کی جاتی ہے۔ اور کئی مرثیے غیر مطبوعہ ہیں اور مختلف بیاضوں کے صفحات کی زینت بنے ہوئے ہیں۔ مرثیوں کے علاوہ قصیدے، سلام، نوحے اور رباعیات کا کثیر ذخیرہ بھی چھوڑا ہے۔ رباعیات<ref>[https://www.punjnud.com/authors/mir-babar-ali-anis میر ببر علی انیس]، پنجند ڈاٹ کام۔</ref> کی تعداد کو 600 تک بتایا گیا ہے۔ میر انیس کے نواسے کے بقول، 1857ء کے اواخر میں انیس نے 157 بند یعنی 1182 مصرعے کا مرثیہ ایک ہی رات میں لکھا۔<ref>[https://www.karbobala.com/news/info/6157 شاعری که در یک شب ۱۵۷ بیت عاشورایی سرود]، کرب و بلا پایگاه تخصصی امام حسین علیهالسلام</ref> یہ انیس کے مشہور و معروف مرثیوں میں سے ایک ہے جو '''«جب قطع کی مسافت شب آفتاب نے''' سے شروع ہوتا ہے۔ جس میں شہدائے کربلا کا میدان کی طرف جانے کو بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:<ref>[https://www.rekhta.org/marsiya/jab-qata-kii-masaafat-e-shab-aaftaab-ne-meer-anees-marsiya?lang=ur جب قطع کی مسافت شب آفتاب نے]، ریختہ ویب سائٹ۔</ref> | ||
سطر 59: | سطر 60: | ||
انیس مرثیہ نگاری کے علاوہ مرثیہ خوانی بھی کرتے تھے۔<ref>[https://www.punjnud.com/authors/mir-babar-ali-anis میر ببر علی انیس]، پنجند ڈاٹ کام۔</ref> میر انیسؔ کا کلام پانچ (5) جلدوں میں نول کشور پریس لکھنو سے شائع ہوا۔ | انیس مرثیہ نگاری کے علاوہ مرثیہ خوانی بھی کرتے تھے۔<ref>[https://www.punjnud.com/authors/mir-babar-ali-anis میر ببر علی انیس]، پنجند ڈاٹ کام۔</ref> میر انیسؔ کا کلام پانچ (5) جلدوں میں نول کشور پریس لکھنو سے شائع ہوا۔ | ||
آپ کے مرثیوں کے مجموعے مختلف ناموں سے چھپ چکے ہیں۔<ref>[https://www.punjnud.com/authors/mir-babar-ali-anis میر ببر علی انیس]، پنجند ڈاٹ کام۔</ref> | آپ کے مرثیوں کے مجموعے مختلف ناموں سے چھپ چکے ہیں۔<ref>[https://www.punjnud.com/authors/mir-babar-ali-anis میر ببر علی انیس]، پنجند ڈاٹ کام۔</ref> | ||
==انیس کا پہلا اور آخری شعر== | ==انیس کا پہلا اور آخری شعر== | ||
انیس نے زندگی میں پہلا شعر آٹھ سال کی عمر میں پڑھا جسے سن کر آپ کے والد جو خود بھی معروف شاعر تھے، ششدر رہ گئے اور اس وقت شاعر ناسخ بھی موجود تھے۔ اس شعر کو سن کر ناسخ نے یہی کہا کہ ایک دن آئے گا انیس کی شاعری کو عالمگیر شہرت ملے گی اور یہ بچہ سلطنت شعر کا بادشاہ بنے گا۔ آپ کا پہلا شعر یہ تھا:<ref> محمد رضا ایلیا، [https://www.urduchannel.in/meer-anees-by-mohammad-raza/ میر انیس از دیدگاہ بزرگان] اردو چینل۔</ref> | انیس نے زندگی میں پہلا شعر آٹھ سال کی عمر میں پڑھا جسے سن کر آپ کے والد جو خود بھی معروف شاعر تھے، ششدر رہ گئے اور اس وقت شاعر ناسخ بھی موجود تھے۔ اس شعر کو سن کر ناسخ نے یہی کہا کہ ایک دن آئے گا انیس کی شاعری کو عالمگیر شہرت ملے گی اور یہ بچہ سلطنت شعر کا بادشاہ بنے گا۔ آپ کا پہلا شعر یہ تھا:<ref> محمد رضا ایلیا، [https://www.urduchannel.in/meer-anees-by-mohammad-raza/ میر انیس از دیدگاہ بزرگان] اردو چینل۔</ref> | ||
سطر 80: | سطر 80: | ||
{{شعر|اس وقت کریں گے یاد رونے والے|جس دن نہ انیس انجمن میں ہوگا}} | {{شعر|اس وقت کریں گے یاد رونے والے|جس دن نہ انیس انجمن میں ہوگا}} | ||
{{شعر اختتام}} | {{شعر اختتام}} | ||
==سبک شعر== | ==سبک شعر== | ||
سطر 181: | سطر 180: | ||
==انیس کے بارے میں شعرا کے کلام== | ==انیس کے بارے میں شعرا کے کلام== | ||
مرزا سلامت علی دبیر نے انیس کی وفات پر یوں مرثیہ پڑھا: | |||
{{شعر2 | |||
|داد خواهم یا غیاث المستغیثین الغیاث | |||
|از که دل مانوس گردد بی سخن ور بی انیس | |||
|عبرة للناضرین گردید افلاک و زمین | |||
| دیدنی نبود مه و خورشید و اختر بی انیس | |||
|وادریغا عینی و دینی دو بازویم شکست | |||
| بی نظیر اول شد و امسال و آخر بی انیس | |||
|یادگار رفتگان هستیم و مهمان جهان | |||
| چند روزه چند هفته بی برادر بی انیس | |||
|الوداع ای ذوق تصنیف الفراق ای شوق نظم | |||
| شد حواس خمسه دوده و عقل ششدر بی انیس}} | |||
[[جوش ملیح آبادی]] نے انیس کی وفات پر یوں اشعار پڑھے: | [[جوش ملیح آبادی]] نے انیس کی وفات پر یوں اشعار پڑھے: | ||
{{شعر آغاز}} | {{شعر آغاز}} | ||
سطر 187: | سطر 199: | ||
{{شعر|تیری ہر موج نفس روح الامیں کی جان ہے|تو مری اردو زباں کا بولتا قرآن ہے}} | {{شعر|تیری ہر موج نفس روح الامیں کی جان ہے|تو مری اردو زباں کا بولتا قرآن ہے}} | ||
{{شعر اختتام}} | {{شعر اختتام}} | ||
[[فائل:Mir-anis-grave.jpg|250px|تصغیر|میر انیس کا مقبرہ]] | [[فائل:Mir-anis-grave.jpg|250px|تصغیر|میر انیس کا مقبرہ]] | ||