مندرجات کا رخ کریں

"احبار" کے نسخوں کے درمیان فرق

3 بائٹ کا ازالہ ،  1 مارچ 2021ء
سطر 14: سطر 14:


== رہبان اور احبار کا فرق==
== رہبان اور احبار کا فرق==
لفظ احبار قرآن میں دو بار لفظ  «رہبان» کے ساتھ استعمال ہوا ہے<ref> سورہ توبہ، آیات ۳۱ و ۳۴۔</ref> شیعہ مفسر [[فضل بن حسن طبرسی|طبرسی]] نے احبار کو علماء کے معنی میں اور رہبان کو عبادت گزار کے معنی میں جانا ہے۔<ref> طبرسی، مجمع البیان، ج۵، ص۳۷۔</ref> کچھ دیگر مفسرین نے احبار کو یہودی علماء اور رہبان کو عیسائی عبادت گزاروں کے معنی میں بتایا ہے۔<ref> شبر، تفسیر القرآن الكریم، ص۲۰۲۔</ref> اہل سنت کے مفسر [[سیوطی]] م نے دونوں لفظوں کو عالم کے معنی میں لیا ہے۔ ہاں احبار کو یہودی علماء اور رہبان کو عیسائی علماء مانا ہے۔<ref>سیوطی، الدر المنثور، ج۳، ص۲۳۱۔</ref>
لفظ احبار قرآن میں دو بار لفظ  «رہبان» کے ساتھ استعمال ہوا ہے<ref> سورہ توبہ، آیات ۳۱ و ۳۴۔</ref> شیعہ مفسر [[فضل بن حسن طبرسی|طبرسی]] نے احبار کو علماء کے معنی میں اور رہبان کو عبادت گزار کے معنی میں جانا ہے۔<ref> طبرسی، مجمع البیان، ج۵، ص۳۷۔</ref> کچھ دیگر مفسرین نے احبار کو یہودی علماء اور رہبان کو عیسائی عبادت گزاروں کے معنی میں بتایا ہے۔<ref> شبر، تفسیر القرآن الكریم، ص۲۰۲۔</ref> اہل سنت کے مفسر [[سیوطی]] نے دونوں لفظوں کو عالم کے معنی میں لیا ہے۔ ہاں احبار کو یہودی علماء اور رہبان کو عیسائی علماء مانا ہے۔<ref>سیوطی، الدر المنثور، ج۳، ص۲۳۱۔</ref>


==حوالہ جات==
==حوالہ جات==
17

ترامیم