confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←شرائط) |
||
سطر 10: | سطر 10: | ||
==شرائط== | ==شرائط== | ||
احادیث کے مطابق چہ بسا بعض لوگ مختلف شرائط کے تحت مستجاب الدعوہ قرار پاتے ہیں؛ مثلا: بیمار کی دعا،<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۲، ص۵۱۰؛ راوندی، الدعوات، ۱۳۶۶ش، ج۱، ص۲۲۴۔</ref> | احادیث کے مطابق چہ بسا بعض لوگ مختلف شرائط کے تحت مستجاب الدعوہ قرار پاتے ہیں؛ مثلا: بیمار کی دعا،<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۲، ص۵۱۰؛ راوندی، الدعوات، ۱۳۶۶ش، ج۱، ص۲۲۴۔</ref> اولاد کے حق میں والدین کی دعا، جب وہ والدین کے ساتھ نیکی کرے والدین کی دعا اولاد کے خلاف جب وہ ان کے ساتھ بد سلوکی سے پیش آئے اور ان کی نافرمانی کرے،<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۲، ص۵۱۰؛ محمدی ریشہری، میزان الحکمہ، ۱۴۱۶ق، ج۲، ص۸۸۳۔</ref> مظلوم کی دعا ظالم کے خلاف،<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۲، ص۵۱۰؛ محمدی ریشہری، میزان الحکمہ، ۱۴۱۶ق، ج۲، ص۸۸۳ و ص۱۷۸۱۔</ref> مظلوم کی دعا اس شخص کے حق میں نے مظلوم کی حمایت کی ہے،<ref>محمدی ریشہری، میزان الحکمہ، ۱۴۱۶ق، ج۲، ص۸۸۳۔</ref> [[روزہ|روزہ دار]] ک دعا،<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۲، ص۵۱۰؛ محمدی ریشہری، میزان الحکمہ، ۱۴۱۶ق، ج۲، ص۱۶۸۶؛ راوندی، الدعوات، ۱۳۶۶ش، ج۱، ص۲۷۔</ref> خاص کر [[افطار]] کے وقت،<ref>راوندی، الدعوات، ۱۳۶۶ش، ج۱، ص۲۷۔</ref> [[عمرہ|عمرہ گزار]] کی دعا عمرہ سے واپس آنے تک،<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۲، ص۵۱۰۔</ref> عادل [[امام]] اور پیشوا کی دعا،<ref>محمدی ریشہری، میزان الحکمہ، ۱۴۱۶ق، ج۲، ص۸۸۳۔</ref> [[مومن]] کی دعا اس مومن کے حق میں جس نے مجبوری کی حالت میں اس کی مدد کی ہے<ref>محمدی ریشہری، میزان الحکمہ، ۱۴۱۶ق، ج۲، ص۸۸۳۔</ref> یا مؤمن کی دعا اس مؤمن کے خلاف جس نے قدرت رکھتے ہوئے اس کی مدد نہیں کی ہے۔<ref>محمدی ریشہری، میزان الحکمہ، ۱۴۱۶ق، ج۲، ص۸۸۳۔</ref> | ||
[[امام حسنؑ]] سے مروی ایک حدیث میں آیا ہے کہ اگر کوئی اپنے [[دل]] کی حفاظت کرے تاکہ خدا کو ناپسند امور اس میں داخل نہ ہوں تو میں ضمانت دیتا ہوں کہ یہ شخص مستجاب الدعوہ ہوگا۔<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۲، ص۶۲۔</ref> | [[امام حسنؑ]] سے مروی ایک حدیث میں آیا ہے کہ اگر کوئی اپنے [[دل]] کی حفاظت کرے تاکہ خدا کو ناپسند امور اس میں داخل نہ ہوں تو میں ضمانت دیتا ہوں کہ یہ شخص مستجاب الدعوہ ہوگا۔<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۲، ص۶۲۔</ref> |