مندرجات کا رخ کریں

"میر داماد" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 69: سطر 69:


==اساتذہ ==
==اساتذہ ==
[[آقابزرگ تہرانی]] کے مطابق میر داماد نے علوم نقلی میں اپنے ماموں [[عبد العالی کرکی|عبد العالی کَرکَی]] ([[محقق کرکی|محقق کَرکَی]] کے بیٹے) اور [[حسین بن عبدالصمد حارثی]] ([[شیخ بہایی]] کے والد) سے کسب فیض کرنے کے ساتھ ساتھ ان دونوں سے [[اجازہ روایت]] لیا ہے۔<ref>آقابزرگ تہرانی، طبقات اعلام الشیعہ، اسماعیلیان، ج۵، ص۶۷۔</ref> ابو الحسن عاملی اور عبد على بن محمود خادم جاپلقى اس سلسلے میں ان کے دیگر اساتذہ میں سے ہیں۔<ref>آقابزرگ تہرانی، طبقات اعلام الشیعہ، اسماعیلیان، ج۵، ص۶۸۔</ref>
[[آقا بزرگ تہرانی]] کے مطابق میر داماد نے علوم نقلی میں اپنے ماموں [[عبد العالی کرکی|عبد العالی کَرکَی]] ([[محقق کرکی|محقق کَرکَی]] کے بیٹے) اور [[حسین بن عبد الصمد حارثی]] ([[شیخ بہایی]] کے والد) سے کسب فیض کرنے کے ساتھ ساتھ ان دونوں سے [[اجازہ روایت]] لیا ہے۔<ref> آقا بزرگ تہرانی، طبقات اعلام الشیعہ، اسماعیلیان، ج۵، ص۶۷۔</ref> ابو الحسن عاملی اور عبد على بن محمود خادم جاپلقى اس سلسلے میں ان کے دیگر اساتذہ میں سے ہیں۔<ref> آقا بزرگ تہرانی، طبقات اعلام الشیعہ، اسماعیلیان، ج۵، ص۶۸۔</ref>


[[شہید مطہری]] لکھتے ہیں کہ علوم عقلی میں میر داماد کے اساتذہ نامعلوم ہیں۔<ref>مطہری، مجموعہ آثار، ۱۳۸۹ش، ج۱۴، ص۵۰۹۔</ref> ان کے بقول صرف کتاب "تاریخ عالم‌ آرای عباسی" میں فخرالدین استرابادی سماکی کو آپ کا استاد جانا گیا ہے۔ [[محدث قمی]] نے بھی ان کو میر داماد کا استاد قرار دیا ہے؛ اس کے باوجود بعض نے اس میں بھی تردید ظاہر کی ہیں۔<ref>مطہری، مجموعہ آثار، ۱۳۸۹ش، ج۱۴، ص۵۹۰-۵۱۰۔</ref>
[[شہید مطہری]] لکھتے ہیں کہ علوم عقلی میں میر داماد کے اساتذہ نامعلوم ہیں۔<ref> مطہری، مجموعہ آثار، ۱۳۸۹ش، ج۱۴، ص۵۰۹۔</ref> ان کے بقول صرف کتاب "تاریخ عالم‌ آرای عباسی" میں فخر الدین استر ابادی سماکی کو آپ کا استاد جانا گیا ہے۔ [[محدث قمی]] نے بھی ان کو میر داماد کا استاد قرار دیا ہے؛ اس کے باوجود بعض نے اس میں بھی تردید ظاہر کی ہیں۔<ref> مطہری، مجموعہ آثار، ۱۳۸۹ش، ج۱۴، ص۵۹۰-۵۱۰۔</ref>


== شاگر ==
== شاگر ==
گمنام صارف