مندرجات کا رخ کریں

"میر داماد" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 48: سطر 48:


==علمی مقام و منزلت ==
==علمی مقام و منزلت ==
جاپانی اسلام شناس اور محقق قرآن [[ایزوتسو]] میر داماد کو سب سے بڑا مسلمان فلسفی قرار دیتے ہیں۔ ان کے مطابق میر داماد ایک جامع صفات عالم تھے اور تمام رائج اسلامی علوم جیسے [[فلسفہ]]، [[کلام]]، طبیعیات، ریاضیات، [[فقہ]]، [[اصول فقہ]]، [[حدیث]] اور [[تفسیر]] پر مکمل تسلط رکھتے تھے۔<ref>میرداماد، القبسات، ۱۳۶۷ش، مقدمہ ایزوتسو، ص۱۱۴-۱۱۵۔</ref> اسی طرح وہ لکھتے ہیں کہ میر داماد کا معلم ثالث (ارسطو معلم اول اور فارابی معلم ثانی کے بعد میر داماد کو معلم ثالث کہا جاتا ہے) کے لقب سے معروف ہونا ان کی علمی مقام و منزلت کی طرف اشارہ ہے۔<ref>میرداماد، القبسات، ۱۳۶۷ش، مقدمہ ایزوتسو، ص۱۱۴۔</ref>
جاپانی [[اسلام]] شناس اور محقق قرآن [[ایزوتسو]] میر داماد کو سب سے بڑا [[مسلمان]] فلسفی قرار دیتے ہیں۔ ان کے مطابق میر داماد ایک جامع صفات عالم تھے اور تمام رائج اسلامی علوم جیسے [[فلسفہ]]، [[کلام]]، طبیعیات، ریاضیات، [[فقہ]]، [[اصول فقہ]]، [[حدیث]] اور [[تفسیر]] پر مکمل تسلط رکھتے تھے۔<ref> میر داماد، القبسات، ۱۳۶۷ش، مقدمہ ایزوتسو، ص۱۱۴-۱۱۵۔</ref> اسی طرح وہ لکھتے ہیں کہ میر داماد کا معلم ثالث ([[ارسطو]] معلم اول اور [[فارابی]] معلم ثانی کے بعد میر داماد کو معلم ثالث کہا جاتا ہے) کے لقب سے معروف ہونا ان کی علمی مقام و منزلت کی طرف اشارہ ہے۔<ref> میر داماد، القبسات، ۱۳۶۷ش، مقدمہ ایزوتسو، ص۱۱۴۔</ref>


[[شہید مطہری]] بھی میر داماد کو فلسفی، [[فقیہ]]، ریاضی‌دان، ادیب، [[رجال|رجالی]] اور ایک جامع صفات شخصیت کے طور پر توصیف کرتے ہیں۔<ref>مطہری، مجموعہ آثار، ۱۳۸۹ش، ج۱۴، ص۵۰۹۔</ref> [[اعیان الشیعہ]] کے مطابق میر داماد [[مغربی علوم]] پر بھی مسلط تھے۔<ref>امین، اعیان‌الشیعہ، ۱۴۰۳ق/۱۹۸۳م، ج۹، ص۱۸۹۔</ref>  
[[شہید مطہری]] بھی میر داماد کو فلسفی، [[فقیہ]]، ریاضی‌ دان، ادیب، [[رجال|رجالی]] اور ایک جامع صفات شخصیت کے طور پر توصیف کرتے ہیں۔<ref> مطہری، مجموعہ آثار، ۱۳۸۹ش، ج۱۴، ص۵۰۹۔</ref> [[اعیان الشیعہ]] کے مطابق میر داماد [[مغربی علوم]] پر بھی مسلط تھے۔<ref> امین، اعیان ‌الشیعہ، ۱۴۰۳ق/۱۹۸۳م، ج۹، ص۱۸۹۔</ref>  


ایزوتسو اس بات کے معتقد ہیں کہ میر داماد کا فلسفہ [[ملاصدرا]] کی ([[حکمت متعالیہ]]) اور [[اصفہان]] کے فلسفی مکاتب سے متأثر تھا؛ اس طرح کہ میر داماد کے فلسفے کو سمجھے بغیر مذکورہ فلسفی مکاتب کو سمجھنا ناممکن ہے۔<ref>میر داماد، القبسات، ۱۳۶۷ش، مقدمہ ایزوتسو، ص۱۱۵۔</ref>
ایزوتسو اس بات کے معتقد ہیں کہ میر داماد کا فلسفہ [[مل اصدرا]] کی ([[حکمت متعالیہ]]) اور [[اصفہان]] کے فلسفی مکاتب سے متأثر تھا؛ اس طرح کہ میر داماد کے فلسفے کو سمجھے بغیر مذکورہ فلسفی مکاتب کو سمجھنا ناممکن ہے۔<ref> میر داماد، القبسات، ۱۳۶۷ش، مقدمہ ایزوتسو، ص۱۱۵۔</ref>


میر داماد شاعر بھی تھے، فارسی اور عربی زبان میں شاعری کرتے تھے اور اور شاعری میں ان کا تخلص اِشراق تھا۔<ref>امین، اعیان‌الشیعہ، ۱۴۰۳ق/۱۹۸۳م، ج۹، ص۱۸۹۔</ref>
میر داماد شاعر بھی تھے، فارسی اور عربی زبان میں شاعری کرتے تھے اور اور شاعری میں ان کا تخلص اِشراق تھا۔<ref> امین، اعیان‌ الشیعہ، ۱۴۰۳ق/۱۹۸۳م، ج۹، ص۱۸۹۔</ref>


==میر داماد کی فلسفی روش==
==میر داماد کی فلسفی روش==
گمنام صارف