"صالح المؤمنین" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
م (←بیرونی روابط) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 2: | سطر 2: | ||
'''صالِحُالمُؤمِنین'''، بہترین [[مومن]] یا صالح اور نیک مومن کے معنی میں ہے جسے [[سورہ تحریم]] کی چوتھی [[آیت]] سے لیا ہے۔ اس آیت میں صالح المومنین سے مراد ایسے شخص کو لیا ہے جو [[اللہ تعالی]]، [[جبرئیل]] اور دیگر فرشتوں کے ساتھ [[پیغمبر اکرمؐ]] کی حمایت کرتا ہے۔ | '''صالِحُالمُؤمِنین'''، بہترین [[مومن]] یا صالح اور نیک مومن کے معنی میں ہے جسے [[سورہ تحریم]] کی چوتھی [[آیت]] سے لیا ہے۔ اس آیت میں صالح المومنین سے مراد ایسے شخص کو لیا ہے جو [[اللہ تعالی]]، [[جبرئیل]] اور دیگر فرشتوں کے ساتھ [[پیغمبر اکرمؐ]] کی حمایت کرتا ہے۔ | ||
بعض مفسروں نے اس لفظ کو واحد اور اس کا مصداق صرف ایک فرد کو لیا ہے جبکہ دوسروں نے اسے اسمِ جنس قرار دیتے ہوئے سارے پرہیزگار [[مسلمانوں]] کو اس میں شامل کیا ہے۔ [[شیعہ]] مفسرین نے | بعض مفسروں نے اس لفظ کو واحد اور اس کا مصداق صرف ایک فرد کو لیا ہے جبکہ دوسروں نے اسے اسمِ جنس قرار دیتے ہوئے سارے پرہیزگار [[مسلمانوں]] کو اس میں شامل کیا ہے۔ [[شیعہ]] مفسرین نے [[امام علیؑ]] کو پہلے نظرئے کے مطابق واحد مصداق جبکہ دوسرے نظرئے کے مطابق سب سے بہترین مصداق قرار دیا ہے۔ [[اہل سنت]] مفسرین نے [[ابوبکر]] اور [[عمر]] کو اس کا مصداق قرار دیا ہے۔ | ||
==مفہومشناسی== | ==مفہومشناسی== | ||
سطر 8: | سطر 8: | ||
== آیہ صالحالمومنین == | == آیہ صالحالمومنین == | ||
صالح المومنین کو اس آیت سے اخذ کیا ہے: {{ | صالح المومنین کو اس آیت سے اخذ کیا ہے: {{قرآن کا متن|"إِن تَتُوبَا إِلَی اللَّهِ فَقَدْ صَغَتْ قُلُوبُکمَا ۖ وَإِن تَظَاهَرَا عَلَیهِ فَإِنَّ اللَّهَ هُوَ مَوْلَاهُ وَجِبْرِیلُ وَ صَالِحُ الْمُؤْمِنِینَ ۖ وَالْمَلَائِکةُ بَعْدَ ذَٰلِک ظَهِیرٌ}} (ترجمہ: اگر تم دونوں (اللہ کی بارگاہ میں) توبہ کر لو (تو بہتر ہے) کیونکہ تم دونوں کے دل ٹیڑھے ہو چکے ہیں اور اگر تم ان (پیغمبرؐ کے خلاف ایکا کرو گی (تو تم پیغمبر کا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکو گی) کیونکہ یقیناً اللہ ان کا حامی ہے اور جبرائیلؑ اور نیکوکار مؤمنین اور اس کے بعد سب فرشتے ان کے پشت پناہ (اور مددگار) ہیں)۔"<ref>سورہ تحریم، آيہ۴.</ref> اسی لئے یہ آیت، صالح المومنین کے نام سے پہچانی جانے لگی۔<ref>علامہ حلی، نہجالحق، ۱۴۰۷ق، ص۱۹۱.</ref> | ||
==آیت کا شأن نزول== | ==آیت کا شأن نزول== |