مندرجات کا رخ کریں

"قاسم سلیمانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

اصلاح شناسہ
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(اصلاح شناسہ)
سطر 30: سطر 30:
'''قاسم سلیمانی''' <small>(1957۔2020 ء)</small> سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی <small>(Islamic Revolutionary Guard Corps)</small> (ایران) کی سپاہ قدس کے سابق کمانڈر تھے۔ جنرل سلیمانی کو <small>[[3 جنوری]] 2020ء</small> میں [[حشد شعبی]] عراق کے نائب رئیس [[ابو مہدی المہندس]] کے ہمراہ  بغداد ایئرپورٹ پر امریکی فوج نے ایک ڈرون حملے میں [[شہید]] کر دیا۔  
'''قاسم سلیمانی''' <small>(1957۔2020 ء)</small> سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی <small>(Islamic Revolutionary Guard Corps)</small> (ایران) کی سپاہ قدس کے سابق کمانڈر تھے۔ جنرل سلیمانی کو <small>[[3 جنوری]] 2020ء</small> میں [[حشد شعبی]] عراق کے نائب رئیس [[ابو مہدی المہندس]] کے ہمراہ  بغداد ایئرپورٹ پر امریکی فوج نے ایک ڈرون حملے میں [[شہید]] کر دیا۔  


آپ [[ایران عراق جنگ]] میں 41 ویں ([[ثار اللہ]]) ڈویژن کرمان کے کمانڈر تھے۔ اسی طرح سے ایران عراق جنگ کی مختلف آپریشنز کے کمانڈروں میں سے تھے۔ جنرل قاسم سلیمانی سنہ 1997 ء میں [[جمہوری اسلامی ایران]] کے سپریم لیڈر [[آیت اللہ خامنہ ای]] کے حکم سے آئی آر جی سی (Islamic Revolutionary Guard Corps) کی [[سپاہ قدس]] کے کمانڈر منصوب ہوئے جو آئی آر جی سی کی بیرون ملک برگیڈ ہے۔ عراق اور شام میں [[داعش]] کے ظہور کے بعد قاسم سلیمانی نے سپاه قدس کے کمانڈر کی حیثیت سے ان ملکوں میں حاضر ہو کر عوامی رضاکار فورسز کو منظم کرکے داعش کا مقابلہ کیا۔
آپ [[ایران عراق جنگ]] میں 41 ویں ([[ثار اللہ]]) یونٹ کرمان کے کمانڈر تھے۔ اسی طرح سے ایران عراق جنگ کی مختلف آپریشنز کے کمانڈروں میں سے تھے۔ جنرل قاسم سلیمانی سنہ 1997 ء میں [[جمہوری اسلامی ایران]] کے سپریم لیڈر [[آیت اللہ خامنہ ای]] کے حکم سے آئی آر جی سی (Islamic Revolutionary Guard Corps) کی [[سپاہ قدس]] کے کمانڈر منصوب ہوئے جو آئی آر جی سی کی بیرون ملک برگیڈ ہے۔
سلیمانی نے طالبان کے مقابلے میں افغانستان کے مجاہدین کی مدد کی اور خانہ جنگی کے بعد افغانستان کی تعمیر کے لئے بھی اقدامات کئے۔ لبنان میں 33 روزہ جنگ اور فلسطین میں 22 روزہ جنگ میں اسرائیل کے خلاف حزب اللہ لبنان اور حماس کی مدد کی اور مقاومتی بلاک کو جدید اسلحے سے لیس کیا۔عراق اور شام میں [[داعش]] کے ظہور کے بعد قاسم سلیمانی نے سپاه قدس کے کمانڈر کی حیثیت سے ان ملکوں میں حاضر ہو کر عوامی رضاکار فورسز کو منظم کرکے داعش کا مقابلہ کیا۔
[[سامرا]]، [[نجف]] اور [[کربلا]] سے داعش کے حملوں کو روکناداعش کے مقابلے میں کئے جانے والے اہم کارناموں میں سے ہیں۔
آپ عسکری امور کے علاوہ معاشرتی امور میں بھی فعال تھے اور ایران کے بعض مسئولین کا کہنا ہے کہ عتبات عالیات کی تعمیر نو اور ائمہ کے حرم کی توسیع اور زیارت اربعین اور زائرین کے لئے امن قائم رکھنے میں ان کا کردار تھا۔


جنوری 2020ء میں [[شہادت]] کے بعد آپ کو لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دی گئی۔
جنرل قاسم سلیمانی [[3 جنوری]] 2020 ء میں امریکہ کے صدر کی نگرانی میں ہونے والے ایک دہشت گردانہ ڈرون حملے میں شہید ہوئے جب ان کی گاڑی بغداد ایئرپورٹ سے نکل رہی تھی۔ اس حملہ میں ان کے ساتھ عراق کے رضاکار فورس [[حشد الشعبی]] کے نائب سربراہ [[ابو مہدی المہندس]] سمیت بعض دیگر افراد بھی [[شہید]] ہوئے۔سپاہ پاسدار ایران نے اس حملے کے جواب میں عراق میں عین الاسد نامی امریکی اڈے پر بمباری کی اور عراق کی قومی اسمبلی میں امریکی فوج کا عراق سے انخلا کا بل پاس ہوا۔


سلیمانی اور ان کے ساتھیوں کا جنازہ عراق اور ایران کے مختلف شہروں میں تشیع ہوا۔ [[بشیر حسین نجفی]] اور [[سیدعلی خامنہ ای]] نے عراق اور ایران میں ان کے جنازے پر نماز پڑھی۔ بعض گزارشات کے مطابق ان کے جنازے کی تشییع تاریخ میں سب سے بڑا تشییع جنازہ تھا جس میں تقریبا اڑھائی کروڈ لوگوں نے شرکت کی اور [[7 جنوری|سات جنوری]] کو کرمان میں [[دفن |دفن]] ہوئے۔
==سوانح حیات==
==سوانح حیات==
قاسم سلیمانی بن حسن [[11 مارچ]] 1957ء میں ایران کے صوبہ کرمان کے شہر رابر کے مضافات میں سلیمانی قبیلے میں پیدا ہوئے۔ 18 سال کی عمر میں واٹر سپلائی محکمے میں ملازمت شروع کی۔<ref>[https://www.asriran.com/fa/news/574404 «روایت زندگی و کارنامہ سردار قاسم سلیمانی».]</ref> ان کے بھائی سہراب سلیمانی کے بقول، جنرل قاسم سلیمانی، ایران میں اسلامی انقلاب کے دوران [[کرمان]] میں ہونے والے مظاہروں اور احتجاجات کے بانی ہوا کرتے تھے۔<ref>[https://nahad.qiau.ac.ir/index.aspx?key=docs&id=2536 «سردار سلیمانی چگونہ زندگی می‌کند؟».]</ref> قاسم سلیمانی ایران عراق جنگ کے دوران رشتہ ازدواج سے منسلک ہوئے۔<ref>روایت ازدواج سردار سلیمانی در دوران جنگ، سایت خبرآنلاین.</ref> ان کی 6 اولاد تھیں جن میں سے ایک کا انتقال ان کی زندگی میں ہو گیا۔ ان کی اولاد میں تین بیٹیاں نرجس، فاطمہ، زینب اور دو بیٹے حسین اور رضا ہیں۔<ref> حاج قاسم چند فرزند دارد؟، سایت مشرق نیوز</ref>
قاسم سلیمانی بن حسن [[11 مارچ]] 1957ء میں ایران کے صوبہ کرمان کے شہر رابر کے مضافات میں سلیمانی قبیلے میں پیدا ہوئے۔ 18 سال کی عمر میں واٹر سپلائی محکمے میں ملازمت شروع کی۔<ref>[https://www.asriran.com/fa/news/574404 «روایت زندگی و کارنامہ سردار قاسم سلیمانی».]</ref> ان کے بھائی سہراب سلیمانی کے بقول، جنرل قاسم سلیمانی، ایران میں اسلامی انقلاب کے دوران [[کرمان]] میں ہونے والے مظاہروں اور احتجاجات کے بانی ہوا کرتے تھے۔<ref>[https://nahad.qiau.ac.ir/index.aspx?key=docs&id=2536 «سردار سلیمانی چگونہ زندگی می‌کند؟».]</ref> قاسم سلیمانی ایران عراق جنگ کے دوران رشتہ ازدواج سے منسلک ہوئے۔<ref>روایت ازدواج سردار سلیمانی در دوران جنگ، سایت خبرآنلاین.</ref> ان کی 6 اولاد تھیں جن میں سے ایک کا انتقال ان کی زندگی میں ہو گیا۔ ان کی اولاد میں تین بیٹیاں نرجس، فاطمہ، زینب اور دو بیٹے حسین اور رضا ہیں۔<ref> حاج قاسم چند فرزند دارد؟، سایت مشرق نیوز</ref>
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,099

ترامیم