"قاسم سلیمانی" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Mohsin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 28: | سطر 28: | ||
|دستخط = | |دستخط = | ||
}} | }} | ||
'''قاسم سلیمانی''' <small>(1957۔2020 ء)</small> سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی <small>(Islamic Revolutionary Guard Corps)</small> (ایران) کی سپاہ قدس کے سابق کمانڈر تھے۔ جنرل سلیمانی کو <small>[[3 جنوری]] 2020ء</small> میں [[حشد شعبی]] عراق کے نائب رئیس [[ابو مہدی المہندس]] کے ہمراہ بغداد | '''قاسم سلیمانی''' <small>(1957۔2020 ء)</small> سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی <small>(Islamic Revolutionary Guard Corps)</small> (ایران) کی سپاہ قدس کے سابق کمانڈر تھے۔ جنرل سلیمانی کو <small>[[3 جنوری]] 2020ء</small> میں [[حشد شعبی]] عراق کے نائب رئیس [[ابو مہدی المہندس]] کے ہمراہ بغداد ایئرپورٹ پر امریکی فوج نے ایک ڈرون حملے میں [[شہید]] کر دیا۔ | ||
آپ [[ایران عراق جنگ]] میں 41 ویں ([[ثار اللہ]]) ڈویژن کرمان کے کمانڈر تھے۔ اسی طرح سے ایران عراق جنگ کی مختلف آپریشنز کے کمانڈروں میں سے تھے۔ جنرل قاسم سلیمانی سنہ 1997 ء میں [[جمہوری اسلامی ایران]] کے سپریم لیڈر [[آیت اللہ خامنہ ای]] کے حکم سے آئی آر جی سی (Islamic Revolutionary Guard Corps) کی [[سپاہ قدس]] کے کمانڈر منصوب ہوئے جو آئی آر جی سی کی بیرون ملک برگیڈ ہے۔ عراق اور شام میں [[داعش]] کے ظہور کے بعد قاسم سلیمانی نے سپاه قدس کے کمانڈر کی حیثیت سے ان ملکوں میں حاضر ہو کر عوامی رضاکار فورسز کو منظم کرکے داعش کا مقابلہ کیا۔ | آپ [[ایران عراق جنگ]] میں 41 ویں ([[ثار اللہ]]) ڈویژن کرمان کے کمانڈر تھے۔ اسی طرح سے ایران عراق جنگ کی مختلف آپریشنز کے کمانڈروں میں سے تھے۔ جنرل قاسم سلیمانی سنہ 1997 ء میں [[جمہوری اسلامی ایران]] کے سپریم لیڈر [[آیت اللہ خامنہ ای]] کے حکم سے آئی آر جی سی (Islamic Revolutionary Guard Corps) کی [[سپاہ قدس]] کے کمانڈر منصوب ہوئے جو آئی آر جی سی کی بیرون ملک برگیڈ ہے۔ عراق اور شام میں [[داعش]] کے ظہور کے بعد قاسم سلیمانی نے سپاه قدس کے کمانڈر کی حیثیت سے ان ملکوں میں حاضر ہو کر عوامی رضاکار فورسز کو منظم کرکے داعش کا مقابلہ کیا۔ | ||
سطر 35: | سطر 35: | ||
==سوانح حیات== | ==سوانح حیات== | ||
قاسم سلیمانی بن حسن [[11 مارچ]] 1957ء میں ایران کے صوبہ کرمان کے شہر رابر کے مضافات میں سلیمانی قبیلے میں پیدا ہوئے۔ 18 سال کی عمر میں | قاسم سلیمانی بن حسن [[11 مارچ]] 1957ء میں ایران کے صوبہ کرمان کے شہر رابر کے مضافات میں سلیمانی قبیلے میں پیدا ہوئے۔ 18 سال کی عمر میں واٹر سپلائی محکمے میں ملازمت شروع کی۔<ref>[https://www.asriran.com/fa/news/574404 «روایت زندگی و کارنامہ سردار قاسم سلیمانی».]</ref> ان کے بھائی سہراب سلیمانی کے بقول، جنرل قاسم سلیمانی، ایران میں اسلامی انقلاب کے دوران [[کرمان]] میں ہونے والے مظاہروں اور احتجاجات کے بانی ہوا کرتے تھے۔<ref>[https://nahad.qiau.ac.ir/index.aspx?key=docs&id=2536 «سردار سلیمانی چگونہ زندگی میکند؟».]</ref> قاسم سلیمانی ایران عراق جنگ کے دوران رشتہ ازدواج سے منسلک ہوئے۔<ref>روایت ازدواج سردار سلیمانی در دوران جنگ، سایت خبرآنلاین.</ref> ان کی 6 اولاد تھیں جن میں سے ایک کا انتقال ان کی زندگی میں ہو گیا۔ ان کی اولاد میں تین بیٹیاں نرجس، فاطمہ، زینب اور دو بیٹے حسین اور رضا ہیں۔<ref> حاج قاسم چند فرزند دارد؟، سایت مشرق نیوز</ref> | ||
انہوں نے ایران عراق جنگ ختم ہونے کے بعد | انہوں نے ایران عراق جنگ ختم ہونے کے بعد اپنا تعلیمی سلسلہ جاری رکھا اور سنہ 2005ء میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔<ref> تصویری از مدرک تحصیلی حاج قاسم سلیمانی، باشگاه خبر نگاران جوان.</ref> وہ اہل مطالعہ تھے۔ سنہ 2016ء میں ان کی ایک تصویر شائع ہوئی جس میں جبرئیل گارسیا کی ایک کتاب کا مطالعہ کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ انہوں نے کئی کتابوں جیسے کتاب رادیو (خاطرات محمد رضا حسنی سعدی)، "گردان 409"، "وقتی مهتاب گم شد"، سربلند (داستان زندگی محسن حججی)، "آن بیست و سہ نفر و من زنده ام" پر تقریظ و یادداشت بھی تحریر کی ہیں۔<ref> کتابهایی کہ سردار سلیمانی برای خواندن توصیہ کرد</ref> | ||
سنہ | سنہ 2018ء میں انہیں اس وقت کے آستان قدس رضوی کے متولی سید ابراہیم رئیسی کے حکم سے [[حرم امام رضا علیہ السلام]] کا خادم بنایا گیا۔<ref> سردار حاج قاسم سلیمانی خادم حرم امام رضا(ع) شد، خبرگزاری حوزه.</ref> | ||
==ایران عراق جنگ کے دوران== | ==ایران عراق جنگ کے دوران== | ||
قاسم سلیمانی [[انقلاب اسلامی ایران]] کی کامیابی کے بعد سنہ 1980ء میں [[سپاہ پاسدارن انقلاب اسلامی]] میں بھرتی ہوئے اور ایران عراق جنگ کے دوران کرمان میں کئی بٹالین کو جنگی تربیت دے کر مورچوں کی طرف روانہ کیا۔<ref>[https://www.asriran.com/fa/news/574404 «روایت زندگی و کارنامہ سردار قاسم سلیمانی».]</ref> مختصر عرصے کے لئے انہوں نے سپاہ قدس کے آذربایجان غربی برگیڈ کی کمان سنبھالی۔<ref>[https://snn.ir/fa/news/741813 «قاسم سلیمانی مورد احترام دوستان و دشمنانش است».]</ref> جنرل سلیمانی | قاسم سلیمانی [[انقلاب اسلامی ایران]] کی کامیابی کے بعد سنہ 1980ء میں [[سپاہ پاسدارن انقلاب اسلامی]] میں بھرتی ہوئے اور ایران عراق جنگ کے دوران کرمان میں کئی بٹالین کو جنگی تربیت دے کر مورچوں کی طرف روانہ کیا۔<ref>[https://www.asriran.com/fa/news/574404 «روایت زندگی و کارنامہ سردار قاسم سلیمانی».]</ref> مختصر عرصے کے لئے انہوں نے سپاہ قدس کے آذربایجان غربی برگیڈ کی کمان سنبھالی۔<ref>[https://snn.ir/fa/news/741813 «قاسم سلیمانی مورد احترام دوستان و دشمنانش است».]</ref> جنرل سلیمانی سنہ1981ء میں سپاہ پاسداران کے اس وقت کے کمانڈر، [[محسن رضایی]] کے حکم سے سپاہ قدس کے 41ویں برگیڈ ثاراللہ کے سربراہ منصوب ہوئے۔<ref>[https://www.asriran.com/fa/news/574404 «روایت زندگی و کارنامہ سردار قاسم سلیمانی».]</ref> ایران کے خلاف عراق کی مسلط کرده جنگ کے دوران مختلف آپریشنز منجملہ والفجر 8، کربلا 4 اور کربلا 5 نامی آپریشنز کے کمانڈروں میں شامل تھے۔<ref>[https://www.yjc.ir/fa/news/5528591 «سردار سلیمانی و کسانی کہ لقب "مردی در سایہ" را بہ او میدہند».]</ref> کربلا 5 ایران عراق جنگ کے سب سے اہم آپریشنز میں سے ایک تھا جو عراق کی بعثی حکومت کی سیاسی و فوجی طاقت کو کمزور کرنے اور ایران کی فوجی قدرت میں اضافہ کا باعث بنا۔<ref>[https://www.yjc.ir/fa/news/6790956 «روایت جالب سردار سلیمانی از امدادہای الہی در عملیات کربلای ۵».]</ref> | ||
جنرل سلیمانی [[ایران، عراق جنگ]] کے خاتمے کے بعد سنہ | جنرل سلیمانی [[ایران، عراق جنگ]] کے خاتمے کے بعد سنہ 1989ء میں کچھ عرصہ تک لشکر 7 صاحب الزمان کے کمانڈر رہے۔<ref> میرزایی، عباس، نبرد کرخه کور، ۱۳۹۰، ص ۸۲</ref> پھر دوبارہ لشکر 41 ثار اللہ [[کرمان]] کے کمانڈر بنائے گئے اور اس بات کے مد نظر کہ اس لشکر کی ذمہ داریوں میں سیستان و بلوچستان بھی شامل تھا، انہوں نے ایران کے مشرقی بارڈر سے ایران میں داخل ہونے ہونے والے مسلح دہشتگرد گروہوں کے ساتھ مقابلہ کیا۔<ref name=":0">[https://www.yjc.ir/fa/news/5528591 «سردار سلیمانی و کسانی که لقب "مردی در سایہ" را بہ او میدہند».]</ref> جنرل سلیمانی [[سپاہ قدس]] کی سربراہی پر منصوب ہونے سے پہلے [[ایران]] و [[افغانستان]] کے بارڈر پر منشیات اسمگلینگ کرنے والے اسمگلروں کے ساتھ برسر پیکار رہے۔<ref name=":0" /> | ||
== سپاہ قدس کی ذمہ داری== | == سپاہ قدس کی ذمہ داری== | ||
سطر 51: | سطر 51: | ||
===افغانستان میں طالبان و القاعدہ سے مقابلہ === | ===افغانستان میں طالبان و القاعدہ سے مقابلہ === | ||
سپاہ قدس کے کمانڈر | جس وقت قاسم سلیمانی سپاہ قدس کے کمانڈر بنے اس وقت [[افغانستان]] میں [[طالبان]] اپنی فعالیتوں کے اعتبار سے اوج پر تھے۔<ref>https://8am.af/qasim-sulaimani-and-afghanistan/</ref> وہ افغان مجاہدین منجملہ احمد شاہ مسعود کے ساتھ تعاون کرتے تھے۔<ref>https://8am.af/qasim-sulaimani-and-afghanistan/</ref> بعض مجاہدین کے بقول: وہ طالبان اور [[القاعدہ]] سے جنگ کے سلسلہ میں بار بار افغانستان کا سفر کرتے تھے۔<ref>https://avapress.com/fa/news/202707</ref> مجاہدین افغان سے طالبان کی جنگ کے دوران ان کے وادی شیر پنج جانے اور احمد شاہ مسعود سے ملاقات کا ویڈیو منظر عام پر آ چکا ہے۔<ref>فیلمی دیده نشده از حضور سردار سلیمانی در دره پنج شیر افغانستان، خبرگزاری برنا.</ref> اسی طرح سے انہوں نے داخلی جنگ کے بعد افغانستان کی تعمیر نو کے سلسلہ میں بہت سے اقدامات انجام دیئے ہیں۔<ref>https://parstoday.com/dari/news/afghanistan-i103393</ref> | ||
افغان فوجیوں کے مطابق افغانستان میں ان کی موجودگی کامیاب رہی ہے۔ کیونکہ ان کی شخصیت میں | افغان فوجیوں کے مطابق افغانستان میں ان کی موجودگی کامیاب رہی ہے۔ کیونکہ ان کی شخصیت میں قربت و اپناپن کا عنصر نمایاں تھا جو آسانی کے ساتھ دوسروں کے اعتماد کو جلب کر لینے کا باعث بنتا تھا۔ وہ افغان اتحادیوں کے ساتھ احترام سے پیش آتے تھے اور بلا تکلف ان کے دسترخوان پر بیٹھ جاتے تھے۔ ان میں جنگ بندی کا میدان فراہم کرنے اور افواج کے مابین تعاون کا جذبہ پیدا کرنے کی بڑی استعداد تھی۔<ref>سایت اینترنشنال: قاسم سلیمانی از زبان میزبانهای افغانش</ref> انہیں [[کردستان]] کی داخلی جنگ، ایران عراق جنگ اور ایران و افغان سرحدوں پر منشیات کی اسمگلنگ کرنے والے گروہوں سے مقابلہ کا بڑا تجربہ تھا۔<ref>https://8am.af/qasim-sulaimani-and-afghanistan/</ref> | ||
===لبنان میں اسرائیلیوں سے مقابلہ=== | ===لبنان میں اسرائیلیوں سے مقابلہ=== | ||
[[اسرائیل]] کے [[لبنان]] پر حملے اور [[33 روزہ جنگ]] | [[اسرائیل]] کے [[لبنان]] پر حملے اور [[33 روزہ جنگ]] کے دوران قاسم سلیمانی جنوب [[بیروت]] کے علاقہ ضاحیہ میں [[حزب اللہ ]] کے مرکزی کمانڈر کنٹرول روم میں موجود رہے۔<ref> قش حاج قاسم سلیمانی در جنگ تموز لبنان</ref> | ||
{{نقل قول| عنوان =| نقل قول = '''داعش کی نابودی پر [[رہبر معظم]] کی طرف سے جنرل سلیمانی کی قدردانی:''' | {{نقل قول| عنوان =| نقل قول = '''داعش کی نابودی پر [[رہبر معظم]] کی طرف سے جنرل سلیمانی کی قدردانی:''' | ||
آپ نے [[داعش]] جیسے سرطانی اور مہلک | آپ نے [[داعش]] جیسے سرطانی اور مہلک جرثومے کا صفایا کرکے نہ فقط مشرق وسطی بلکہ پوری دنیا اور پوری انسانیت کی بہت بڑی خدمت کی ہے۔<ref>[http://farsi.khamenei.ir/message-content?id=38249 «پاسخ رہبر انقلاب بہ نامہ سرلشکر قاسم سلیمانی دربارہ پایان سیطرہ داعش».]</ref>|تاریخ بایگانی| منبع =| تراز = چپ| چوڑائی = 230px| اندازه خط = ۱۴px|رنگ پسزمینه =#FFF9E7| گیومه نقلقول =| تراز منبع = چپ}} | ||
===عراق | ===عراق اور شام میں داعش سے مقابلہ=== | ||
قاسم سلیمانی عراق<ref>[https://www.farsnews.com/news/13930907000264 «حقایقی ناشنیدہ از حضور سردار قاسم سلیمانی در عراق»۔]</ref> اور شام میں [[داعش]] کے خلاف برسر پیکار کمانڈروں میں سے تھے۔<ref>[http://aftabnews.ir/fa/news/490851 «تصاویری از سردار سلیمانی در نبرد با داعش.»]</ref> [[داعش]] ایک [[وہابی]] دہشتگر گروہ ہے جو [[عراق]] میں [[صدام حسین|صدام]] کے سقوط کے بعد پیدا ہونے والے سیاسی خلاء کے نتیجے میں وجود میں آیا۔<ref> نباتیان، زمینہ ہای فکری سیاسی جریان بعثی تکفیری داعش، ۱۳۹۳ش، ص۸۷.</ref> [[ایران]] نے مشرق وسطی میں امن و امان کی بحالی کے لئے اس گروہ کے ساتھ مقابلہ شروع کیا۔ ایسنا نیوز کے مطابق سنہ 2011ء میں جنرل سلیمانی کی قیادت میں [[فاطمیون برگیڈ]] اور [[زینبیون برگیڈ]] نے [[داعش]] سے مقابلہ کرنے کے لئے [[شام]] کا رخ کیا۔<ref>[https://www.isna.ir/news/97082814255 «اعترافات مامور سابق FBI دربارہ سردار سلیمانی.»]</ref><ref>Soufan, «[https://ctc.usma.edu/qassem-soleimani-irans-unique-regional-strategy/ Qassem Soleimani and Iran’s Unique Regional Strategy]», 2018.</ref> اسی طرح سنہ 2014ء میں عراق کے شہر [[موصل]] پر داعش نے قبضہ کیا اور قریب تھا کہ عراق کا دار الحکومت بغداد بھی ان کے قبضے میں آ جائے؛ ایسے میں جنرل قاسم سلیمانی نے عراق کی رضا کار فورس [[حشد الشعبی]] کو منظم کرتے ہوئے داعش کو عراق سے نکال باہر کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ عراق کے اس وقت کے وزیر اعظم حیدر العبادی نے داعش کو شکست دینے میں عراق کے اصلی ترین اتحادیوں میں جنرل قاسم سلیمانی کا نام لیا ہے۔<ref>[https://www.isna.ir/news/97082814255 «اعترافات مامور سابق FBI دربارہ سردار سلیمانی.»]</ref><ref>Soufan, «[https://ctc.usma.edu/qassem-soleimani-irans-unique-regional-strategy/ Qassem Soleimani and Iran’s Unique Regional Strategy]», 2018.</ref> | قاسم سلیمانی عراق<ref>[https://www.farsnews.com/news/13930907000264 «حقایقی ناشنیدہ از حضور سردار قاسم سلیمانی در عراق»۔]</ref> اور شام میں [[داعش]] کے خلاف برسر پیکار کمانڈروں میں سے تھے۔<ref>[http://aftabnews.ir/fa/news/490851 «تصاویری از سردار سلیمانی در نبرد با داعش.»]</ref> [[داعش]] ایک [[وہابی]] اور شدت پسند دہشتگر گروہ ہے جو [[عراق]] میں [[صدام حسین|صدام]] کے سقوط کے بعد پیدا ہونے والے سیاسی خلاء کے نتیجے میں وجود میں آیا۔<ref> نباتیان، زمینہ ہای فکری سیاسی جریان بعثی تکفیری داعش، ۱۳۹۳ش، ص۸۷.</ref> [[ایران]] نے مشرق وسطی میں امن و امان کی بحالی کے لئے اس گروہ کے ساتھ مقابلہ شروع کیا۔ ایسنا نیوز کے مطابق سنہ 2011ء میں جنرل سلیمانی کی قیادت میں [[فاطمیون برگیڈ]] اور [[زینبیون برگیڈ]] نے [[داعش]] سے مقابلہ کرنے کے لئے [[شام]] کا رخ کیا۔<ref>[https://www.isna.ir/news/97082814255 «اعترافات مامور سابق FBI دربارہ سردار سلیمانی.»]</ref><ref>Soufan, «[https://ctc.usma.edu/qassem-soleimani-irans-unique-regional-strategy/ Qassem Soleimani and Iran’s Unique Regional Strategy]», 2018.</ref> اسی طرح سنہ 2014ء میں عراق کے شہر [[موصل]] پر داعش نے قبضہ کیا اور قریب تھا کہ عراق کا دار الحکومت بغداد بھی ان کے قبضے میں آ جائے؛ ایسے میں جنرل قاسم سلیمانی نے عراق کی رضا کار فورس [[حشد الشعبی]] کو منظم کرتے ہوئے داعش کو عراق سے نکال باہر کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ عراق کے اس وقت کے وزیر اعظم حیدر العبادی نے داعش کو شکست دینے میں عراق کے اصلی ترین اتحادیوں میں جنرل قاسم سلیمانی کا نام لیا ہے۔<ref>[https://www.isna.ir/news/97082814255 «اعترافات مامور سابق FBI دربارہ سردار سلیمانی.»]</ref><ref>Soufan, «[https://ctc.usma.edu/qassem-soleimani-irans-unique-regional-strategy/ Qassem Soleimani and Iran’s Unique Regional Strategy]», 2018.</ref> | ||
جنرل قاسم سلیمانی کے [[21 نومبر]] سنہ 2017 ء کو ایران کے داخلی اخبارات میں | جنرل قاسم سلیمانی کے [[21 نومبر]] سنہ 2017 ء کو ایران کے داخلی اخبارات میں شائع ہونے والے خط میں [[سید علی حسینی خامنہ ای|آیت اللہ خامنہ ای]] کی خدمت میں [[داعش]] کی نابودی کا اعلان کیا اور عراق کی سرحد پر واقع شام کے البوکمال نامی شہر میں شام کا پرچم لہرانے کی خبر دی۔<ref>[http://farsi.khamenei.ir/news-content?id=38253 «نامہ سرلشکر قاسم سلیمانی بہ رہبر انقلاب دربارہ پایان سیطرہ داعش».].</ref> | ||
===عراق میں | ===عراق میں عظیم اربعین اجتماع کے انعقاد میں تعاون=== | ||
حسن پلارک (عتبات عالیات تعمیر نو | حسن پلارک (عتبات عالیات تعمیر نو کمیٹی کے صدر) کے مطابق قاسم سلیمانی نے [[اربعین]] کے موقع پر نجف اشرف اور کربلائے معلیٰ میں پیادہ روی کرنے والے زائرین کے امن و امان کے سلسلہ میں اور اسی طرح اربعین کے زائرین کے لئے ہر طرح کی رفاہی و دیگر امکانات کی فراہمی میں کردار ادا کیا ہے۔<ref> ناگفتہ هایی از نقش حاج قاسم در احیای مراسم اربعین، خبرگزاری ایسنا.</ref> | ||
==سماجی و اجتماعی | ==سماجی و اجتماعی فعالیتیں== | ||
سنہ 2019 ء میں خوزستان میں آنے والے سیلاب کی وجہ سے بعض اضلاع اس سے متاثر ہوئے۔ قاسم سلیمانی نے علاقہ کا دورہ کرکے [[اربعین]] کی موکب کمیٹی سے درخواست کی کہ وہ سیلاب زدہ علاقوں میں لوگوں کی مدد کے لئے خوزستان آئیں۔ اسی طرح سے انہوں نے حشد شعبی کے نائب | سنہ 2019 ء میں ایران کے صوبہ خوزستان میں آنے والے سیلاب کی وجہ سے بعض اضلاع اس سے متاثر ہوئے۔ قاسم سلیمانی نے علاقہ کا دورہ کرکے [[اربعین]] کی موکب کمیٹی سے درخواست کی کہ وہ سیلاب زدہ علاقوں میں لوگوں کی مدد کے لئے خوزستان آئیں۔ اسی طرح سے انہوں نے حشد شعبی کے نائب صدر [[شہید]] [[ابو مہدی المہندس]] کی مدد سے حشد شعبی کے افراد کو رضاکارانہ تعاون و مدد کے لئے خوزستان بلایا۔<ref> نقش سردار سلیمانی در بازسازی حرمها و سیل خوزستان، خبرگزاری ایسنا.</ref> | ||
==فوجی اعزاز== | ==فوجی اعزاز== | ||
سطر 83: | سطر 83: | ||
اسی طرح سے [[10 مارچ]] سنہ 2019 ء کو ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی طرف سے جنرل سلیمانی کو - ایران کے سب سے اعلی فوجی اعزاز - نشان ذوالفقار سے نوازا گیا۔<ref>[https://www.yjc.ir/fa/news/6861497 «سردار سلیمانی نشان ذوالفقار را از رہبر انقلاب دریافت کرد+ تصویر نشان».]</ref> اسلامی جمہوری ایران کے فوجی اعزاز دینے سے مربوط قانون کے مطابق یہ نشان ان کمانڈروں کو اور فوجی آفیسروں کو دیا جاتا ہے جن کی حکمت عملی مختلف فوجی آپریشنز میں نتیجہ خیز ثابت ہوئی ہوں۔<ref>[https://www.farsnews.com/news/13971220000613 ««نشان عالی ذوالفقار» بہ چہ کسانی دادہ می شود؟»]</ref> ایران کے اسلامی انقلاب کے بعد جنرل سلیمانی پہلے شخص ہیں جنہوں نے یہ نشان دریافت کیا ہے۔<ref>[https://www.yjc.ir/fa/news/6861497 «سردار سلیمانی نشان ذوالفقار را از رہبر انقلاب دریافت کرد+ تصویر نشان».]</ref> | اسی طرح سے [[10 مارچ]] سنہ 2019 ء کو ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی طرف سے جنرل سلیمانی کو - ایران کے سب سے اعلی فوجی اعزاز - نشان ذوالفقار سے نوازا گیا۔<ref>[https://www.yjc.ir/fa/news/6861497 «سردار سلیمانی نشان ذوالفقار را از رہبر انقلاب دریافت کرد+ تصویر نشان».]</ref> اسلامی جمہوری ایران کے فوجی اعزاز دینے سے مربوط قانون کے مطابق یہ نشان ان کمانڈروں کو اور فوجی آفیسروں کو دیا جاتا ہے جن کی حکمت عملی مختلف فوجی آپریشنز میں نتیجہ خیز ثابت ہوئی ہوں۔<ref>[https://www.farsnews.com/news/13971220000613 ««نشان عالی ذوالفقار» بہ چہ کسانی دادہ می شود؟»]</ref> ایران کے اسلامی انقلاب کے بعد جنرل سلیمانی پہلے شخص ہیں جنہوں نے یہ نشان دریافت کیا ہے۔<ref>[https://www.yjc.ir/fa/news/6861497 «سردار سلیمانی نشان ذوالفقار را از رہبر انقلاب دریافت کرد+ تصویر نشان».]</ref> | ||
جنرل قاسم سلیمانی کو ان کی [[شہادت]] کے بعد سنہ | جنرل قاسم سلیمانی کو ان کی [[شہادت]] کے بعد سنہ 2020ء میں لیفٹیننٹ جنرل کا عہدہ عطا کیا گیا۔ | ||
سنہ | سنہ 2019ء میں [[ریاست ہائے متحدہ امریکہ|امریکی اخبار]] فارن پالیسی نے اپنے ایک خصوصی شمارہ میں جس میں وہ ہر سال دنیا بھر کے 100 بہترین دانشمندوں کے نام تعارف کے طور پر شائع کرتا ہے، جنرل قاسم سلیمانی کا نام دنیا کے 10 منتخب دفاعی۔امنیتی مفکروں میں شامل کیا۔<ref>[https://fa.euronews.com/2019/01/25/iran-s-deadly-puppet-master-general-qassem-suleimani-amongest-100-best-thinkers سالاری، «یورو نیوز».]</ref> | ||
==ناکام جان لیوا حملے== | ==ناکام جان لیوا حملے== | ||
قاسم سلیمانی کے اوپر کئی بار جان لیوا حملے کئے گئے۔ پہلی بار سنہ 1982ء میں سازمان مجاہدین خلق (منافقین) سے تعلق رکھنے والے ایک ڈاکٹر نے [[مشہد]] شہر میں ان پر جان لیوا حملہ کیا۔<ref> ماجرای ترور نافرجام حاج قاسم در مشهد</ref> ستمبر 2019 ء میں حسین طائب، سپاہ کی انٹیلیجنس کے سربراہ، نے بعض افراد کی گرفتاری کی خبر دی جو کرمان شہر میں قاسم سلیمانی کو قتل کرنے کا منصوبہ رکھتے تھے۔<ref> شکست طرح ترور سردار سلیمانی در کرمان</ref> | |||
قاسم سلیمانی کے اوپر کئی بار جان لیوا حملے کئے گئے۔ پہلی بار سنہ | |||
== شہادت == | == شہادت == | ||
جنرل قاسم سلیمانی [[3 جنوری]] 2020 ء میں ایک دہشت گردانہ امریکی ڈرون حملے میں جو ان کی گاڑی پر اس وقت کیا گیا جب وہ بغداد | جنرل قاسم سلیمانی [[3 جنوری]] 2020 ء میں ایک دہشت گردانہ امریکی ڈرون حملے میں جو ان کی گاڑی پر اس وقت کیا گیا جب وہ بغداد ایئرپورٹ سے نکل رہے تھے۔ اس حملہ میں ان کے ساتھ عراق کے رضاکار فورس [[حشد الشعبی]] کے نائب سربراہ [[ابو مہدی المہندس]] سمیت بعض دیگر افراد بھی [[شہید]] ہوئے۔ | ||
<ref>[https://fa.abna24.com/news/%d8%a7%d8%ae%d8%a8%d8%a7%d8%b1-%d8%a2%d8%b3%db%8c%d8%a7%db%8c-%d8%ba%d8%b1%d8%a8%db%8c-%d9%88-%d8%ae%d8%a7%d9%88%d8%b1%d9%85%db%8c%d8%a7%d9%86%d9%87/%d8%b3%d8%b1%d9%84%d8%b4%da%a9%d8%b1-%d9%82%d8%a7%d8%b3%d9%85-%d8%b3%d9%84%db%8c%d9%85%d8%a7%d9%86%db%8c-%d8%a8%d9%87-%d8%b4%d9%87%d8%a7%d8%af%d8%aa-%d8%b1%d8%b3%db%8c%d8%af_763017.html «اخبار لحظہ بہ لحظہ از شہادت حاج "قاسم سلیمانی" و "ابو مہدی المہندس" و واکنشها بہ آن»]</ref> اس حملے کے کچھ دیر بعد امریکی وزارت دفاع نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اعلان کیا کہ قاسم سلیمانی کی گاڑی پر حملہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے حکم سے کیا گیا ہے۔<ref> جزئیات و جنبہ هایی از چگونگی و چرایی کشتہ شدن قاسم سلیمانی، دویچہ ولہ فارسی.</ref> | <ref>[https://fa.abna24.com/news/%d8%a7%d8%ae%d8%a8%d8%a7%d8%b1-%d8%a2%d8%b3%db%8c%d8%a7%db%8c-%d8%ba%d8%b1%d8%a8%db%8c-%d9%88-%d8%ae%d8%a7%d9%88%d8%b1%d9%85%db%8c%d8%a7%d9%86%d9%87/%d8%b3%d8%b1%d9%84%d8%b4%da%a9%d8%b1-%d9%82%d8%a7%d8%b3%d9%85-%d8%b3%d9%84%db%8c%d9%85%d8%a7%d9%86%db%8c-%d8%a8%d9%87-%d8%b4%d9%87%d8%a7%d8%af%d8%aa-%d8%b1%d8%b3%db%8c%d8%af_763017.html «اخبار لحظہ بہ لحظہ از شہادت حاج "قاسم سلیمانی" و "ابو مہدی المہندس" و واکنشها بہ آن»]</ref> اس حملے کے کچھ دیر بعد امریکی وزارت دفاع نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اعلان کیا کہ قاسم سلیمانی کی گاڑی پر حملہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے حکم سے کیا گیا ہے۔<ref> جزئیات و جنبہ هایی از چگونگی و چرایی کشتہ شدن قاسم سلیمانی، دویچہ ولہ فارسی.</ref> | ||
=== | ===رد عمل=== | ||
آپ کی [[شہادت]] پر دنیا کے مختلف ممالک میں مظاہرے و احتجاج ہوئے اور ان کی یاد اور تعزیت میں ایران کے مختلف شہروں اور دنیا کے مختلف ممالک میں پروگرام اور تعزیتی جلسے و مجالس منعقد ہوئے۔ اسی طرح | آپ کی [[شہادت]] پر دنیا کے مختلف ممالک میں مظاہرے و احتجاج ہوئے اور ان کی یاد اور تعزیت میں ایران کے مختلف شہروں اور دنیا کے مختلف ممالک میں پروگرام اور تعزیتی جلسے و مجالس منعقد ہوئے۔ اسی طرح مختلف ممالک کی سیاسی اور مذہبی شخصیات نے آپ کی شہادت پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے تعزیتی پیغامات دیئے۔ ایران کے سپریم لیڈر [[آیت اللہ خامنہ ای]] نے اپنے تعزیتی پیغام میں آپ کو مقاومتی بلاک کی بین الاقوامی شخصیت قرار دیا اور آپ کی شہادت کی مناسبت سے ایران میں تین دن سوگ کا اعلان کیا۔<ref>[http://farsi.khamenei.ir/message-content?id=44554 «پیام تسلیت رهبر انقلاب در پی شهادت سردار شهید سپهبد قاسم سلیمانی و شهدای همراه او»]</ref> ان کے علاوہ دیگر سیاسی و مذہبی شخصیات ایرانی صدر، اسمبلی کے سپیکر اور چیف جسٹس، نجف اور ایران کے [[مراجع تقلید]] نے اپنے پیغام میں آپ کی [[شجاعت]]، [[اخلاص]] و فداکاری کی تعریف کی۔<ref> [http://www.hawzahnews.com/news/879216 پیامهای تسلیت مراجع تقلید، علما و شخصیتهای حوزوی به شهادت سردار سلیمانی]</ref> | ||
حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل [[سید حسن نصر اللہ]]، انصار اللہ [[یمن]] کے سربراہ، سید عبد الملک بدر الدین الحوثی، ایران، [[سوریہ]]، [[لبنان]]، [[عراق]] اور [[ترکی]] کے صدور، آپ کی شہادت پر بیان دینے والی سیاسی شخصیات میں سے ہیں جنہوں نے اس | حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل [[سید حسن نصر اللہ]]، انصار اللہ [[یمن]] کے سربراہ، سید عبد الملک بدر الدین الحوثی، ایران، [[سوریہ]]، [[لبنان]]، [[عراق]] اور [[ترکی]] کے صدور، آپ کی شہادت پر بیان دینے والی سیاسی شخصیات میں سے ہیں جنہوں نے اس استکبار کے اس بزدلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ اسی طرح مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ نے بھی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے امریکہ کے اس انسانیت سوز اقدام کی مذمت کی۔ {{حوالہ درکار}}اسی طرح اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹر، اگنیس کالامرڈ۔(Agnès Callamard) نے قاسم سلیمانی اور ابو مہدی کے قتل کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا۔<ref>[https://www.mehrnews.com/news/4814946/ «سازمان ملل: ترور سلیمانی غیر قانونی و نقض حقوق بینالملل بود»]، خبرگزاری مہر</ref> امریکہ کے مورخ ایروند ابراہمیان (Ervand Abrahamian) نے تاکید کی ہے کہ اس سانحے سے پہلے ایرانی قوم، امریکہ کو ایک سازش کار حکومت سمجھتی تھی اس حادثے کے بعد اسے ایک دہشت گرد حکومت بھی سمجھے گی۔<ref>[https://www.tabnak.ir/fa/news/948942/ «آبراہامیان: ہدف قرار دادن سلیمانی تروریسم بود»]، سایت تابناک.</ref> امریکی فیلم ڈائریکٹر، مایکل مور نے بھی امریکی حکومت کے اس اقدام کی مذمت کی اور اشاروں میں امریکہ کو جنگ طلب حکومت قرار دیا۔<ref>[https://www.isna.ir/news/98101410292/ «واکنش دوباره مایکل مور: معذرت میخواهیم این دیوانگی است»]، خبرگزاری ایسنا.</ref> | ||
===شہادت کے نتائج=== | ===شہادت کے نتائج=== | ||
قاسم سلیمانی کی شہادت کے بعض اثرات و نتائج مندرجہ ذیل ہیں: | قاسم سلیمانی کی شہادت کے بعض مترتب ہونے والے اثرات و نتائج مندرجہ ذیل ہیں: | ||
* '''عراق سے امریکہ کے اخراج کا بل پاس'''؛ قاسم سلیمانی اور [[ابو مہدی المہندس]] کی شہادت کے بعد، عراق کی بعض سیاسی پارٹیوں اور عوام کے بعض گروہ نے امریکہ کی فوج کو عراق سے نکالنے کا مطالبہ کیا اور عراقی پارلیمنٹ نے [[5 جنوری]] 2020ء میں ایک فوری | * '''عراق سے امریکہ کے اخراج کا بل پاس'''؛ قاسم سلیمانی اور [[ابو مہدی المہندس]] کی شہادت کے بعد، عراق کی بعض سیاسی پارٹیوں اور عوام کے بعض گروہ نے امریکہ کی فوج کو عراق سے نکالنے کا مطالبہ کیا اور عراقی پارلیمنٹ نے [[5 جنوری]] 2020ء میں ایک فوری میٹینگ بلائی اور اس میں عراق سے امریکہ کی فوج کے انخلاء کا بل پاس کیا۔<ref>[https://www.tabnak.ir/fa/news/949292 «مفاد تصمیم پارلمان عراق درباره اخراج نیروهای آمریکایی»]</ref> اگرچہ اس سے پہلے بھی جب حشد الشعبی کے مورچوں پر امریکہ نے حملہ کیا تو امریکی فوج کے انخلاء کی باتیں شروع ہوئی تھیں اور عراق کے [[مراجع تقلید]] میں سے [[آیت اللہ]] [[سید کاظم حسینی حائری|سید کاظم حائری]] نے امریکی فوجیوں کے عراق میں رہنے کو حرام قرار دیا تھا۔<ref>[https://www.khabaronline.ir/news/1292496 «فتوای آیت الله حائری درباره حضور آمریکاییها در عراق»]</ref> | ||
* '''عین الاسد | * '''عین الاسد ایئربیس پر ایرانی میزائیلوں کا حملہ''': [[8 جنوری]] 2020ء کو ایران کے انقلاب اسلامی گارڈ کور نے قاسم سلیمانی کے قتل کے بدلے میں امریکی فوج کے عراق میں عین الاسد ایئربیس پر میزائیلوں سے حملہ کیا۔<ref>[https://www.irna.ir/news/83625435 «انتقام سخت با شلیک دهها موشک به پایگاه آمریکایی عینالاسد»]</ref> | ||
* '''4 جنوری کو روز جہانی مقاومت کے نام سے منسوب کرنا'''؛ جمہوری اسلامی ایران کے کیلینڈر میں اس دن کو روز جہانی مقاومت کے عنوان سے ثبت کیا گیا ہے۔<ref>«۱۳ دی روز جهانی مقاومت شد»، خبرگزاری تسنیم.</ref> | * '''4 جنوری کو روز جہانی مقاومت کے نام سے منسوب کرنا'''؛ جمہوری اسلامی ایران کے کیلینڈر میں اس دن کو روز جہانی مقاومت کے عنوان سے ثبت کیا گیا ہے۔<ref>«۱۳ دی روز جهانی مقاومت شد»، خبرگزاری تسنیم.</ref> | ||
سطر 111: | سطر 110: | ||
قاسم سلیمانی، [[ابو مہدی المہندس]] اور ان کے ساتھیوں کی تشییع جنازہ [[4 جنوری]] 2020 ء کو عراق کی سیاسی و مذہبی شخصیات اور عوامی شرکت کے ساتھ عراق کے شہر [[بغداد]]، [[کربلا]] اور [[نجف]] میں ہوئی۔<ref>[https://www.farsnews.com/news/13981014001349 «پیکرهای پاک سردار سلیمانی و المهندس وارد نجف شدند»]</ref> کربلا میں [[سید احمد الصافی]] (متولی [[حرم حضرت عباس (ع)]])،<ref> نماز میت بہ امامت احمد صافی بر پیکر سردار سلیمانی، سایت شهر آرا نیوز.</ref> نجف میں [[شیخ بشیر نجفی]] نے [[نماز جنازہ]] پڑھائی۔<ref> گریہ آیت الله بشیر النجفی هنگام اقامہ نماز بر پیکر شهید حاج قاسم سلیمانی و یارانش، سایت شبکہ الکوثر.</ref> اس کے بعد ایرانی شہداء اور ابو مہدی المہندس کے جنازے ایران منتقل ہوئے اور [[5 جنوری]] کو [[اہواز]] اور [[مشہد]] میں، [[6 جنوری]] کو تہران اور [[قم]] میں تشییع جنازہ ہوئی۔ | قاسم سلیمانی، [[ابو مہدی المہندس]] اور ان کے ساتھیوں کی تشییع جنازہ [[4 جنوری]] 2020 ء کو عراق کی سیاسی و مذہبی شخصیات اور عوامی شرکت کے ساتھ عراق کے شہر [[بغداد]]، [[کربلا]] اور [[نجف]] میں ہوئی۔<ref>[https://www.farsnews.com/news/13981014001349 «پیکرهای پاک سردار سلیمانی و المهندس وارد نجف شدند»]</ref> کربلا میں [[سید احمد الصافی]] (متولی [[حرم حضرت عباس (ع)]])،<ref> نماز میت بہ امامت احمد صافی بر پیکر سردار سلیمانی، سایت شهر آرا نیوز.</ref> نجف میں [[شیخ بشیر نجفی]] نے [[نماز جنازہ]] پڑھائی۔<ref> گریہ آیت الله بشیر النجفی هنگام اقامہ نماز بر پیکر شهید حاج قاسم سلیمانی و یارانش، سایت شبکہ الکوثر.</ref> اس کے بعد ایرانی شہداء اور ابو مہدی المہندس کے جنازے ایران منتقل ہوئے اور [[5 جنوری]] کو [[اہواز]] اور [[مشہد]] میں، [[6 جنوری]] کو تہران اور [[قم]] میں تشییع جنازہ ہوئی۔ | ||
تہران میں ایرانی سپریم لیڈر [[آیت اللہ خامنہ ای]] نے قاسم سلیمانی، ابو مہدی المہندس اور دیگر شہداء کے جنازے پر [[نماز میت]] پڑھائی۔<ref>[http://farsi.khamenei.ir/video-content?id=44605 «اقامه نماز بر پیکر شهید سپهبد قاسم سلیمانی و یاران مجاهد او»]</ref> تہران میں تشییع کے پروگرام میں | تہران میں ایرانی سپریم لیڈر [[آیت اللہ خامنہ ای]] نے قاسم سلیمانی، ابو مہدی المہندس اور دیگر شہداء کے جنازے پر [[نماز میت]] پڑھائی۔<ref>[http://farsi.khamenei.ir/video-content?id=44605 «اقامه نماز بر پیکر شهید سپهبد قاسم سلیمانی و یاران مجاهد او»]</ref> تہران میں تشییع کے پروگرام میں [[حماس]] کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ [[اسماعیل ھنیہ]] نے اپنی تقریر میں [[فلسطین]] کی آزادی کے سلسلہ میں ان کی کوششوں کا تذکرہ کیا اور انہیں شہید القدس کا نام دیا۔<ref> إسماعيل هنية: قاسم سليماني "شهيد القدس"، شبکه الجزیزه.</ref> روس کی نیوز ایجنسی روسیا الیوم نے آپ کی تشییع جنازہ کو [[امام خمینی]] کے بعد تاریخ کا سب سے بڑی تشییع جنازہ قرار دی۔<ref> «طهران تودع سلیمانی بأکبر جنازة منذ تشییع الخمینی»</ref> انقلاب اسلامی گارڈ کور کے ترجمان کے مطابق 25 میلین لوگوں نے تشییع جنازہ میں شرکت کی۔<ref>[https://www.farsnews.com/news/13981024000539 «سردار شریف: ۲۵ میلیون نفر در مراسم تشییع «حاج قاسم» شرکت کردند»]</ref> | ||
قاسم سلیمانی کا جنازہ [[7 جنوری]] کو شہر کرمان میں تشییع اور [[8 جنوری]] 2020 ء کو اسی شہر میں دفن کیا گیا۔<ref> « پیکر سردار سلیمانی بہ خاک سپرده شد»، سایت شبکہ خبر.</ref> ان کا جنازہ ان کی وصیت کے مطابق، ان کے قدیم دوست محمود خالقی کے ذریعہ اور محمد باقر قالیباف کی مدد سے دفن کیا گیا۔<ref> بدون تعارف با رفیق و وصی حاج قاسم، شبکہ الکوثر.</ref> | قاسم سلیمانی کا جنازہ [[7 جنوری]] کو شہر کرمان میں تشییع اور [[8 جنوری]] 2020 ء کو اسی شہر میں دفن کیا گیا۔<ref> « پیکر سردار سلیمانی بہ خاک سپرده شد»، سایت شبکہ خبر.</ref> ان کا جنازہ ان کی وصیت کے مطابق، ان کے قدیم دوست محمود خالقی کے ذریعہ اور محمد باقر قالیباف کی مدد سے دفن کیا گیا۔<ref> بدون تعارف با رفیق و وصی حاج قاسم، شبکہ الکوثر.</ref> | ||
سطر 117: | سطر 116: | ||
===وصیت نامہ === | ===وصیت نامہ === | ||
شہید قاسم سلیمانی کے چہلم کا پروگرام ایران کے مختلف شہروں اور بعض دیگر ممالک میں منعقد ہوا۔ تہران میں یہ پروگرام [[13 فروری]] 2020 ء میں مصلی [[امام خمینی]] میں ہوا۔ [[سپاہ قدس]] کے کمانڈر اسماعیل قاآنی نے اس میں ان کا وصیت نامہ پڑھا۔ [[آیت اللہ خامنہ ای]] کی پیروی اور [[ولی فقیہ]] کی حمایت، [[شہداء]] کے بچوں پر توجہ و ایران کی مسلح افواج کا احترام ان کے وصیت نامہ میں شامل ہیں۔ انہوں نے اپنے وصیت نامہ کے ایک حصہ میں [[جمہوری اسلامی]] کی اہمیت کا تذکرہ کرتے ہوئے اسے خیمہ [[حسین بن علی (ع)]] اور حرم قرار دیا ہے اور متنبہ کیا ہے کہ اگر دشمنوں نے اس حرم کو مٹا دیا تو کوئی بھی حرم باقی نہیں رہے گا، نہ حرم ابراہیمی اور نہ ہی حرم محمدی (ص)۔ | شہید قاسم سلیمانی کے چہلم کا پروگرام ایران کے مختلف شہروں اور بعض دیگر ممالک میں منعقد ہوا۔ تہران میں یہ پروگرام [[13 فروری]] 2020 ء میں مصلی [[امام خمینی]] میں ہوا۔ [[سپاہ قدس]] (انقلاب اسلامی گارڈ کور) کے کمانڈر اسماعیل قاآنی نے اس میں ان کا وصیت نامہ پڑھا۔ [[آیت اللہ خامنہ ای]] کی پیروی اور [[ولی فقیہ]] کی حمایت، [[شہداء]] کے بچوں پر توجہ و ایران کی مسلح افواج کا احترام ان کے وصیت نامہ میں شامل ہیں۔ انہوں نے اپنے وصیت نامہ کے ایک حصہ میں [[جمہوری اسلامی]] کی اہمیت کا تذکرہ کرتے ہوئے اسے خیمہ [[حسین بن علی (ع)]] اور حرم قرار دیا ہے اور متنبہ کیا ہے کہ اگر دشمنوں نے اس حرم کو مٹا دیا تو کوئی بھی حرم باقی نہیں رہے گا، نہ حرم ابراہیمی اور نہ ہی حرم محمدی (ص)۔ | ||
==مونوگراف== | ==مونوگراف== | ||
سطر 130: | سطر 129: | ||
==شہادت کی پہلی برسی == | ==شہادت کی پہلی برسی == | ||
قاسم سلیمانی، [[ابو مہدی المہندس]] اور ان کے ہمراہ [[شہید]] ہونے افراد کی پہلی برسی کے سلسلہ میں ہونے والے پروگرام سنہ 2021 ء میں کورونا وائرس کی وجہ سے ایران میں آن لائن یا محدود افراد کی شرکت کے ساتھ منعقد ہوئے۔<ref> تشریح نحوه برگزاری مراسم سالگرد شهادت سردار سلیمانی، خبرگزاری برنا.</ref> عراق میں بڑی تعداد میں لوگ ان [[شہداء]] | قاسم سلیمانی، [[ابو مہدی المہندس]] اور ان کے ہمراہ [[شہید]] ہونے افراد کی پہلی برسی کے سلسلہ میں ہونے والے پروگرام سنہ 2021 ء میں کورونا وائرس کی وجہ سے ایران میں آن لائن یا محدود افراد کی شرکت کے ساتھ منعقد ہوئے۔<ref> تشریح نحوه برگزاری مراسم سالگرد شهادت سردار سلیمانی، خبرگزاری برنا.</ref> عراق میں بڑی تعداد میں لوگ ان [[شہداء]] کے مقام شہادت پر حاضر ہوئے۔ بغداد کے التحریر میدان میں بھی ایک بڑا اجتماع ہوا۔ اس پروگرام میں فالح الفیاض، حشد الشعبی عراق کے سربراہ نے عراقی پارلیمینٹ میں پاس ہونے والے امریکی افواج کے عراق سے اخراج کے قانونی بل پر سرعت عمل کا مطالبہ کیا۔<ref> مراسم و راہپیمایی باشکوه مردم عراق در سالروز شهادت فرماندهان مقاومت، سایت خبری تابناک.</ref> | ||
==متعلقہ مضامین== | ==متعلقہ مضامین== |