گمنام صارف
"حضرت یوسف" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
م (پیوند میان ویکی در ویکی داده و حذف آن از مبدا ویرایش) |
imported>E.musavi کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 25: | سطر 25: | ||
| اہم واقعات =حضرت یوسف کا کنویں میں ڈالنا، یوسفؑ و زلیخا کا واقعہ، عزیز مصر کے منصب پر فائز ہونا، قحط سالی سے مصر والوں کی نجات | | اہم واقعات =حضرت یوسف کا کنویں میں ڈالنا، یوسفؑ و زلیخا کا واقعہ، عزیز مصر کے منصب پر فائز ہونا، قحط سالی سے مصر والوں کی نجات | ||
}} | }} | ||
'''حضرت یوسُف علیہ السلام''' [[حضرت یعقوب|حضرت یعقوبؑ]] کے فرزند اور [[بنی اسرائیل]] کے [[انبیاء]] میں سے تھے۔ آپ نے [[نبوت]] پر فائز ہونے کے ساتھ ساتھ چند سال تک [[مصر]] پر حکومت بھی کی۔ [[قرآن مجید]] میں ایک | '''حضرت یوسُف علیہ السلام''' [[حضرت یعقوب علیہ السلام|حضرت یعقوبؑ]] کے فرزند اور [[بنی اسرائیل]] کے [[انبیاء]] میں سے تھے۔ آپ نے [[نبوت]] پر فائز ہونے کے ساتھ ساتھ چند سال تک [[مصر]] پر حکومت بھی کی۔ [[قرآن مجید]] میں ایک سورہ کا نام بھی یوسف ہے جس میں آپ کے حالات زندگی تفصیل سے بیان ہوئے ہیں۔ | ||
حضرت یوسف کو بچپنے میں ان کے بھائیوں نے کنویں میں پھینکا، لیکن ایک گروہ نے انہیں نجات دی اور غلام کی حیثیت سے مصر لے جاکر [[عزیز مصر]] کے ہاتھوں بیچ دیا۔ عزیز مصر کی بیوی [[زلیخا]] آپ کے حسن کی گرویدہ ہوگئی اور حضرت یوسف | حضرت یوسف کو بچپنے میں ان کے بھائیوں نے کنویں میں پھینکا، لیکن ایک گروہ نے انہیں نجات دی اور غلام کی حیثیت سے مصر لے جاکر [[عزیز مصر]] کے ہاتھوں بیچ دیا۔ عزیز مصر کی بیوی [[زلیخا]] آپ کے حسن کی گرویدہ ہوگئی اور حضرت یوسف کے انکے ساتھ رابطہ رکھنے سے انکار پر عزیز مصر سے ان پر خیانت کی تہمت لگائی اور جیل میں ڈلوا دیا۔ | ||
کئی سال بعد آپؑ نے اپنی بے گناہی کو ثابت کیا اور جیل سے رہا | کئی سال بعد آپؑ نے اپنی بے گناہی کو ثابت کیا اور جیل سے رہا ہوئے۔ مصر کے بادشاہ کے خواب کی تعبیر کرنے اور مصر کو قحط سالی سے نجات دینے کے لیے راہ حل بتانے پر بادشاہ کے محبوب ہوئے اور ان کے وزیر بنے۔ | ||
قرآن مجید میں مذکور حضرت یوسف کی داستان [[توریت]] میں ذکر شدہ | قرآن مجید میں مذکور حضرت یوسف کی داستان [[توریت]] میں ذکر شدہ واقعہ سے کچھ مختلف ہے؛ جن میں سے ایک یہ کہ قرآن کے مطابق یوسفؑ کے بھائی حضرت یعقوب سے درخواست کرتے ہیں کہ انہیں ان کے ساتھ صحرا بھیجیں لیکن توریت کے مطابق حضرت یعقوب خود ہی جناب یوسفؑ کو بھائیوں کے ساتھ جانے کے لئے کہتے ہیں۔ | ||
حضرت یوسفؑ کی عمر 120 سال تک بتائی گئی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ آپ [[فلسطین]] میں دفن ہوئے۔ | حضرت یوسفؑ کی عمر 120 سال تک بتائی گئی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ آپ [[فلسطین]] میں دفن ہوئے۔ |