مندرجات کا رخ کریں

"حدیث قرب نوافل" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 41: سطر 41:


== سندِ حدیث==
== سندِ حدیث==
حدیث قرب نوافل مختصر اختلاف کے ساتھ [[شیعہ]] اور [[سنی]] مآخذ میں پیغمبر اکرمؐ سے نقل ہوئی ہے۔ اس حدیث کو [[ابان بن تغلب|اَبان بن تَغلِب]] نے [[امام باقرؑ]] سے اور [[حماد بن بشیر]] نے [[امام صادقؑ]] سے ان دونوں اماموں نے [[پیغمبر اکرمؐ]] سے نقل کیا ہے۔<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۲، ص۳۵۲.</ref>
حدیث قرب نوافل مختصر اختلاف کے ساتھ [[شیعہ]] اور [[سنی]] مآخذ میں پیغمبر اکرمؐ سے نقل ہوئی ہے۔ اس حدیث کو [[ابان بن تغلب|اَبان بن تَغلِب]] نے [[امام باقرؑ]] سے اور [[حماد بن بشیر]] نے [[امام صادقؑ]] سے اور ان دونوں اماموں نے [[پیغمبر اکرمؐ]] سے نقل کیا ہے۔<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۲، ص۳۵۲.</ref>
[[اہل سنت]] کے مآخذ میں بعض راوی جیسے [[عایشہ]]،<ref>طبرانی، المعجم الاوسط، ۱۴۱۵ق، ج۹، ص۱۳۹.</ref> [[میمونہ بنت حارث بن حزن|میمونہ]]<ref>موصلی، مسند ابی‌یعلی، ۱۴۰۸ق، ج۱۲، ص۵۲۰.</ref>اور [[ابوہریرہ]]<ref>بخاری، صحیح البخاری، ۱۴۰۱ق، ج۷، ص۱۹۰.</ref> نے پیغمبر اکرمؐ سے نقل کیا ہے۔ یہ روایت مختلف اسناد کے ساتھ نقل ہوئے ہے جن میں سے بعض اسناد کو صحیح جبکہ بعض اسناد کو ضعیف قرار دیا ہے۔<ref>آذرخشی، «جایگاه حدیث قرب نوافل در منابع فریقین و بررسی تطبیقی رویکرد عرفا و محدثان نسبت به آن»، ص۱۸.</ref>
[[اہل سنت]] کے مآخذ میں بعض راوی جیسے [[عایشہ]]،<ref>طبرانی، المعجم الاوسط، ۱۴۱۵ق، ج۹، ص۱۳۹.</ref> [[میمونہ بنت حارث بن حزن|میمونہ]]<ref>موصلی، مسند ابی‌یعلی، ۱۴۰۸ق، ج۱۲، ص۵۲۰.</ref>اور [[ابوہریرہ]]<ref>بخاری، صحیح البخاری، ۱۴۰۱ق، ج۷، ص۱۹۰.</ref> نے پیغمبر اکرمؐ سے نقل کیا ہے۔ یہ روایت مختلف اسناد کے ساتھ نقل ہوئی ہے جن میں سے بعض اسناد کو صحیح جبکہ بعض کو ضعیف قرار دیا گیا ہے۔<ref>آذرخشی، «جایگاه حدیث قرب نوافل در منابع فریقین و بررسی تطبیقی رویکرد عرفا و محدثان نسبت به آن»، ص۱۸.</ref>


==حدیث کا متن اور ترجمہ==
==حدیث کا متن اور ترجمہ==
confirmed، templateeditor
8,854

ترامیم