confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 14: | سطر 14: | ||
==مُنجی کا تذکرہ قرآن میں== | ==مُنجی کا تذکرہ قرآن میں== | ||
بعض [[قرآن|قرآنی]] آیات دنیا کے مستقبل کے بارے میں نازل ہوئی ہیں منجملہ وہ آیات جن میں حق و حقیقت کی آخری فتح، زمین پر صالحین کی عالمی حکومت، مستضعفین کی ورثہ داری، کلمۃ اللہ کی سربلندی وغیرہ کے بارے میں نازل ہوئی ہیں۔ ان آیات میں کبھی صراحت اور کبھی کنایت کے ساتھ [[امام زمانہ(عج)]] کے ظہور اور قیام و عدل اور عالمی اسلامی اور انسانی حکومت کی تشکیل کی طرف اشارے ہوئے ہیں۔ بعض آیات کریمہ میں امام(عج) کی ولایت باطنیہ اور ولایت تکوینیہ پر تصریح ہوئی ہے: | بعض [[قرآن|قرآنی]] آیات دنیا کے مستقبل کے بارے میں نازل ہوئی ہیں منجملہ وہ آیات جن میں حق و حقیقت کی آخری فتح، زمین پر صالحین کی عالمی حکومت، مستضعفین کی ورثہ داری، کلمۃ اللہ کی سربلندی وغیرہ کے بارے میں نازل ہوئی ہیں۔ ان آیات میں کبھی صراحت اور کبھی کنایت کے ساتھ [[امام زمانہ(عج)]] کے ظہور اور قیام و عدل اور عالمی اسلامی اور انسانی حکومت کی تشکیل کی طرف اشارے ہوئے ہیں۔ بعض آیات کریمہ میں امام(عج) کی ولایت باطنیہ اور ولایت تکوینیہ پر تصریح ہوئی ہے: | ||
: "'''<font color = green>هُوَ الَّذِي أَرْسَلَ رَسُولَهُ بِالْهُدَى وَدِينِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَهُ عَلَى الدِّينِ كُلِّهِ</font>'''"۔ <br/> ترجمہ: وہ وہ ہے جس نے اپنے پیغمبر کو ہدایت اور سچے دین کے ساتھ بھیجا تاکہ اسے ہر دین کے مقابلے میں غالب کرکے رہے۔<ref>سوره توبه آیه33۔</ref>۔<ref>سوره فتح، آیه28۔</ref> | : "'''<font color = green>{{حدیث|هُوَ الَّذِي أَرْسَلَ رَسُولَهُ بِالْهُدَى وَدِينِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَهُ عَلَى الدِّينِ كُلِّهِ}}</font>'''"۔ <br/>ترجمہ: وہ وہ ہے جس نے اپنے پیغمبر کو ہدایت اور سچے دین کے ساتھ بھیجا تاکہ اسے ہر دین کے مقابلے میں غالب کرکے رہے۔<ref>سوره توبه آیه33۔</ref>۔<ref>سوره فتح، آیه28۔</ref> | ||
===خداوند متعال اپنا نور کمال تک پہنچا کر ہی رہے گا=== | ===خداوند متعال اپنا نور کمال تک پہنچا کر ہی رہے گا=== | ||
: "'''<font color = green>يُرِيدُونَ أَن يُطْفِؤُواْ نُورَ اللّهِ بِأَفْوَاهِهِمْ وَيَأْبَى اللّهُ إِلاَّ أَن يُتِمَّ نُورَهُ</font>'''"۔ <br/> ترجمہ: وہ چاہتے ہیں کہ اللہ کے نور کو اپنے منہ سے بجھا دیں اور اللہ انکاری ہے کسی بات سے سوا اس کے کہ وہ اپنے نور کو کمال تک پہنچائے۔<ref>سوره توبه، آیه32۔</ref>۔<ref>سوره صف، آیه8۔</ref> | : "'''<font color = green>{{حدیث|يُرِيدُونَ أَن يُطْفِؤُواْ نُورَ اللّهِ بِأَفْوَاهِهِمْ وَيَأْبَى اللّهُ إِلاَّ أَن يُتِمَّ نُورَهُ}}</font>'''"۔ <br/> ترجمہ: وہ چاہتے ہیں کہ اللہ کے نور کو اپنے منہ سے بجھا دیں اور اللہ انکاری ہے کسی بات سے سوا اس کے کہ وہ اپنے نور کو کمال تک پہنچائے۔<ref>سوره توبه، آیه32۔</ref>۔<ref>سوره صف، آیه8۔</ref> | ||
===باطل مٹ کر رہے گا=== | ===باطل مٹ کر رہے گا=== | ||
: "'''<font color = green>إِنَّ الْبَاطِلَ كَانَ زَهُوقاً</font>'''"۔ <br/> ترجمہ: یقیناً باطل تو مٹنے والا ہی ہے۔<ref>سوره اسراء، آیه81۔</ref> | : "'''<font color = green>{{حدیث|إِنَّ الْبَاطِلَ كَانَ زَهُوقاً}}</font>'''"۔ <br/> ترجمہ: یقیناً باطل تو مٹنے والا ہی ہے۔<ref>سوره اسراء، آیه81۔</ref> | ||
===اللہ کے صالح بندے زمین کے ورثہ دار ہونگے=== | ===اللہ کے صالح بندے زمین کے ورثہ دار ہونگے=== | ||
:"'''<font color = green>وَلَقَدْ كَتَبْنَا فِي الزَّبُورِ مِن بَعْدِ الذِّكْرِ أَنَّ الْأَرْضَ يَرِثُهَا عِبَادِيَ الصَّالِحُونَ</font>'''"۔ <br/> ترجمہ: اور بے شک ہم نے توریت کے بعد زبور میں بھی یہ لکھ دیا ہے کہ زمین کے ورثہ دار میرے نیک بندے ہوں گے۔<ref> /سوره انبیاء، آیه105۔</ref> | :"'''<font color = green>{{حدیث|وَلَقَدْ كَتَبْنَا فِي الزَّبُورِ مِن بَعْدِ الذِّكْرِ أَنَّ الْأَرْضَ يَرِثُهَا عِبَادِيَ الصَّالِحُونَ}}</font>'''"۔ <br/> ترجمہ: اور بے شک ہم نے توریت کے بعد زبور میں بھی یہ لکھ دیا ہے کہ زمین کے ورثہ دار میرے نیک بندے ہوں گے۔<ref> /سوره انبیاء، آیه105۔</ref> | ||
[[امام محمد باقر علیہ السلام]] سے منقول ہے کہ یہ صالح اور لائق بندے [[آخر الزمان]] میں [[امام مہدی علیہ السلام]] کے اصحاب ہیں۔<ref>[http://lib.eshia.ir/12023/7/120 طبرسی، مجمع البیان، ج7، ص120]۔</ref> | [[امام محمد باقر علیہ السلام]] سے منقول ہے کہ یہ صالح اور لائق بندے [[آخر الزمان]] میں [[امام مہدی علیہ السلام]] کے اصحاب ہیں۔<ref>[http://lib.eshia.ir/12023/7/120 طبرسی، مجمع البیان، ج7، ص120]۔</ref> | ||
===مستضعفین امام اور مستضعفین وارث زمین ہونگے=== | ===مستضعفین امام اور مستضعفین وارث زمین ہونگے=== | ||
:"'''<font color = green>وَنُرِيدُ أَن نَّمُنَّ عَلَى الَّذِينَ اسْتُضْعِفُوا فِي الْأَرْضِ وَنَجْعَلَهُمْ أَئِمَّةً وَنَجْعَلَهُمُ الْوَارِثِينَ</font>'''"۔ <br/> ترجمہ: اور ہمارا مقصود یہ ہے کہ احسان کریں ان پر جنہیں دنیا میں دبایا یا پیسا (= مستضعف بنایا) گیا تھا اور ان ہی کو پیشوا قرار دیں، ان ہی کو آخر میں قابض و متصرف بنائیں۔<ref>سوره قصص، آیه5۔</ref> | :"'''<font color = green>{{حدیث|وَنُرِيدُ أَن نَّمُنَّ عَلَى الَّذِينَ اسْتُضْعِفُوا فِي الْأَرْضِ وَنَجْعَلَهُمْ أَئِمَّةً وَنَجْعَلَهُمُ الْوَارِثِينَ}}</font>'''"۔ <br/> ترجمہ: اور ہمارا مقصود یہ ہے کہ احسان کریں ان پر جنہیں دنیا میں دبایا یا پیسا (= مستضعف بنایا) گیا تھا اور ان ہی کو پیشوا قرار دیں، ان ہی کو آخر میں قابض و متصرف بنائیں۔<ref>سوره قصص، آیه5۔</ref> | ||
[[ائمۂ معصومین علیہم السلام]] نے [[امام مہدی علیہ السلام]] کی عالمی حکومت کے قیام کو اس آیت کا مقصود قرار دیا ہے۔<ref>العروسى الحويزى، نور الثّقلین، ج4، ص110۔</ref> | [[ائمۂ معصومین علیہم السلام]] نے [[امام مہدی علیہ السلام]] کی عالمی حکومت کے قیام کو اس آیت کا مقصود قرار دیا ہے۔<ref>العروسى الحويزى، نور الثّقلین، ج4، ص110۔</ref> | ||
===مؤمنین جانشین ہونگے=== | ===مؤمنین جانشین ہونگے=== | ||
:"'''<font color = green>وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنكُمْ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُم فِي الْأَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ وَلَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضَى لَهُمْ وَلَيُبَدِّلَنَّهُم مِّن بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْناً يَعْبُدُونَنِي لَا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئاً وَمَن كَفَرَ بَعْدَ ذَلِكَ فَأُوْلَئِكَ هُمُ الْفَاسِقُونَ</font>'''"۔ <br/> ترجمہ: اللہ کا وعدہ ہے تم میں ان افراد سے جو باایمان ہیں اور نیک اعمال کرتے رہے ہیں کہ وہ انہیں روئے زمین پر خلیفہ قرار دے گا جس طرح انہیں خلیفہ بنایا تھا جو ان کے پہلے تھے اور ضرور اقتدار عطا کرے گا ان کے اس دین کو جو اس نے ان کے لیے پسند کیا ہے اور ضرور بدل دے گا انہیں ان کے ہر خوف کو امن و اطمینان میں؛ وہ میری عبادت کریں گے اس طرح کہ میرے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں گے اور جو اس کے بعد کفر اختیار کرے تو یہی فاسق لوگ ہوں گے۔<ref>سوره نور، آیه55۔</ref> | :"'''<font color = green>{{حدیث|وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنكُمْ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُم فِي الْأَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ وَلَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضَى لَهُمْ وَلَيُبَدِّلَنَّهُم مِّن بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْناً يَعْبُدُونَنِي لَا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئاً وَمَن كَفَرَ بَعْدَ ذَلِكَ فَأُوْلَئِكَ هُمُ الْفَاسِقُونَ}}</font>'''"۔ <br/> ترجمہ: اللہ کا وعدہ ہے تم میں ان افراد سے جو باایمان ہیں اور نیک اعمال کرتے رہے ہیں کہ وہ انہیں روئے زمین پر خلیفہ قرار دے گا جس طرح انہیں خلیفہ بنایا تھا جو ان کے پہلے تھے اور ضرور اقتدار عطا کرے گا ان کے اس دین کو جو اس نے ان کے لیے پسند کیا ہے اور ضرور بدل دے گا انہیں ان کے ہر خوف کو امن و اطمینان میں؛ وہ میری عبادت کریں گے اس طرح کہ میرے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں گے اور جو اس کے بعد کفر اختیار کرے تو یہی فاسق لوگ ہوں گے۔<ref>سوره نور، آیه55۔</ref> | ||
[[ائمۂ معصومین علیہم السلام]] نے فرمایا ہے کہ یہ آیت کریمہ بھی [[امام مہدی علیہ السلام]] کی حکومت کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ | [[ائمۂ معصومین علیہم السلام]] نے فرمایا ہے کہ یہ آیت کریمہ بھی [[امام مہدی علیہ السلام]] کی حکومت کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ | ||
سطر 40: | سطر 40: | ||
===عنقریب اللہ کے دوستوں کی حکمرانی ہوگی=== | ===عنقریب اللہ کے دوستوں کی حکمرانی ہوگی=== | ||
:"'''<font color = green>يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ مَن يَرْتَدَّ مِنكُمْ عَن دِينِهِ فَسَوْفَ يَأْتِي اللّهُ بِقَوْمٍ يُحِبُّهُمْ وَيُحِبُّونَهُ أَذِلَّةٍ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ أَعِزَّةٍ عَلَى الْكَافِرِينَ يُجَاهِدُونَ فِي سَبِيلِ اللّهِ وَلاَ يَخَافُونَ لَوْمَةَ لآئِمٍ ذَلِكَ فَضْلُ اللّهِ يُؤْتِيهِ مَن يَشَاء وَاللّهُ وَاسِعٌ عَلِيمٌ</font>'''"۔ <br/> ترجمہ: اے ایمان لانے والو ! جو تم میں سے ان اپنے دین سے پلٹ جائے تو کوئی بات نہیں بہت جلد اللہ ایک جماعت کو لائے گا جنہیں وہ دوست رکھتا ہو گا اور وہ اسے دوست رکھتے ہوں گے، وہ ایمان والوں کے سامنے نرم ہوں گے اور کافروں کے مقابلہ میں سخت ، وہ اللہ کی راہ میں جہاد کریں گے اور کسی ملامت کرنے والے کی ملامت کی پروانہ کریں گے یہ اللہ کا فضل و کرم ہے جسے چاہتا ہے، وہ عطا کرتا ہے اور اللہ بڑی سمائی والا ہے، بڑا جاننے والا۔۔<ref>سوره مائدہ، آیه54۔</ref> | :"'''<font color = green>{{حدیث|يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ مَن يَرْتَدَّ مِنكُمْ عَن دِينِهِ فَسَوْفَ يَأْتِي اللّهُ بِقَوْمٍ يُحِبُّهُمْ وَيُحِبُّونَهُ أَذِلَّةٍ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ أَعِزَّةٍ عَلَى الْكَافِرِينَ يُجَاهِدُونَ فِي سَبِيلِ اللّهِ وَلاَ يَخَافُونَ لَوْمَةَ لآئِمٍ ذَلِكَ فَضْلُ اللّهِ يُؤْتِيهِ مَن يَشَاء وَاللّهُ وَاسِعٌ عَلِيمٌ}}</font>'''"۔ <br/> ترجمہ: اے ایمان لانے والو ! جو تم میں سے ان اپنے دین سے پلٹ جائے تو کوئی بات نہیں بہت جلد اللہ ایک جماعت کو لائے گا جنہیں وہ دوست رکھتا ہو گا اور وہ اسے دوست رکھتے ہوں گے، وہ ایمان والوں کے سامنے نرم ہوں گے اور کافروں کے مقابلہ میں سخت ، وہ اللہ کی راہ میں جہاد کریں گے اور کسی ملامت کرنے والے کی ملامت کی پروانہ کریں گے یہ اللہ کا فضل و کرم ہے جسے چاہتا ہے، وہ عطا کرتا ہے اور اللہ بڑی سمائی والا ہے، بڑا جاننے والا۔۔<ref>سوره مائدہ، آیه54۔</ref> | ||
مروی ہے کہ [[امام جعفر صادق علیہ السلام]] نے فرمایا کہ اس آیت کریمہ سے مراد [[امام مہدی علیہ السلام]] کے اصحاب ہیں۔<ref>بحرانی، سیمای حضرت مهدی در قرآن،، سیمای حضرت مهدی در قرآن،(عربی میں: المحجّة فیما نزل فی القائم الحجّة) مترجم: حائری قزوینی، ص118۔</ref> | مروی ہے کہ [[امام جعفر صادق علیہ السلام]] نے فرمایا کہ اس آیت کریمہ سے مراد [[امام مہدی علیہ السلام]] کے اصحاب ہیں۔<ref>بحرانی، سیمای حضرت مهدی در قرآن،، سیمای حضرت مهدی در قرآن،(عربی میں: المحجّة فیما نزل فی القائم الحجّة) مترجم: حائری قزوینی، ص118۔</ref> | ||
سطر 46: | سطر 46: | ||
===بقیۃ اللہ تمہارے لئے بہتر ہے=== | ===بقیۃ اللہ تمہارے لئے بہتر ہے=== | ||
:"'''<font color = green>بَقِيَّةُ اللّهِ خَيْرٌ لَّكُمْ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ</font>'''"۔ <br/> ترجمہ: جو کچھ ذخیرہ خدا کی طرف کا باقی ہے وہ تمہارے حق میں بہتر ہے۔<ref>سوره هود، آیه86۔</ref> | :"'''<font color = green>{{حدیث|بَقِيَّةُ اللّهِ خَيْرٌ لَّكُمْ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ}}</font>'''"۔ <br/> ترجمہ: جو کچھ ذخیرہ خدا کی طرف کا باقی ہے وہ تمہارے حق میں بہتر ہے۔<ref>سوره هود، آیه86۔</ref> | ||
بعض روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ [[بقیۃ اللہ|بَقِيَّةُ اللّهِ]] سے مراد [[امام زمانہ(عج)|حضرت مہدی علیہ السلام]] ہیں۔ مروی ہے کہ کسی نے [[امام جعفر صادق علیہ السلام]] سے پوچھا: "جب ہم [[امام زمانہ(عج)|حضرت قائم(عج)]] کو سلام دینا چاہیں تو کیا آپ(عج) کو [[امیرالمؤمنین]] کہہ کر پکار سکتے ہیں؟ امامؑ نے فرمایا: نہیں! [[امیر المؤمنین]] کا لقب خداوند متعال نے صرف [[امام علی علیہ السلام|علی بن ابی طالب علیہ السلام]] کو عطا کیا ہے؛ پوچھا تو پھر آپ(عج) کو کس عنوان سے سلام کریں؟ فرمایا کہہ دو:'''السَّلامُ عَلَیکَ یَا بَقیَّۃَ اللہِ!''' اور پھر اس آیت کریمہ کی تلاوت فرمائی: '''بقیّة اللهِ خَیرٌ لکم...'''۔<ref>[ http://lib.eshia.ir/12024/2/390/190 نور الثّقلین، ج2، ص390]۔</ref> | بعض روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ [[بقیۃ اللہ|بَقِيَّةُ اللّهِ]] سے مراد [[امام زمانہ(عج)|حضرت مہدی علیہ السلام]] ہیں۔ مروی ہے کہ کسی نے [[امام جعفر صادق علیہ السلام]] سے پوچھا: "جب ہم [[امام زمانہ(عج)|حضرت قائم(عج)]] کو سلام دینا چاہیں تو کیا آپ(عج) کو [[امیرالمؤمنین]] کہہ کر پکار سکتے ہیں؟ امامؑ نے فرمایا: نہیں! [[امیر المؤمنین]] کا لقب خداوند متعال نے صرف [[امام علی علیہ السلام|علی بن ابی طالب علیہ السلام]] کو عطا کیا ہے؛ پوچھا تو پھر آپ(عج) کو کس عنوان سے سلام کریں؟ فرمایا کہہ دو:{{حدیث|'''السَّلامُ عَلَیکَ یَا بَقیَّۃَ اللہِ!'''}} اور پھر اس آیت کریمہ کی تلاوت فرمائی: {{حدیث|'''بقیّة اللهِ خَیرٌ لکم...'''}}۔<ref>[ http://lib.eshia.ir/12024/2/390/190 نور الثّقلین، ج2، ص390]۔</ref> | ||
[ان ساری آیات کریمہ کے پیش نظر] [[شیعہ|شیعیان]] [[اہل بیت]] کا مستقبل کے سلسلے حُسنِ ظنّ [[ظہور مہدی(عج)]] کے عقیدے پر استواری اور ایمان کا نتیجہ ہے اور پھر [[رسول اللہ]] صلی اللہ علیہ و آلہ نے فرمایا: حتی اگر زمین کی عمر میں صرف ایک ہی دن بھی باقی ہو خداوند متعال اس کو اس قدر طویل کرے گا کہ [[امام مہدی علیہ السلام|مہدی(عج)]] ظہور کریں اور دنیا کو عدل و انصاف سے بھر دیں جس طرح کہ یہ ظلم و جور سے بھر چکی ہوگی۔<ref>صافی گلپایگانی، امامت و مهدویّت، ج2، ص129۔</ref> | [ان ساری آیات کریمہ کے پیش نظر] [[شیعہ|شیعیان]] [[اہل بیت]] کا مستقبل کے سلسلے حُسنِ ظنّ [[ظہور مہدی(عج)]] کے عقیدے پر استواری اور ایمان کا نتیجہ ہے اور پھر [[رسول اللہ]] صلی اللہ علیہ و آلہ نے فرمایا: حتی اگر زمین کی عمر میں صرف ایک ہی دن بھی باقی ہو خداوند متعال اس کو اس قدر طویل کرے گا کہ [[امام مہدی علیہ السلام|مہدی(عج)]] ظہور کریں اور دنیا کو عدل و انصاف سے بھر دیں جس طرح کہ یہ ظلم و جور سے بھر چکی ہوگی۔<ref>صافی گلپایگانی، امامت و مهدویّت، ج2، ص129۔</ref> |