مندرجات کا رخ کریں

"ابوذر غفاری" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 68: سطر 68:


==اسلام قبول کرنا==
==اسلام قبول کرنا==
آپ سب سے پہلے اسلام قبول کرنے والوں میں سے ہیں۔<ref>تاریخ الاسلام، ج ۳، ص ۴۰۶۔ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج ۱، ص ۲۵۲۔ </ref> بعض کا کہنا ہے کہ ابوذر [[اسلام]] سے پہلے بھی ایک خدا کو مانتے تھے اور [[رسول اللہ|حضرت پیغمبر]](ص) کی بعثت سے تین سال پہلے بھی خدا کی عبادت کرتے تھے۔<ref>قاموس الرجال، ج ۱۱، ص ۳۲۲۔ </ref> ابن حبیب بغدادی کہتا ہے، کہ ابوذر جاہلیت کے زمانے میں بھی [[شراب]] اور ازلام کو حرام سمجھتا تھا۔<ref>المحبر، ص ۲۳۷۔ </ref> اور اسلام کے ظہور کے بعد رسول اکرم(ص) پر سب سے پہلے [[ایمان]] لانے والوں میں سے تھے۔ روایت ہے کہ ابوذر نے کہا کہ میں اسلام لانے والوں میں سے چوتھا فرد تھا اور [[حضرت پیغمبر(ص)]] کے پاس گیا کہا: تم پر سلام ہو اے اللہ کے رسول؛اور میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا اور کوئی اللہ نہیں ہے اور محمد اس کا بندہ اور بھیجا ہوا پیغمبر ہے۔ پھر آپ(ص) کے چہرے پر خوشی اور مسرت دیکھی۔ تھی۔<ref>صحیح ابن حبان، ج ۱۶، ص ۸۳۔ </ref>
آپ سب سے پہلے اسلام قبول کرنے والوں میں سے ہیں۔<ref>تاریخ الاسلام، ج ۳، ص ۴۰۶۔ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج ۱، ص ۲۵۲۔</ref> بعض کا کہنا ہے کہ ابوذر [[اسلام]] سے پہلے بھی ایک خدا کو مانتے تھے اور [[رسول اللہ|حضرت پیغمبر]] (ص) کی [[بعثت]] سے تین سال پہلے بھی خدا کی عبادت کرتے تھے۔<ref>قاموس الرجال، ج ۱۱، ص ۳۲۲۔</ref> ابن حبیب بغدادی کہتا ہے کہ ابوذر جاہلیت کے زمانے میں بھی [[شراب]] اور ازلام کو حرام سمجھتے تھے۔<ref>المحبر، ص ۲۳۷۔ </ref> اور اسلام کے ظہور کے بعد رسول اکرم (ص) پر سب سے پہلے [[ایمان]] لانے والوں میں سے تھے۔ روایت ہے کہ ابوذر نے کہا کہ میں اسلام لانے والوں میں سے چوتھی فرد تھا۔ میں [[حضرت پیغمبر(ص)]] کے پاس گیا کہا: آپ پر سلام ہو اے اللہ کے رسول؛اور میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا اور کوئی اللہ نہیں ہے اور محمد اس کا بندہ اور بھیجا ہوا پیغمبر ہے۔ پھر آپ (ص) کے چہرے پر خوشی اور مسرت دیکھی تھی۔<ref>صحیح ابن حبان، ج ۱۶، ص ۸۳۔</ref>
[[ابن عباس]]، نے ابوذر کے اسلام لانے کے بارے میں یوں روایت کی ہے کہ جب ابوذر کو مکہ میں حضرت پیغمبر(ص) کی بعثت کی خبر ملی، تو آپ نے اپنے بھائی انیس سے کہا کہ اس سر زمین پر جاؤ اور مجھے اس مرد کے علم کے بارے میں خبر لے آو جس کا دعوی ہے کہ اسے آسمان سے خبریں آتی ہیں، ان کی باتوں کو سن کر میرے پاس واپس آجاو۔ اس کا بھائی [[مکہ]] پہنچا، اور [[رسول اللہ|حضرت پیغمبر]](ص) کی باتوں کو سن کر واپس ابوذر کے پاس پہنچا۔ پھر ابوذر مکہ گیا اور حضرت پیغمبر(ص) کی تلاش میں نکلا۔ ابوذر کہتا ہے: جب صبح ہوئی تو میں امام علی(ع) کے ہمراہ حضرت پیغمبر(ص) کے گھر گیا اور اسلامی رسم کے مطابق کہا، آپ پر سلام ہو اے رسول خدا(ص)، اور میں پہلا فرد تھا جو آپ(ص) پر اسطرح سلام بھیجتا تھا۔۔۔ اور پھر رسول خدا(ص) نے مجھے اسلام کی پیشکش دی اور میں نے شہادتین اپنی زبان پر جاری کیا۔<ref>الاستیعاب، ح ۴، ص ۱۶۵۴۔ </ref>
[[ابن عباس]] نے ابوذر کے اسلام لانے کے بارے میں یوں [[روایت]] کی ہے کہ جب ابوذر کو مکہ میں حضرت پیغمبر (ص) کی بعثت کی خبر ملی، تو آپ نے اپنے بھائی انیس سے کہا کہ اس سر زمین پر جاؤ اور مجھے اس مرد کے علم کے بارے میں خبر لے آو جس کا دعوی ہے کہ اسے آسمان سے خبریں آتی ہیں، ان کی باتوں کو سن کر میرے پاس واپس آجاو۔ اس کا بھائی [[مکہ]] پہنچا، اور [[رسول اللہ|حضرت پیغمبر]] (ص) کی باتوں کو سن کر واپس ابوذر کے پاس پہنچا۔ پھر ابوذر مکہ گئے اور حضرت پیغمبر (ص) کی تلاش میں نکلے۔ ابوذر کہتے ہیں: جب صبح ہوئی تو میں امام علی (ع) کے ہمراہ حضرت پیغمبر (ص) کے گھر گیا اور اسلامی رسم کے مطابق کہا: آپ پر سلام ہو اے رسول خدا (ص) اور میں پہلی فرد تھا جو آپ (ص) پر اس طرح سلام بھیجتا تھا ۔۔۔ اور پھر رسول خدا (ص) نے مجھے اسلام کی پیشکش دی اور میں نے [[شہادتین]] اپنی زبان پر جاری کیا۔<ref>الاستیعاب، ح ۴، ص ۱۶۵۴۔ </ref>
ابوذر کا اسلام لانے کا ماجرا شیعہ کتابوں میں کسی اور طریقے سے بیان ہوا ہے اور کلینی نے ابوذر کا اسلام لانے کے ماجرا کو امام صادق(ع) سے منقول ایک روایت میں بیان کیا ہے۔<ref>کافی، ج ۸، ص ۲۹۷ و ۲۹۸۔ </ref> (ناتمام)
ابوذر کے اسلام لانے کا ماجرا [[شیعہ]] کتابوں میں کسی اور طریقے سے بیان ہوا ہے اور کلینی نے ابوذر کا اسلام لانے کے ماجرا کو امام صادق (ع) سے منقول ایک روایت میں بیان کیا ہے۔<ref>کافی، ج ۸، ص ۲۹۷ و ۲۹۸۔</ref> (ناتمام)


== فضائل اور مناقب==
== فضائل اور مناقب==
گمنام صارف