گمنام صارف
"میر شمس الدین عراقی" کے نسخوں کے درمیان فرق
←کشمیر میں تشیع کی ترویج
imported>E.musavi |
imported>E.musavi |
||
سطر 51: | سطر 51: | ||
===کشمیر میں تشیع کی ترویج=== | ===کشمیر میں تشیع کی ترویج=== | ||
میر شمس الدین سن ۸۸۲ ھ میں خراسان کے تیموری سلسلہ کے حاکم سلطان حسین بایقرا (حکومت: ۸۷۵۔۹۱۱ ھ) کے سفیر کے عنوان سے کشمیر گئے اور وہاں ۸ سال قیام کے بعد واپس خراسان آئے۔ | |||
اسی طرح سے وہ سن ۹۹۲ ھ میں شاہ قاسم نور بخش کی درخواست پر کشمیر گئے اور عوام کو [[تشیع]] کی دعوت دی۔ انہوں نے عوام میں تبلیغ کے بجائے قبائل کے روساء اور صاحب نفوذ افراد پر توجہ کی سیاست پر عمل کیا۔ [[بابا علی نجار]] اس زمانہ کے برجستہ صوفی نے سب سے پہلے ان کے ہاتھ پر بیعت کی۔ اس کے بعد موسی رینہ وزیر اعظم، کاجی چک و غازی چک (حکومت: ۹۶۲۔۹۷۱ ھ) جیسے حکومت میں صاحب نفوذ افراد نے [[شیعہ]] مذہب کو قبول کیا۔ اسی طرح سے منابع نے چک سلسلہ (حکومت ۹۶۲۔۹۹۴ ھ) کے افراد کے جو امامی مذہب تھے اور کشمیر میں ان کی حکومت تھی، کے شیعہ مذہب اختیار کرنے میں بھی میر شمس الدین کا ہاتھ ذکر کیا ہے۔ | |||
اسی طرح سے نقل ہوا ہے کہ انہوں نے کشمیر کے وزیر اعظم موسی رینہ کی مدد سے ۲۴ ہزار ہندو گھرانوں کی تشیع کی طرف ہدایت کی اور لداخ کے بعض بودھ مذہب کے پیروکاروں کو شیعہ بنایا۔ | |||
===تعمیر مسجد و خانقاہ=== | ===تعمیر مسجد و خانقاہ=== |