مندرجات کا رخ کریں

"حضرت داؤد" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 48: سطر 48:
قرآن اور احادیث کے مطابق زبور اس کتاب کو کہا جاتا ہے جو حضرت داؤد پر نازل ہوئی تھی۔ یہ کتاب پند و حکمت اور خدا کے ساتھ راز و نیاز پر مشتمل ہے۔ زبور کا نام قرآن میں تین مرتبہ یعنی [[سورہ نساء]]<ref>آیت 163۔</ref>، [[سورہ انبیاء]]<ref>آیت 105۔</ref> اور [[سورہ اسراء]]<ref>آیت 55۔</ref> میں آیا ہے۔
قرآن اور احادیث کے مطابق زبور اس کتاب کو کہا جاتا ہے جو حضرت داؤد پر نازل ہوئی تھی۔ یہ کتاب پند و حکمت اور خدا کے ساتھ راز و نیاز پر مشتمل ہے۔ زبور کا نام قرآن میں تین مرتبہ یعنی [[سورہ نساء]]<ref>آیت 163۔</ref>، [[سورہ انبیاء]]<ref>آیت 105۔</ref> اور [[سورہ اسراء]]<ref>آیت 55۔</ref> میں آیا ہے۔


== اہم صفات ==<!--
== اہم صفات ==
[[آیات]] و [[روایات]] صفات بسیاری را برای حضرت داؤد نقل کردہ‌اند۔ براساس [[قرآن]] حضرت داؤد زبان حیوانات را می‌فہمید<ref>سورہ نمل، آیہ۱۶۔</ref> و خداوند بہ او حکومت و [[حکمت]] را عطا کرد و آنچہ می‌خواست بہ او تعلیم داد۔<ref>سورہ بقرہ، آیہ۲۵۱۔</ref> داؤد را فردی دانستہ‌اند کہ بسیار عبادت می‌کرد و در خوف خدا بسیار می‌گریست۔<ref>ابن‌اثیر، الکامل، ۱۳۴۵ق،ج۱، ص۲۲۳۔</ref>
[[آیات]] اور [[احادیث]] میں حضرت داؤد کے بہت سے صفات کا تذکرہ ملتا ہے۔ [[قرآن]] کے مطابق حضرت داؤد حیوانات کی بولی سے آشنا تھے<ref>سورہ نمل، آیہ۱۶۔</ref> اور خدا نے انہیں حکومت اور [[حکمت]] دونوں سے نوازا تھا اور جو کچھ بھی آپ جاننا چاہتے اسے تعلیم دی جاتی تھی۔<ref>سورہ بقرہ، آیت 251۔</ref> اسی طرح قرآن میں آپ کو بہت زیادہ عبادت میں مشغول رہنے اور خوف خدا میں بہت زیادہ گریہ و زاری کرنے والے کے عنوان سے یاد کیا گیا ہے۔<ref>ابن‌اثیر، الکامل، ۱۳۴۵ق،ج۱، ص۲۲۳۔</ref>


روایات مختلفی پیرامون [[عبادت]] داؤد نقل شدہ است۔<ref>برای نمونہ رجوع کنید بہ: ابن‌عساکر، تاریخ مدینۃ دمشق، ۱۴۱۵ق، ج۱۷، ص۸۶۔</ref> پیامبر [[روزہ]] و [[نماز]] داؤد را ستودہ است۔<ref>ابن ماجہ، سنن ابن ماجہ، ج۱، ص۵۴۶۔</ref> حضرت داؤد یک روز را روزہ می‌گرفت،‌ سپس روزی را استراحت می‌کرد و فردایش را مجدد روزہ می‌گرفت۔<ref>حمیری، قرب الإسناد، ۱۴۱۳ق، ص۹۰۔</ref>
حضرت داؤد کی [[عبادت]] کے بارے میں مختلف احادیث نقل ہوئی ہیں۔<ref> ابن‌عساکر، تاریخ مدینۃ دمشق، ۱۴۱۵ق، ج۱۷، ص۸۶۔</ref> پیفمبر اکرمؐ نے حضرت داؤود کی [[نماز]] اور [[روزہ|روزے]] کی تعریف کی ہیں۔<ref>ابن ماجہ، سنن ابن ماجہ، ج۱، ص۵۴۶۔</ref> حضرت داؤد ایک دن روزہ رکھتے تھے اور ایک دن استراحت کرتے تھے پھ اگلے دن دوبارہ روزہ رکھتے تھے۔<ref>حمیری، قرب الإسناد، ۱۴۱۳ق، ص۹۰۔</ref>


براساس قرآن، کوہ‌ہا و پرندگان نیز بہ ہمراہ داؤد تسبیح خداوند را می‌گفتند<ref>سورہ انبیاء، آیہ۷۹۔</ref> کہ البتہ برای تسبیح کوہ‌ہا و پرندگان معانی و توجیہ‌ہاتی ذکر شدہ است۔<ref>مجلسی، بحار الأنوار، ۱۴۰۳ق، ج۱۴، ص۳۔</ref>
قرآن کے مطابق پہاڑ اور پرندے بھی حضرت داؤد کے ساتھ خدا کی تسبیح پڑھتے تھے<ref>سورہ انبیاء، آیہ۷۹۔</ref> البتہ پہاڑوں اور پرندوں کی تسبیح کے بارے میں مختلف توجیہیں بیان ہوئی ہیں۔<ref>مجلسی، بحار الأنوار، ۱۴۰۳ق، ج۱۴، ص۳۔</ref>


=== قضاوت ===
=== قضاوت ===<!--
خداوند بہ حضرت داؤد حکمت و فصل الخطاب بودن را عطا کرد<ref>سورہ ص: آیہ۲۰۔</ref> و بہ او دستور داد در میان مردم قضاوت کند۔<ref>سورہ ص، آیہ۲۶۔</ref> در قرآن مواردی از قضاوت حضرت داؤد ذکر شدہ است۔<ref>سورہ انبیاء، آیہ۷۸-۷۹۔</ref>
خداوند بہ حضرت داؤد حکمت و فصل الخطاب بودن را عطا کرد<ref>سورہ ص: آیہ۲۰۔</ref> و بہ او دستور داد در میان مردم قضاوت کند۔<ref>سورہ ص، آیہ۲۶۔</ref> در قرآن مواردی از قضاوت حضرت داؤد ذکر شدہ است۔<ref>سورہ انبیاء، آیہ۷۸-۷۹۔</ref>


confirmed، templateeditor
8,972

ترامیم