مندرجات کا رخ کریں

"حضرت داؤد" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 55: سطر 55:
قرآن کے مطابق پہاڑ اور پرندے بھی حضرت داؤد کے ساتھ خدا کی تسبیح پڑھتے تھے<ref>سورہ انبیاء، آیہ۷۹۔</ref> البتہ پہاڑوں اور پرندوں کی تسبیح کے بارے میں مختلف توجیہیں بیان ہوئی ہیں۔<ref>مجلسی، بحار الأنوار، ۱۴۰۳ق، ج۱۴، ص۳۔</ref>
قرآن کے مطابق پہاڑ اور پرندے بھی حضرت داؤد کے ساتھ خدا کی تسبیح پڑھتے تھے<ref>سورہ انبیاء، آیہ۷۹۔</ref> البتہ پہاڑوں اور پرندوں کی تسبیح کے بارے میں مختلف توجیہیں بیان ہوئی ہیں۔<ref>مجلسی، بحار الأنوار، ۱۴۰۳ق، ج۱۴، ص۳۔</ref>


=== قضاوت ===<!--
=== فیصلے ===
خداوند بہ حضرت داؤد حکمت و فصل الخطاب بودن را عطا کرد<ref>سورہ ص: آیہ۲۰۔</ref> و بہ او دستور داد در میان مردم قضاوت کند۔<ref>سورہ ص، آیہ۲۶۔</ref> در قرآن مواردی از قضاوت حضرت داؤد ذکر شدہ است۔<ref>سورہ انبیاء، آیہ۷۸-۷۹۔</ref>
خدانے حضرت داؤد کو حکمت اور حتمی فیصلہ کرنے کی صلاحیت عطا کی تھی<ref>سورہ ص: آیہ۲۰۔</ref> اور انہیں لوگوں کے درمیان مختلف امور کے حوالے سے فیصلہ کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔<ref>سورہ ص، آیہ۲۶۔</ref> در قرآن مواردی از قضاوت حضرت داؤد ذکر شدہ است۔<ref>سورہ انبیاء، آیہ۷۸-۷۹۔</ref>


از [[امام صادق(ع)]] نقل شدہ کہ [[امام مہدی عجل اللہ تعالی فرجہ|امام زمان]] پس از [[ظہور امام زمان|ظہور]] خود بہ مانند حضرت داؤد در میان مردم قضاوت خواہد کرد۔<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۲۹ق، ج۲، ص۶۳۲۔</ref>
[[امام صادقؑ]] سے نقل ہوئی ہے کہ [[ظہور امام زمانہ|ظہور]] کے بعد [[امام مہدی عجل اللہ تعالی فرجہ|امام زمانہؑ]] بھی حضرت داؤد کی طرح لوگوں کے درمیان فیصلے کیا کریں گے۔<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۲۹ق، ج۲، ص۶۳۲۔</ref>


قرآن، خطایی از حضرت داؤد در قضاوت کردن را نقل کردہ است۔ در این داستان دو فرد بہ نزد داؤد آمدہ یکی از آن‌ہا ابراز داشت کہ برادر من ۹۹ گوسفند دارد و من تنہا یک گوسفند و او اصرار دارد یک گوسفند مرا بگیرد۔<ref>سورہ ص، آیہ۲۳۔</ref> در اینجا داؤد بدون این‌کہ کلام طرف مقابل را بشنود، قضاوت می‌کند،‌ و حق را بہ نفع فرد اول داد۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۱۹، ص۲۴۸۔</ref> داؤد پس از آن فہمید کہ این، امتحان الہی بودہ و خطا کردہ است۔ او از این حکم اشتباہ از پروردگارش طلب آمرزش کردہ، بہ [[سجدہ]] افتاد و [[توبہ]] کرد۔<ref>سورہ ص، آیہ۲۴۔</ref>
قرآن میں حضرت داؤد کے فیصلوں میں کوئی خطا اور اشتباہ واقع ہونے کی طرف اشارہ موجود ہے۔ واقعہ کچھ یوں ہے کہ ایک دفعہ دو اشخاص حضرت داؤد کے پاس فیصلے کیلئے آئے، ان میں سے ایک نے کہا کہ میرے بھائی کے پاس 99 گوسفند ہیں جبکہ میرے پاس صرف ایک اور میرا بھائی اسی ایک گوسفند کو بھی مجھ سے چھیننا چاہتا ہے۔<ref>سورہ ص، آیہ۲۳۔</ref> اس موقع پر حضرت داؤد دوسرے فریق کی بات سنے بغیر پہلے والے شخص کے حق میں فیصلہ کرنا چاہتے ہیں۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۱۹، ص۲۴۸۔</ref> اس کے فورا بعد حضرت داؤد سمجھ گئے کہ یہ خدا کی طرف سے ان پر ایک امتحان تھا جس میں اس نے غلطی کی ہیں۔ وہ اس غلط فیصلے پر خدا کی بارگاہ میں [[توبہ]] اور استغفار کرتے ہوئے خدا کے آگے [[سجدہ]] ریز ہو جاتے ہیں۔<ref>سورہ ص، آیہ۲۴۔</ref>


=== زرہ‌سازی ===
=== فن زرہ‌ سازی ===<!--
قرآن تصریح دارد کہ خداوند بہ داؤد(ع) ساختن زرہ را یاد داد۔<ref>سورہ انبیاء، آیہ۸۰۔</ref> در برخی منابع روایی آمدہ است کہ خداوند از داؤد تعریف کردہ و او را بندہ‌ای خوب دانست؛ اما این‌کہ شغلی نداشتہ و تنہا از [[بیت المال|بیت‌المال]] ارتزاق می‌کند را ناپسند دانست۔ داؤد از این امر ناراحت شدہ و گریست۔ خداوند زرہ‌سازی را بہ او یاد داد۔ داؤد نیز زرہ ساختہ و می‌فروخت و از ہمین طریق زندگی کردہ و از بیت المال بی‌نیاز شد۔<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۲۹ق، ج۹، ص۵۳۹۔</ref>
قرآن تصریح دارد کہ خداوند بہ داؤد(ع) ساختن زرہ را یاد داد۔<ref>سورہ انبیاء، آیہ۸۰۔</ref> در برخی منابع روایی آمدہ است کہ خداوند از داؤد تعریف کردہ و او را بندہ‌ای خوب دانست؛ اما این‌کہ شغلی نداشتہ و تنہا از [[بیت المال|بیت‌المال]] ارتزاق می‌کند را ناپسند دانست۔ داؤد از این امر ناراحت شدہ و گریست۔ خداوند زرہ‌سازی را بہ او یاد داد۔ داؤد نیز زرہ ساختہ و می‌فروخت و از ہمین طریق زندگی کردہ و از بیت المال بی‌نیاز شد۔<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۲۹ق، ج۹، ص۵۳۹۔</ref>


confirmed، templateeditor
8,972

ترامیم