مندرجات کا رخ کریں

"ابو الفرج اصفہانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 24: سطر 24:
| مذہب              =[[اسلام]]، [[زیدیہ]]
| مذہب              =[[اسلام]]، [[زیدیہ]]
}}
}}
'''اَبوالفَرَجِ اِصفَہانی''' (284-356ھ) تیسری اور چوتھی صدی ہجری کے علماء میں سے ہیں۔ کتاب [[مقاتل الطالبیین]] آپ کی مشہور تصانیف میں سے ہے جو [[پیغمبر اکرمؐ]] کے دور سے چوتھی صدی ہجری کے درمیان تک [[حضرت ابو طالب]] کی نسل سے متعلق لکھی گئی ہے۔ آپ کی ایک اور مشہور کتاب [[الاغانی (کتاب)|الأغانی]] ہے جو موسیقی اور ثقافت کا سب سے بڑا دائرۃ المعارف اور زمانہ [[جاہلیت]] اور [[صدر اسلام]] کے عربی آداب و رسوم اور نظم و نثر کا جامع ترین مجموعہ ہے۔
'''اَبو الفَرَجِ اِصفَہانی''' (284-356 ھ) تیسری اور چوتھی صدی ہجری کے علماء میں سے ہیں۔ کتاب [[مقاتل الطالبیین]] آپ کی مشہور تصانیف میں سے ہے جو [[پیغمبر اکرمؐ]] کے دور سے چوتھی صدی ہجری کے درمیان تک [[حضرت ابو طالب]] کی نسل سے متعلق لکھی گئی ہے۔ آپ کی ایک اور مشہور کتاب [[الاغانی (کتاب)|الأغانی]] ہے جو موسیقی اور ثقافت کا سب سے بڑا دائرۃ المعارف اور زمانہ [[جاہلیت]] اور [[صدر اسلام]] کے عربی آداب و رسوم اور نظم و نثر کا جامع ترین مجموعہ ہے۔


شیعہ سنی علم رجال کے ماہرین کے مطابق ابو الفرج اصفہانی کا تعلق شیعہ فرقہ [[زیدیہ]] سے ہے، لیکن بعض مورخین [[بنی مروان|مروانیوں]] کے ساتھ ان کے روابط کی وجہ سے ان کے شیعہ ہونے میں تردید کا اظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ان کی طرف سے اپنے آپ کو شیعہ ظاہر کرنا شیعہ حاکموں کے ساتھ روابط پیدا کرنے کی خاطر تھا۔
[[شیعہ]] [[سنی]] علم رجال کے ماہرین کے مطابق ابو الفرج اصفہانی کا تعلق شیعہ فرقہ [[زیدیہ]] سے ہے، لیکن بعض مورخین [[بنی مروان|مروانیوں]] کے ساتھ ان کے روابط کی وجہ سے ان کے شیعہ ہونے میں تردید کا اظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ان کی طرف سے اپنے آپ کو شیعہ ظاہر کرنا شیعہ حاکموں کے ساتھ روابط پیدا کرنے کی خاطر تھا۔


==زندگی‌ نامہ==
==زندگی‌ نامہ==
سطر 38: سطر 38:


==مذہب==
==مذہب==
علم رجال کے اکثر شیعہ علماء من جملہ [[شیخ طوسی]] اور [[سید ابوالقاسم خویی]] اس بات کے معتقد ہیں کہ ابوالفرج اصفہانی [[شیعہ]] تھے۔<ref>شیخ طوسی، فہرست، ۱۴۲۰ق، ص۵۴۴؛ ح لی، خلاصۃ الاقوال، ۱۳۸۱ش، ص۴۶۵؛ خویی، معجم رجال الحدیث، ۱۳۷۲ق، ج۱۱، ص۳۶۷۔</ref> بعض [[اہل سنت]] علماء من جملہ ذہبی اور ابن جوزی بھی ان کے [[شیعہ]] ہونے کے قائل ہیں۔<ref>ابن جوزی، المنتظم، ۱۴۱۲ق، ج۱۴، ص۱۸۵؛ ذہبی، سیر اعلام النبلا، ۱۴۱۴ق، ج۱۶، ص۲۰۲؛ ذہبی، میزان الاعتدال، ۱۳۸۲ق، ج۳، ص۱۲۳؛ ابن العماد الحنبلی، شذرات الذہب، ۱۴۰۶ق، ج۴، ص۲۹۲؛ ابن خلکان، وفیات الاعیان، ۱۳۶۴ش، ج۳، ص۳۰۸؛ خطیب بغدادی، تاریخ بغداد، ۱۴۱۷ق، ج۱۱، ص۳۹۹۔</ref> لیکن بعض دوسرے علماء مانند [[ذہبی]] نے [[بنی مروان|مروانیوں]] کے ساتھ ان کی نسبت کو مد نظر رکھتے ہوئے اس بات کو عجیب قرار دیئے ہیں<ref>ذہبی، تاریخ الإسلام، ۱۴۱۳ق، ج۲۶، ص۱۴۴؛ ابن العماد الحنبلی، شذرات الذہب، ۱۴۰۶ق، ج۴، ص۲۹۲۔</ref> اسی طرح [[ابن حجر عسقلانی]] نے اپنی کتاب [[لسان المیزان]] میں مروانیوں کے ساتھ اس کے منسوب ہونے کو مد نظر رکھتے ہوئے ان کے شیعہ ہونے کو نوادر میں سے قرار دیا ہے۔<ref>ابن جوزی، المنتظم، ۱۴۱۲ق، ج۱۴، ص۱۸۵۔</ref> [[خطیب بغدادی]] نے ان کے شیعہ ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ان کو لوگوں میں سب سے جھوٹے آدمی کے عنوان سے یاد کیا ہے۔<ref>ابوالفرج اصفہانی، الأغانی، ۱۹۹۴م، ج۱، ص۸۔ </ref>
علم رجال کے اکثر شیعہ علماء من جملہ [[شیخ طوسی]] اور [[سید ابو القاسم خویی]] اس بات کے معتقد ہیں کہ ابو الفرج اصفہانی [[شیعہ]] تھے۔<ref> شیخ طوسی، فہرست، ۱۴۲۰ق، ص۵۴۴؛ ح لی، خلاصۃ الاقوال، ۱۳۸۱ش، ص۴۶۵؛ خویی، معجم رجال الحدیث، ۱۳۷۲ق، ج۱۱، ص۳۶۷۔</ref> بعض [[اہل سنت]] علماء من جملہ ذہبی اور ابن جوزی بھی ان کے [[شیعہ]] ہونے کے قائل ہیں۔<ref> ابن جوزی، المنتظم، ۱۴۱۲ق، ج۱۴، ص۱۸۵؛ ذہبی، سیر اعلام النبلا، ۱۴۱۴ق، ج۱۶، ص۲۰۲؛ ذہبی، میزان الاعتدال، ۱۳۸۲ق، ج۳، ص۱۲۳؛ ابن العماد الحنبلی، شذرات الذہب، ۱۴۰۶ق، ج۴، ص۲۹۲؛ ابن خلکان، وفیات الاعیان، ۱۳۶۴ش، ج۳، ص۳۰۸؛ خطیب بغدادی، تاریخ بغداد، ۱۴۱۷ق، ج۱۱، ص۳۹۹۔</ref> لیکن بعض دوسرے علماء مانند [[ذہبی]] نے [[بنی مروان|مروانیوں]] کے ساتھ ان کی نسبت کو مد نظر رکھتے ہوئے اس بات کو عجیب قرار دیتے ہیں<ref> ذہبی، تاریخ الإسلام، ۱۴۱۳ق، ج۲۶، ص۱۴۴؛ ابن العماد الحنبلی، شذرات الذہب، ۱۴۰۶ق، ج۴، ص۲۹۲۔</ref> اسی طرح [[ابن حجر عسقلانی]] نے اپنی کتاب [[لسان المیزان]] میں مروانیوں کے ساتھ ان کے منسوب ہونے کو مد نظر رکھتے ہوئے ان کے شیعہ ہونے کو نوادر میں سے قرار دیا ہے۔<ref> ابن جوزی، المنتظم، ۱۴۱۲ق، ج۱۴، ص۱۸۵۔</ref> [[خطیب بغدادی]] نے ان کے شیعہ ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ان کو سب سے جھوٹے آدمی کے عنوان سے یاد کیا ہے۔<ref>ابو الفرج اصفہانی، الأغانی، ۱۹۹۴م، ج۱، ص۸۔ </ref>


[[شیخ طوسی]] اور [[علامہ حلی]] نے ابوالفرج اصفہانی کو اپنی تألیفات میں کئے گئے اظہار نظر کو مد نظر رکھتے ہوئے انہیں شیعہ فرقہ [[زیدیہ]] سے قرار دیتے ہیں<ref>شیخ طوسی، فہرست، ۱۴۲۰ق، ص۵۴۴؛ حلی، خلاصہ الاقوال، ۱۳۸۱ش، ص۴۶۵۔</ref> لیکن [[محمد باقر خوانساری]] (1226-1313ھ) نے اپنی کتاب [[روضات الجنات]] میں انہیں شیعہ قرار دیئے ہیں۔<ref>خوانساری اصفہانی، روضات الجنات، ۱۳۶۰ش، ج۶، ص۱۳۵-۱۳۶۔</ref> کتاب روضات الجنات کے مترجم [[محمد باقر ساعدی خراسانی]] ابوالفرج اصفہانی کو اہل تظاہر بہ تشیع کے عنوان سے یاد کرتے ہیں اور ان کی زبانی ائمہ معصومین کی تعریف اپنے زمانے کے شیعہ حکام سے نزدیک ہونے کی بنا پر قرار دیتے ہیں۔<ref>خوانساری اصفہانی، روضات الجنات، ۱۳۶۰ش، ج۶، ص۱۳۵-۱۳۶۔</ref>
[[شیخ طوسی]] اور [[علامہ حلی]] ابو الفرج اصفہانی کو اپنی تألیفات میں کئے گئے اظہار نظر کو مد نظر رکھتے ہوئے انہیں شیعہ فرقہ [[زیدیہ]] سے قرار دیتے ہیں<ref> شیخ طوسی، فہرست، ۱۴۲۰ق، ص۵۴۴؛ حلی، خلاصہ الاقوال، ۱۳۸۱ش، ص۴۶۵۔</ref> لیکن [[محمد باقر خوانساری]] (1226-1313 ھ) نے اپنی کتاب [[روضات الجنات]] میں انہیں شیعہ قرار دیا ہیں۔<ref> خوانساری اصفہانی، روضات الجنات، ۱۳۶۰ش، ج۶، ص۱۳۵-۱۳۶۔</ref> کتاب روضات الجنات کے مترجم [[محمد باقر ساعدی خراسانی]] ابو الفرج اصفہانی کو اہل تظاہر بہ تشیع کے عنوان سے یاد کرتے ہیں اور ان کی زبانی ائمہ معصومین کی تعریف اپنے زمانے کے شیعہ حکام سے نزدیک ہونے کی بنا پر قرار دیتے ہیں۔<ref> خوانساری اصفہانی، روضات الجنات، ۱۳۶۰ش، ج۶، ص۱۳۵-۱۳۶۔</ref>


==اساتذہ اور شاگرد==
==اساتذہ اور شاگرد==
گمنام صارف