مندرجات کا رخ کریں

"غیبت کبری" کے نسخوں کے درمیان فرق

2,083 بائٹ کا اضافہ ،  4 نومبر 2018ء
م
سطر 16: سطر 16:
[[علامہ طباطبایی]] کے مطابق امام زمانہؑ غیبت کبرا کے دور میں بھی اپنی [[امامت]] کے بعض وظائف کو انجام دیتے ہیں۔<ref>طباطبایی، شيعہ در اسلام،۱۳۸۳ش، ص۲۳۶۔</ref> [[امام]] کا وظیفہ صرف دینی تعلیمات لوگوں تک پہنچانا اور ظاہری طور پر ان کی ہدایت اور رہنمائی کرنا نہیں۔<ref>طباطبائی، شيعہ در اسلام،۱۳۸۳ش، ص۲۳۶۔</ref> بلکہ اس کے علاوہ امام کے اور بھی وظائف ہیں جن میں باطنی اور معنوی [[ولایت]] و رہبری سر فہرست ہے جس کے ذریعے امام لوگوں کی معنوی زندگی کو سدھارتے ہیں۔ ان کے مطابق امام زمانہ اگرچہ لوگوں کے نظروں سے غائب ہے لیکن باطنی اور معنوی طور پر آپ لوگوں کے روح اور جان سے آگاہ ہیں اور ان کی ہدایت کرتے ہیں۔<ref>طباطبایی، شيعہ در اسلام،۱۳۸۳ش، ص۲۳۶۔</ref>
[[علامہ طباطبایی]] کے مطابق امام زمانہؑ غیبت کبرا کے دور میں بھی اپنی [[امامت]] کے بعض وظائف کو انجام دیتے ہیں۔<ref>طباطبایی، شيعہ در اسلام،۱۳۸۳ش، ص۲۳۶۔</ref> [[امام]] کا وظیفہ صرف دینی تعلیمات لوگوں تک پہنچانا اور ظاہری طور پر ان کی ہدایت اور رہنمائی کرنا نہیں۔<ref>طباطبائی، شيعہ در اسلام،۱۳۸۳ش، ص۲۳۶۔</ref> بلکہ اس کے علاوہ امام کے اور بھی وظائف ہیں جن میں باطنی اور معنوی [[ولایت]] و رہبری سر فہرست ہے جس کے ذریعے امام لوگوں کی معنوی زندگی کو سدھارتے ہیں۔ ان کے مطابق امام زمانہ اگرچہ لوگوں کے نظروں سے غائب ہے لیکن باطنی اور معنوی طور پر آپ لوگوں کے روح اور جان سے آگاہ ہیں اور ان کی ہدایت کرتے ہیں۔<ref>طباطبایی، شيعہ در اسلام،۱۳۸۳ش، ص۲۳۶۔</ref>


==عصر غیبت میں امام زمانہ کی ملاقات==
==امام زمانہ سے ملاقات==
{{اصلی|ملاقات با امام زمان}}
غیبت کبرا کے زمانے میں [[امام زمانہؑ]] سے ملاقات کے امکان پذیر ہونے اور نہ ہونے میں شیعہ علماء کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے۔<ref>جمعی از نویسندگان مجلہ حوزہ، چشم بہ راہ مہدی (ع)، ۱۳۷۸ش، ص۴۲۔</ref> [[محمد بن ابراہیم نعمانی]]، [[شیخ مفید]]، [[محمد محسن فیض کاشانی|فیض کاشانی]] اور [[جعفر کاشف‌الغطاء|کاشف الغطاء]] وغیرہ اس بات کے معتقد ہیں کہ غیبت کبرا کے دور میں امام زمانہؑ سے ملاقات کا کوئی امکان موجود نہیں۔<ref>جمعی از نویسندگان مجلہ حوزہ، چشم بہ راہ مہدی (ع)، ۱۳۷۸ش، ص۴۲و۴۳۔</ref> البتہ ان میں شیخ مفید کہتے ہیں کہ اس دور میں آپ کی بعض قابل اعتماد احباب جن کا وظیفہ صرف امام کی خدمت کرنا ہے، کو امام زمانہ کی دیدار نصیب ہوتی ہے۔<ref>شیخ مفید، المسائل العشر، ۱۴۲۶ق، ص۷۶۔</ref> ان علماء کا اپنے نظریے پر سب سے اہم دلیل امام زمانہؑ کا [[علی بن محمد سمری|علی بن محمد سَمری]] کے نام لکھی گئی وہ توقیع ہے جس میں صراحتا فرمایا گیا ہے کہ اس دور میں جس نے بھی یہ ادعا کیا کہ امام زمانہ کو دیکھا ہے وہ جھوٹا ہے۔<ref>جمعی از نویسندگان مجلہ حوزہ، چشم بہ راہ مہدی (ع)، ۱۳۷۸ش، ص۴۳۔</ref>


'''مفصل مضمون: ''[[امام زمانہ کی ملاقات]]'''''
شیعہ علماء کا دوسرا گروہ جس میں [[سید مرتضی]]، [[شیخ طوسی]]، [[کراجکی|کَراجَکی]] اور [[محدث نوری]] وغیرہ شامل ہیں، غیبت کبرا کے زمانے میں بھی امام زمانہؑ سے ملاقات کو ممکن قرار دیتے ہیں۔<ref>جمعی از نویسندگان مجلہ حوزہ، چشم بہ راہ مہدی (ع)، ۱۳۷۸ش، ص۷۳۔</ref> سید مرتضی اور شیخ طوسی نے امام زمانہ کے ساتھ کسی کی ملاقات ہوئی بھی ہے یا نہیں اس بارے میں کچھ نہیں کہا صرف یہ کہتے ہیں کہ اس دور میں امام زمانہ کے ساتھ ملاقات ممکن ہے؛<ref>نگاہ کنید بہ سید مرتضی،  رسائل الشریف، ۱۴۰۵ق، ج۲، ص۲۹۷؛‌ شیخ طوسی، الغیبہ، ۱۴۱۱ق، ص۹۹۔</ref> جبکہ محدث نوری نے مذکوره توقیع پر بعض اعتراضات کے علاوہ،<ref>محدث نوری، جنۃ المأوی، چاپ‌شدہ در مجلسی، بحار الانوار، ۱۴۰۳ق، ج۵۳، ص۲۰۲-۳۱۷۔</ref> امام زمانہ سے ملاقات کی بہت سارے داستانیں بھی نقل کرتے ہیں۔<ref>محدث نوری، جنۃ المأوی، چاپ‌شدہ در مجلسی، بحار الانوار، ۱۴۰۳ق، ج۵۳، ص۲۰۲تا۳۱۷۔</ref> ان داستانوں کا کوئی معتبر سند نہ ہونا نیز جن سے ان داستانوں کی نسبت دی گئی ہے ان کی اپنی زبانی ان داستانوں کا بیان نہ ہونا ان دستانوں پر ہونے والے اعتبراضات میں سی ہیں۔<ref>جمعی از نویسندگان مجلہ حوزہ، چشم بہ راہ مہدی (ع)، ۱۳۷۸ش، ص۱۰۰و۱۰۱۔</ref>
 
[[امام زمانہ(عج)]] نے اپنے چوتھے نائب خاص [[علی بن محمد سمری]] کے نام اپنی آخری توقیع میں تاکید ہوئی ہے کہ اگر کسی نے [[سفیانی]] کے خروج اور [[صیحۂ آسمانی|آسمانی چیخ]] سے قبل امام(عج) کے دیدار کا دعوی کیا، وہ جھوٹا ہوگا۔<ref>پہلے تین پاورقیوں سے رجوع کریں۔</ref> یہ عبارت [[شیعہ]] علماء کے درمیان [[امام زمانہ(عج)]] کے دیدار کے امکان یا عدم امکان کے بارے میں مباحثے کا موجب بنی ہے۔
 
===ملاقات کرنے والے===
مختلف [[شیعہ]] منابع و مآخذ میں ملاقات [[امام زمانہ(عج)]] کی متعدد داستانیں نقل ہوئی ہیں۔ [[شیعہ|اہل تَشَیُّع]] کے ہاں ان داستانوں میں مشہور ترین داستانوں کا تعلق [[علامہ حلی]]، [[سید محمد مہدی بحرالعلوم|سید بحر العلوم]]، [[اسمعیل ہرقلی]]، [[حاج علی بغدادی]] اور [[علی بن مہزیار]] کی ملاقاتوں کی داستانیں ہیں۔ یہ داستانیں ''[[بحار الانوار]]'' اور ''[[مفاتیح الجنان]]'' اور ''[[نجم ثاقب]]'' سمیت بہت سی دوسری کتابوں میں نقل ہوئی ہیں۔


==نیابت عامہ==
==نیابت عامہ==
confirmed، templateeditor
8,847

ترامیم