مندرجات کا رخ کریں

"مشہد النقطہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
تمیزکاری
imported>E.musavi
م (تمیزکاری)
سطر 20: سطر 20:
==محل وقوع ==
==محل وقوع ==


زیارتگاہ حلب کے غرب میں  کوہ جوشن کے دامن میں واقع ہے۔<ref>حموی، معجم البلدان، ۱۹۹۵م، ج۲، ص۱۸۶.</ref> اس کے نزدیک [[مشہدالسقط]] اور چند بزرگ شیعہ علما جیسے [[ابن زہرہ]] (۵۸۵ق)، [[ابن شہرآشوب]] اور [[احمد بن منیر طرابلسی]] (۵۴۸ق) کی قبور موجود ہیں۔<ref>حسینی جلالی، مزارات اہل البیت و تاریخہا، ۱۴۱۵ق، ص۲۳۴-۲۳۵.</ref> بعض محققین اس پہاڑ کے کوہ جوشن نام رکھنے کی وجہ یہاں [[شمر بن ذی الجوشن]] کا  [[اسیران کربلا]] اور  [[شہدائے کربلا]] کے سروں کے ہمراہ ٹھہرنا ذکر کرتے ہیں۔<ref> حموی، معجم البلدان، ۱۹۹۵م، ج۲، ص۱۸۶.</ref>
زیارتگاہ حلب کے غرب میں  کوہ جوشن کے دامن میں واقع ہے۔<ref>حموی، معجم البلدان، ۱۹۹۵م، ج۲، ص۱۸۶.</ref> اس کے نزدیک [[مشہد السقط]] اور چند بزرگ شیعہ علما جیسے [[ابن زہرہ]] (۵۸۵ق)، [[ابن شہرآشوب]] اور [[احمد بن منیر طرابلسی]] (۵۴۸ق) کی قبور موجود ہیں۔<ref>حسینی جلالی، مزارات اہل البیت و تاریخہا، ۱۴۱۵ق، ص۲۳۴-۲۳۵.</ref> بعض محققین اس پہاڑ کے کوہ جوشن نام رکھنے کی وجہ یہاں [[شمر بن ذی الجوشن]] کا  [[اسیران کربلا]] اور  [[شہدائے کربلا]] کے سروں کے ہمراہ ٹھہرنا ذکر کرتے ہیں۔<ref> حموی، معجم البلدان، ۱۹۹۵م، ج۲، ص۱۸۶.</ref>


== موجودہ صورتحال==
== موجودہ صورتحال==
مسجدالنقطہ کا علاقہ حلب میں بنام «حی الانصاری» مشہور ہے۔ یہ جگہ [[مشہدالسقط]] کے نزدیک واقع ہے اور اس عمارت کے داخل ہونے والے دروازے پر  [[چہاردہ معصوم]] کے نام کندہ ہیں۔<ref>حسینی جلالی، مزارات اہل البیت و تاریخہا، ۱۴۱۵ق، ص۲۳۴-۲۳۷.</ref>
مسجدالنقطہ کا علاقہ حلب میں بنام «حی الانصاری» مشہور ہے۔ یہ جگہ [[مشہد السقط]] کے نزدیک واقع ہے اور اس عمارت کے داخل ہونے والے دروازے پر  [[چہاردہ معصوم]] کے نام کندہ ہیں۔<ref>حسینی جلالی، مزارات اہل البیت و تاریخہا، ۱۴۱۵ق، ص۲۳۴-۲۳۷.</ref>


یہ عمارت ہال پر مشتمل ہے جس کے آخر میں ایوان موجود ہے اور اس کے ایک طرف چھوٹی سی ضریح موجود ہے جس میں میں وہ پتھر نصب ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس پر امام حسین ع کا سر اقدس رکھا گیا اور اس پر خون کے قطرات جاری ہوئے تھے۔<ref>خامہ یار، آثار پيامبر و زيارتگاہ‌ہای اہل بيت در سوريہ، ۱۳۹۳ش، ص۱۴۹-۱۵۵.</ref>
یہ عمارت ہال پر مشتمل ہے جس کے آخر میں ایوان موجود ہے اور اس کے ایک طرف چھوٹی سی ضریح موجود ہے جس میں میں وہ پتھر نصب ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس پر امام حسین ع کا سر اقدس رکھا گیا اور اس پر خون کے قطرات جاری ہوئے تھے۔<ref>خامہ یار، آثار پيامبر و زيارتگاہ‌ہای اہل بيت در سوريہ، ۱۳۹۳ش، ص۱۴۹-۱۵۵.</ref>
confirmed، Moderators، منتظمین، templateeditor
21

ترامیم