مندرجات کا رخ کریں

"البلد الامین و الدرع الحصین (کتاب)" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 12: سطر 12:
| ناشر            =مؤسسۃ الأعلمی
| ناشر            =مؤسسۃ الأعلمی
}}
}}
'''اَلْبَلَدُ الأمین وَ الدَّرْعُ الحَصین مِنَ الْأدْعیَۃ وَ الْأعْمالِ وَ الأوْراد وَ الأذْکار''' شیخ [[ابراہیم بن علی کفعمی|ابراہیم بن علی عاملی کفعمی]] (متوفا ۹۰۵ ق) کی تالیف ہے۔ اس کتاب کے مولف کو ان کی دوسری تصنیف [[مصباح کفعمی|مصباح کفعمی]] کی مناسبت سے صاحب مصباح بھی کہا جاتا ہے۔ یہ کتاب [[ادعیہ]]، آداب دینی اور [[عبادت|عبادات]] کی مشہور کتاب ہے جو وقت تالیف سے مسلسل مورد توجہ رہی ہے۔ کفعمی نے کتاب البلد الأمین کو مصباح سے کافی پہلے تالیف کیا۔ اس کتاب میں مصباح کے تمام مطالب اور مزید مطالب موجود ہیں۔
'''اَلْبَلَدُ الأمین وَ الدَّرْعُ الحَصین مِنَ الْأدْعیَۃ وَ الْأعْمالِ وَ الأوْراد وَ الأذْکار''' شیخ [[ابراہیم بن علی کفعمی|ابراہیم بن علی عاملی کفعمی]] (متوفا 905 ھ) کی تالیف ہے۔ اس کتاب کے مولف کو ان کی دوسری تصنیف [[مصباح کفعمی|مصباح کفعمی]] کی مناسبت سے صاحب مصباح بھی کہا جاتا ہے۔ یہ کتاب [[ادعیہ]]، آداب دینی اور [[عبادت|عبادات]] کی مشہور کتاب ہے جو وقت تالیف سے مسلسل مورد توجہ رہی ہے۔ کفعمی نے کتاب البلد الأمین کو مصباح سے کافی پہلے تالیف کیا۔ اس کتاب میں مصباح کے تمام مطالب اور مزید مطالب موجود ہیں۔


== مؤلف ==
== مؤلف ==
{{اصلی|کفعمی}}
{{اصلی|کفعمی}}
شیخ تقی الدین ابراہیم، فرزند بن الدین علی حارثی لویزی جبعی معروف بنام کفعمی دسویں صدی ہجری قمری کے شیعہ علما میں سے ہیں جو ۸۴۰ ھ کو [[لبنان]] کے شہر [[جبل عامل]] کے ایک دیہات میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد ایک بزرگ [[فقیہ]] اور متقی شخص تھے۔ کفعمی محدث، ادیب، شاعر اور بزرگ [[شیعہ]] علما میں سے تھے جو نہایت فصاحت و بلاغت کے مالک ہونے کے ساتھ ساتھ مختلف علوم میں تبحر رکھتے تھے۔ کثیر تالیفات کے مالک تھے۔
شیخ تقی الدین ابراہیم، فرزند بن الدین علی حارثی لویزی جبعی معروف بنام کفعمی دسویں صدی ہجری کے [[شیعہ]] علما میں سے ہیں جو 840 ھ کو [[لبنان]] کے شہر [[جبل عامل]] کے ایک دیہات میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد ایک بزرگ [[فقیہ]] اور متقی شخص تھے۔ کفعمی [[محدث]]، ادیب، شاعر اور بزرگ [[شیعہ]] علما میں سے تھے جو نہایت فصاحت و بلاغت کے مالک ہونے کے ساتھ ساتھ مختلف علوم میں تبحر رکھتے تھے۔ کثیر تالیفات کے مالک تھے۔


== مضامین کتاب ==
== مضامین کتاب ==
مؤلف کتاب کے آغاز میں ایک مقدمہ ذکر کیا جس میں آداب [[نماز]]، [[کفن]] اور [[دفن]] میت وغیرہ کے احکام بیان کئے پھر یومیہ [[نمازوں]] اور نماز کی [[تعقیبات]] کو شمار کیا۔
مؤلف کتاب کے آغاز میں ایک مقدمہ ذکر کیا جس میں آداب [[نماز]]، [[کفن]] اور [[دفن]] میت وغیرہ کے [[احکام]] بیان کئے پھر یومیہ [[نمازوں]] اور نماز کی [[تعقیبات]] کو شمار کیا۔


مخصوص اوقات کی ادعیہ اور ایام ہفتہ کی ادعیہ کتاب کے بعد کے عناوین میں سے ہیں۔ کفعمی نے ایام ہفتہ کے ہر روز کی دعائیں اور حرز ذکر کئے ہیں۔
مخصوص اوقات کی ادعیہ اور ایام ہفتہ کی ادعیہ کتاب کے بعد کے عناوین میں سے ہیں۔ کفعمی نے ایام ہفتہ کے ہر روز کی دعائیں اور حرز ذکر کئے ہیں۔
سطر 40: سطر 40:
* زیارات و [[ مستحب نمازیں]]
* زیارات و [[ مستحب نمازیں]]
*  [[صحیفہ سجادیہ]] کی تمام ادعیہ
*  [[صحیفہ سجادیہ]] کی تمام ادعیہ
* [[امام باقر]] ع سے مروی تمام دعائیں
* [[امام باقر]] (ع) سے مروی تمام دعائیں
* [[امام جواد]] ع مناجات‌۔<ref>کفعمی، بلد الامین، ۱۴۰۳ ق، فہرست کتاب.</ref>
* [[امام محمد تقی]] (ع) کی مناجات‌<ref> کفعمی، بلد الامین، ۱۴۰۳ ق، فہرست کتاب.</ref>
{{ستون خ}}
{{ستون خ}}


== ترجمہ   ==
== ترجمہ ==
کتاب البلد الأمین کو ایک مرتبہ [[سید محمد باقر زواری اصفہانی]] اور ایک مرتبہ ملا محمد حسین بن شاہ محمد نے فارسی زبان میں ترجمہ کیا۔ البتہ یہ دونوں ترجمے عہد [[صفویہ]] کے ہیں۔ اس وجہ سے بعض نے احتمال دیا ہے کہ شاید یہ دونوں ایک ہی ہوں لیکن اشتباہ کی بنا پر دو اشخاص کی طرف منسوب ہو گئے ہیں۔<ref>الذریعہ، ج ۱۴، ص۸۴.</ref>
کتاب البلد الأمین کو ایک مرتبہ [[سید محمد باقر زواری اصفہانی]] اور ایک مرتبہ ملا محمد حسین بن شاہ محمد نے فارسی زبان میں ترجمہ کیا۔ البتہ یہ دونوں ترجمے عہد [[صفویہ]] کے ہیں۔ اس وجہ سے بعض نے احتمال دیا ہے کہ شاید یہ دونوں ایک ہی ہوں لیکن اشتباہ کی بنا پر دو اشخاص کی طرف منسوب ہو گئے ہیں۔<ref> الذریعہ، ج ۱۴، ص۸۴.</ref>


== خصویات اور اعتبار کتاب ==
== خصویات اور اعتبار کتاب ==
اس کتاب کی خصوصیات میں الفاظ کے لغوی معانی کا بیان اور زیارات اور ادعیہ کی مختلف عبارتوں کے ذکر کے بعد ان کے فوائد اور بہت سے نکات ان کے متعلق بیان کئے گئے ہیں۔ کتاب «البلدالامین» [[علامہ مجلسی]] کی  کتاب [[بحارالانوار]] اور دیگر تمام کتب ادعیہ من جملہ [[مفاتیح الجنان]] [[شیخ عباس قمی]] کے مصادر میں سے ہے۔<ref>[http://www.noorlib.ir/View/fa/Book/BookView/Image/2573 کتابخانہ دیجیتال نور.]</ref>
اس کتاب کی خصوصیات میں الفاظ کے لغوی معانی کا بیان اور زیارات اور ادعیہ کی مختلف عبارتوں کے ذکر کے بعد ان کے فوائد اور بہت سے نکات ان کے متعلق بیان کئے گئے ہیں۔ کتاب البلدالامین [[علامہ مجلسی]] کی  کتاب [[بحارالانوار]] اور دیگر تمام کتب ادعیہ من جملہ [[مفاتیح الجنان]] [[شیخ عباس قمی]] کے مصادر میں سے ہے۔<ref>[http://www.noorlib.ir/View/fa/Book/BookView/Image/2573 کتابخانہ دیجیتال نور.]</ref>


== اشاعت ==
== اشاعت ==
سطر 54: سطر 54:
کتاب میں کسی مقام پر کوئی تعلیقہ وغیرہ نہیں لگایا گیا۔ اس نسخے میں طباعت و نشر کا سال بھی مذکور نہیں اور اس کتاب کے آخر میں صرف یہ آیا ہے: «کَتَبَہ أحمد النّجفی الزّنجانی ۱۳۸۲ ھ»‌
کتاب میں کسی مقام پر کوئی تعلیقہ وغیرہ نہیں لگایا گیا۔ اس نسخے میں طباعت و نشر کا سال بھی مذکور نہیں اور اس کتاب کے آخر میں صرف یہ آیا ہے: «کَتَبَہ أحمد النّجفی الزّنجانی ۱۳۸۲ ھ»‌


اس کتاب کا بہترین نسخہ مکتبۃ الصدوق کا ہے جو [[علی اکبر غفاری]] کی کوشش سے ۱۳۸۳ ھ میں طبع ہوا ہے۔<ref>[http://www.noorlib.ir/View/fa/Book/BookView/Image/2573 کتابخانہ دیجیتال نور.]</ref>
اس کتاب کا بہترین نسخہ مکتبۃ الصدوق کا ہے جو [[علی اکبر غفاری]] کی کوشش سے 1383 ھ میں طبع ہوا ہے۔<ref>[http://www.noorlib.ir/View/fa/Book/BookView/Image/2573 کتابخانہ دیجیتال نور.]</ref>


معاصر محققین میں سے ایک محقق [[لبنان]] کے مطبع اعلمی سے شائع سدہ نسخہ کو تحریف شدہ سمجھتے ہیں چونکہ [[صحیفہ سجادیہ]] کو مکمل طور سے اس کتاب سے حذف کر دیا گیا ہے۔<ref>جہان بخش، تحریف البلد الامین، ۱۳۸۷ش.</ref>
معاصر محققین میں سے ایک محقق [[لبنان]] کے مطبع اعلمی سے شائع شدہ نسخہ کو تحریف شدہ سمجھتے ہیں چونکہ [[صحیفہ سجادیہ]] کو مکمل طور سے اس کتاب سے حذف کر دیا گیا ہے۔<ref> جہان بخش، تحریف البلد الامین، ۱۳۸۷ش.</ref>


==حوالہ جات ==
==حوالہ جات ==
گمنام صارف