مندرجات کا رخ کریں

"قرآن کریم" کے نسخوں کے درمیان فرق

حجم میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ،  6 مئی 2018ء
imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 166: سطر 166:


==قرآن مستشرقین کی نظر میں==
==قرآن مستشرقین کی نظر میں==
بہت سارے غیرمسلم دانشورں نے قرآن کے بارے میں بہت زیادہ تحقیقیں کی ہیں۔ اس حوالے سے بعض مستشرقین قرآن کو پیغمبر اکرم(ص) کا کلام قرار دیتے ہوئے کہتے ہیں: قرآن کے مطالب کو [[یہودیت|یہودیوں]] اور [[مسیحیت|عیسائیوں]] کے مآخذ اور [[زمان جاہلیت]] کے اشعار سے اقتباس کیا ہے۔ بعض محققین اگرچہ صراحت کے ساتھ قرآن کو وحی نہیں مانتے لیکن اسے انسانی کلام سے ماوراء قرار دیتے ہیں۔<ref>کریمی، «مستشرقان و قرآن»، ص۳۵. </ref>
بہت سارے غیر مسلم دانشورں نے قرآن کے بارے میں بہت زیادہ تحقیقیں کی ہیں۔ اس حوالے سے بعض مستشرقین قرآن کو پیغمبر اکرم(ص) کا کلام قرار دیتے ہوئے کہتے ہیں: قرآن کے مطالب کو [[یہودیت|یہودیوں]] اور [[مسیحیت|عیسائیوں]] کے مآخذ اور [[زمان جاہلیت]] کے اشعار سے اقتباس کیا ہے۔ بعض محققین اگرچہ صراحت کے ساتھ قرآن کو وحی نہیں مانتے لیکن اسے انسانی کلام سے ماوراء قرار دیتے ہیں۔<ref>کریمی، «مستشرقان و قرآن»، ص۳۵. </ref>


ریجارد بل قرآن کے ادبیات میں تکرار اور تشبیہ کے طریقہ کار کو یہودیوں اور عیسائیوں کے "حُنَفاء" نامی رسم سے اقتباس شدہ قرار دیتے ہیں۔ جبکہ ان کے مقابلے میں نولدکھ قرآن کی سورتوں خاص کر مکی سورتوں کو ادبی لحاظ سے معجز نما قرار دیتے ہوئے قرآنی آیات کو فرشتوں کی نغمہ سرایی قرار دیتے ہیں جو مؤمن کو وجد میں لاتی ہیں۔ موریس بوکای، [[اعجاز علمی قرآن]] کو مد نظر قرار دیتے ہوئے لکھتے ہیں: قرآن کی بعض آیات جدید سائنسی ایجادات سے مکمل طور پر مطابقت رکھتی ہیں۔ آخرکار وہ اس نتیجے پر پہنچتے ہیں کہ قرآن منشأ الہی کا حامل ہے۔<ref>کریمی، «مستشرقان و قرآن»، ص۳۵. </ref>
ریجارڈ بل قرآن کے ادبیات میں تکرار اور تشبیہ کے طریقہ کار کو یہودیوں اور عیسائیوں کے "حُنَفاء" نامی رسم سے اقتباس شدہ قرار دیتے ہیں۔ جبکہ ان کے مقابلے میں نولدکھ قرآن کی سورتوں خاص کر مکی سورتوں کو ادبی لحاظ سے معجز نما قرار دیتے ہوئے قرآنی آیات کو فرشتوں کی نغمہ سرایی قرار دیتے ہیں جو مؤمن کو وجد میں لاتی ہیں۔ موریس بوکای، [[اعجاز علمی قرآن]] کو مد نظر قرار دیتے ہوئے لکھتے ہیں: قرآن کی بعض آیات جدید سائنسی ایجادات سے مکمل طور پر مطابقت رکھتی ہیں۔ آخرکار وہ اس نتیجے پر پہنچتے ہیں کہ قرآن منشأ الہی کا حامل ہے۔<ref>کریمی، «مستشرقان و قرآن»، ص۳۵. </ref>


==فوٹو گیلری==
==فوٹو گیلری==
گمنام صارف