مندرجات کا رخ کریں

"قرآن کریم" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 159: سطر 159:
[[ملف:مراسم قرآن به سر گرفتن نجف سال 1395.jpg|تصغیر|[[نجف]] میں شب قدر کو قرآن سروں پر رکھنے کا منظر]]
[[ملف:مراسم قرآن به سر گرفتن نجف سال 1395.jpg|تصغیر|[[نجف]] میں شب قدر کو قرآن سروں پر رکھنے کا منظر]]


قرآن مسلمانوں کی انفرادی زندگی کے ساتھ ساتھ ان کی اجتماعی زندگی میں بھی ایک خاص اہمیت کا حامل ہے۔ [[ختم قرآن]] کی عمومی محلفیں مختلف [[مسجد|مساجد]] اور دیگر مذہبی مقامات جیسے [[امام باڑا|امام بارگاہوں]]، [[ائمہ معصومین]] اور [[امام زادگان]] کے حرم حتی مختلف افراد اپنے گھروں میں بھی ختم قرآن کی نشستیں برگزار کرتے ہیں۔<ref>«آداب ختم قرآن در ماہ رمضان»، گلستان قرآن، ص۳۶.</ref>
قرآن مسلمانوں کی انفرادی زندگی کے ساتھ ساتھ ان کی اجتماعی زندگی میں بھی ایک خاص اہمیت کا حامل ہے۔ [[ختم قرآن]] کی عمومی محفلیں مختلف [[مسجد|مساجد]] اور دیگر مذہبی مقامات جیسے [[امام باڑا|امام بارگاہوں]]، [[ائمہ معصومین]] اور [[امام زادگان]] کے حرم حتی مختلف افراد اپنے گھروں میں بھی ختم قرآن کی نشستیں منعقد کرتے ہیں۔<ref>«آداب ختم قرآن در ماہ رمضان»، گلستان قرآن، ص۳۶.</ref>


[[قرآن سروں پر اٹھانا]] شب قدر کے ایام میں شیعوں کی مراسمات میں سے ایک ہے۔ اس رسم میں قرآن کو سروں پر اٹھا کر خدا کو اپنی عزت و جلالت اور [[چودہ معصومین]] کا واسطہ دے کر اپنی گناہوں سے مغفرت مانگی جاتی ہے۔<ref>[http://www.hawzah.net/fa/Question/View/64090/ «مراسم قرآن بہ سر گرفتن»، پایگاہ اطلاع‌رسانی حوزہ.]</ref>
[[قرآن سروں پر اٹھانا]] شب قدر کے ایام میں شیعوں کی مراسم میں سے ایک ہے۔ اس رسم میں قرآن کو سروں پر اٹھا کر خدا کو اس کی عزت و جلال اور [[چودہ معصومین]] کا واسطہ دے کر اپنی گناہوں سے مغفرت طلب کی جاتی ہے۔<ref>[http://www.hawzah.net/fa/Question/View/64090/ «مراسم قرآن بہ سر گرفتن»، پایگاہ اطلاع‌رسانی حوزہ.]</ref>


مسلمانوں کے تمام رسمی اور غیر رسمی مراسمات جیسے شادی بیاہ اور مجالس عزاداری وغیرہ کا آغاز بھی قرآن کی کچھ آیات کی تلاوت کے ذریعے ہوتا ہے۔<ref>موسوی آملی، قرآن در رسوم ايرانی، ۱۳۸۴، ص۴۷.</ref>
مسلمانوں کے تمام رسمی اور غیر رسمی مراسم جیسے شادی بیاہ اور مجالس عزاداری وغیرہ کا آغاز بھی قرآن کی کچھ آیات کی تلاوت کے ذریعے ہوتا ہے۔<ref>موسوی آملی، قرآن در رسوم ايرانی، ۱۳۸۴، ص۴۷.</ref>


==قرآن مستشرقین کی نظر میں==
==قرآن مستشرقین کی نظر میں==
گمنام صارف