مندرجات کا رخ کریں

"قرآن کریم" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
سطر 131: سطر 131:
# یہ قول کہ "خداوند متعال نے مخالفین کے دلوں اور ہمتوں کو مثل قرآن لانے سے منصرف کردیا ہے۔ ([[نظریہ صرفہ]])
# یہ قول کہ "خداوند متعال نے مخالفین کے دلوں اور ہمتوں کو مثل قرآن لانے سے منصرف کردیا ہے۔ ([[نظریہ صرفہ]])
سابقہ [[انبیاء علیہم السلام|انبیاء]] کے [[معجرہ|معجزات]] زيادہ تر حسّی تھے جبکہ قرآن ـ جو [[اسلام]] اور [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول اللہ(ص)]] کا زندہ جاوید اور ابدی معجزہ ـ ایک عقلی، علمی و سائنسی اور ثقافتی و تہذیبی معجزہ ہے۔ ایک مشہور قول کے مطابق ہر پیغمبر کا معجزہ اس کے اپنے زمانے کی ترقی وپیشرفت سے مطابقت رکھتا تھا، اور چونکہ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|ہمارے پیغمبر(ص)]] کے زمان ےمیں قوم [[عرب]] کے درمیان شعر و ادب اعلی فن و ہنر سمجھتا جاتا تھا، خداوند متعال نے [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|آپ(ص)]] کے لئے ایک زبانی و ادبی معجزہ منتخب فرمایا ہے۔<ref>خرمشاهی، دانشنامه قرآن...، ج2، ص1638-1639۔</ref>
سابقہ [[انبیاء علیہم السلام|انبیاء]] کے [[معجرہ|معجزات]] زيادہ تر حسّی تھے جبکہ قرآن ـ جو [[اسلام]] اور [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول اللہ(ص)]] کا زندہ جاوید اور ابدی معجزہ ـ ایک عقلی، علمی و سائنسی اور ثقافتی و تہذیبی معجزہ ہے۔ ایک مشہور قول کے مطابق ہر پیغمبر کا معجزہ اس کے اپنے زمانے کی ترقی وپیشرفت سے مطابقت رکھتا تھا، اور چونکہ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|ہمارے پیغمبر(ص)]] کے زمان ےمیں قوم [[عرب]] کے درمیان شعر و ادب اعلی فن و ہنر سمجھتا جاتا تھا، خداوند متعال نے [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|آپ(ص)]] کے لئے ایک زبانی و ادبی معجزہ منتخب فرمایا ہے۔<ref>خرمشاهی، دانشنامه قرآن...، ج2، ص1638-1639۔</ref>
==قرآن سے مرتبط علوم==
قرآن مسلمانوں کے درمیان مختلف علوم کے وجود میں آنے کا باعث بنا ہے۔ تفسیر اور علوم قرآن انہی علوم میں سے ہیں۔
===تفسیر===
{{اصلی|تفسیر}}
تفسیر سے مراد وہ علم ہے جس میں قرآن کی آیات کی شرح و تبیین ہوتی ہے۔<ref>عباسی، تفسیر، ۱۳۸۲ش، ج۷، ص۶۱۹.</ref> قرآن کی تفسیر پیغمبر اکرم(ص) کے زمانے سے خود آپ(ص) کے توسط سے ہی شروع ہوا ہے۔<ref>معرفت، التفسیر والمفسرون، ۱۴۱۸ق، ج۱، ص۱۷۴.</ref> [[امام علی(ع)]]، [[ابن عباس]]، [[عبدالله بن مسعود]] اور اُبیّ بن کعب پیغمبر اکرم(ص) کے بعد سب سے پہلے مفسرین شمار ہوتے ہیں۔<ref>معرفت، التفسیر والمفسرون، ۱۴۱۸ق، ج۱، ص۲۱۰و۲۱۱.</ref>
قرآن کی مختلف طریقوں اور روشوں سے تفسیر ہوئی ہے۔ تفسیر کی بعض روشیں کچھ یوں ہیں: [[تفسیر موضوعی]]، [[تفسیر ترتیبی]]، [[قرآن کے ذریعے قرآن کی تفسیر]]، [[تفسیر روایی]]، [[تفسیر علمی]]،  [[تفسیر فقہی]]، [[تفسیر فلسفی]] اور [[تفسیر عرفانی]]۔<ref>معرفت، التفسیر والمفسرون، ۱۴۱۹ق، ج۲، ص۱۴تا۲۰، ۲۲، ۲۵، ۳۵۴، ۴۴۳، ۵۲۶.</ref>


== قرآن کا حادث یا قدیم ہونا ==
== قرآن کا حادث یا قدیم ہونا ==
confirmed، templateeditor
9,057

ترامیم