"قرآن کریم" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←اعجاز القرآن
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←اعجازِ قرآن) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←اعجاز القرآن) |
||
سطر 129: | سطر 129: | ||
# اسرار خلقت کے سلسلے میں علمی [سائنسی] اشارات پر مشتمل ہے۔ | # اسرار خلقت کے سلسلے میں علمی [سائنسی] اشارات پر مشتمل ہے۔ | ||
# قرآنی بیان استقامت و استواری کا حامل ہے اور اس میں تضاد اور اختلاف نہيں ہے، حالانکہ قرآن 23 سالہ عرصے میں بہت سارے حوادث و واقعات کے تناظر میں نازل ہوا ہے۔ | # قرآنی بیان استقامت و استواری کا حامل ہے اور اس میں تضاد اور اختلاف نہيں ہے، حالانکہ قرآن 23 سالہ عرصے میں بہت سارے حوادث و واقعات کے تناظر میں نازل ہوا ہے۔ | ||
# یہ قول کہ "خداوند متعال نے مخالفین کے دلوں اور ہمتوں کو مثل قرآن لانے سے منصرف کردیا | # یہ قول کہ "خداوند متعال نے مخالفین کے دلوں اور ہمتوں کو مثل قرآن لانے سے منصرف کردیا ہے۔ ([[نظریہ صرفہ]]) | ||
سابقہ [[انبیاء علیہم السلام|انبیاء]] کے [[معجرہ|معجزات]] زيادہ تر حسّی تھے جبکہ قرآن ـ جو [[اسلام]] اور [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول اللہ(ص)]] کا زندہ جاوید اور ابدی معجزہ ـ ایک عقلی، علمی و سائنسی اور ثقافتی و تہذیبی معجزہ ہے۔ ایک مشہور قول کے مطابق ہر پیغمبر کا معجزہ اس کے اپنے زمانے کی ترقی وپیشرفت سے مطابقت رکھتا تھا، اور چونکہ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|ہمارے پیغمبر(ص)]] کے زمان ےمیں قوم [[عرب]] کے درمیان شعر و ادب اعلی فن و ہنر سمجھتا جاتا تھا، خداوند متعال نے [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|آپ(ص)]] کے لئے ایک زبانی و ادبی معجزہ منتخب فرمایا ہے۔<ref>خرمشاهی، دانشنامه قرآن...، ج2، ص1638-1639۔</ref> | سابقہ [[انبیاء علیہم السلام|انبیاء]] کے [[معجرہ|معجزات]] زيادہ تر حسّی تھے جبکہ قرآن ـ جو [[اسلام]] اور [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول اللہ(ص)]] کا زندہ جاوید اور ابدی معجزہ ـ ایک عقلی، علمی و سائنسی اور ثقافتی و تہذیبی معجزہ ہے۔ ایک مشہور قول کے مطابق ہر پیغمبر کا معجزہ اس کے اپنے زمانے کی ترقی وپیشرفت سے مطابقت رکھتا تھا، اور چونکہ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|ہمارے پیغمبر(ص)]] کے زمان ےمیں قوم [[عرب]] کے درمیان شعر و ادب اعلی فن و ہنر سمجھتا جاتا تھا، خداوند متعال نے [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|آپ(ص)]] کے لئے ایک زبانی و ادبی معجزہ منتخب فرمایا ہے۔<ref>خرمشاهی، دانشنامه قرآن...، ج2، ص1638-1639۔</ref> | ||