مندرجات کا رخ کریں

"مروان بن حکم" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Abbasi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Abbasi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 5: سطر 5:
مروان بن حکم بن ابی العاص بن امیہ بن عبدشمس بن عبدمناف [[ہجرت]] کے دوسرے سال پیدا ہوا. اسکی کنیت ابو عبدالملک تھی۔ <ref>الزرکلی، الأعلام، ۱۹۸۹م، ج۷، ص۲۰۷</ref> بلند قد اور غیر متناسب جسم رکھنے کی وجہ سے '''خیط باطل''' کے نام سے بھی معروف تھا۔ <ref>ابن عبدالبر، الاستیعاب، ۱۴۱۲ق، ج۳، ص۱۳۸۸؛ ابن الأثیر الجزری، أسدالغابۃ، ۱۴۰۹ق، ج۴، ص۳۶۹.</ref> حکم بن ابی العاص کے پہلے فرندوں میں سے سب سے پہلا خلافت تک پہنچا۔ [[بنی‌ مروان]] اسی سے منسوب ہیں۔<ref>السمعانی، الأنساب، ۱۴۰۱ق، ج۱۲، ص۲۰۵</ref>
مروان بن حکم بن ابی العاص بن امیہ بن عبدشمس بن عبدمناف [[ہجرت]] کے دوسرے سال پیدا ہوا. اسکی کنیت ابو عبدالملک تھی۔ <ref>الزرکلی، الأعلام، ۱۹۸۹م، ج۷، ص۲۰۷</ref> بلند قد اور غیر متناسب جسم رکھنے کی وجہ سے '''خیط باطل''' کے نام سے بھی معروف تھا۔ <ref>ابن عبدالبر، الاستیعاب، ۱۴۱۲ق، ج۳، ص۱۳۸۸؛ ابن الأثیر الجزری، أسدالغابۃ، ۱۴۰۹ق، ج۴، ص۳۶۹.</ref> حکم بن ابی العاص کے پہلے فرندوں میں سے سب سے پہلا خلافت تک پہنچا۔ [[بنی‌ مروان]] اسی سے منسوب ہیں۔<ref>السمعانی، الأنساب، ۱۴۰۱ق، ج۱۲، ص۲۰۵</ref>


==شہر بدری سے لے کر عثمان کے خلاف بغاوت تک کا دور==
==شہر بدری سے عثمان کے خلاف بغاوت تک کا دور==
مروان کے باپ [[حکم بن ابی العاص]] بن امیہ کو [[قریش]] سرداروں کے پاس راز افشا کرنے کے جرم میں [[رسول اللہ]] نے اسے [[مدینہ]] سے نکال دیا اور اس پر لعنت کی <ref>ابن الأثیر الجزری، أسدالغابۃ، ۱۴۰۹ق، ج۴، ص۳۶۸</ref> اسی وجہ سے نزد علمائے [[اہل سنت]] یہ [[صحابہ]] سے شمار نہیں ہوتا ہے۔<ref>ابن عبدالبر، الاستیعاب، ۱۴۱۲ق، ج۳، ص۱۳۸۷</ref> بعض نے مروان کی جائے پیدائش  طائف ذکر کی ہے۔ شہر بدری کے بعد مروان اپنے باپ کے ہمراہ طائف میں ساکن ہو گیا اور [[ابوبکر]] و [[عمر]] کے زمانے میں بھی اسی طرح مدینہ بدری کے حکم پر باقی رہا۔ <ref>ابن عبدالبر، الاستیعاب، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۵۹، ۳۶۰</ref>
مروان کے باپ [[حکم بن ابی العاص]] بن امیہ کو [[قریش]] سرداروں کے پاس راز افشا کرنے کے جرم میں [[رسول اللہ]] نے اسے [[مدینہ]] سے نکال دیا اور اس پر لعنت کی <ref>ابن الأثیر الجزری، أسدالغابۃ، ۱۴۰۹ق، ج۴، ص۳۶۸</ref> اسی وجہ سے نزد علمائے [[اہل سنت]] یہ [[صحابہ]] سے شمار نہیں ہوتا ہے۔<ref>ابن عبدالبر، الاستیعاب، ۱۴۱۲ق، ج۳، ص۱۳۸۷</ref> بعض نے مروان کی جائے پیدائش  طائف ذکر کی ہے۔ شہر بدری کے بعد مروان اپنے باپ کے ہمراہ طائف میں ساکن ہو گیا اور [[ابوبکر]] و [[عمر]] کے زمانے میں بھی اسی طرح مدینہ بدری کے حکم پر باقی رہا۔ <ref>ابن عبدالبر، الاستیعاب، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۵۹، ۳۶۰</ref>


سطر 14: سطر 14:


== امام علی (ع) کے مقابل==
== امام علی (ع) کے مقابل==
<!--
پس از بہ خلافت رسیدن [[حضرت علی(ع)]] در سال [[سال 35 ہجری قمری|سی و پنج ہجری]]، مروان بن حکم با امام بیعت کرد، با این حال از [[مدینہ]] بہ سوی [[مکہ]] رفت و بہ [[عایشہ]] ملحق شد.<ref>ابن قتیبۃ الدینوری، الإمامۃ و السیاسۃ، ۱۴۱۰ق، ج۱، ص۷۳</ref>


وی از کسانی بود کہ [[طلحہ]] و [[زبیر]] را برای شورش و تشکیل حکومت، ترغیب کرد و از آن دو می‌خواست کہ مردم را بہ بیعت خود وادار سازند؛<ref>ابن قتیبۃ الدینوری، الإمامۃ و السیاسۃ، ۱۴۱۰ق، ج۱، ص۷۸، ۷۹</ref> در [[جنگ جمل]] نیز در سپاہ طلحہ و زبیر بود<ref>ابن حجر العسقلانی، الإصابۃ، ۱۴۱۵ق، ج۶، ص۲۰۴</ref> و طلب خون [[عثمان]] کرد.<ref>الزرکلی، الأعلام، ۱۹۸۹م، ج۷، ص۲۰۷</ref> و البتہ در این جنگ، طلحہ را کشتہ و علت آن را انتقام از قاتل عثمان عنوان کرد. البتہ بنابر نظر برخی مورخین علت این بود کہ طلحہ قصد کنارہ گیری از جنگ را داشتہ است.<ref>الدینوری، اخبار الطوال، ۱۳۶۸ش، ص۱۴۸</ref>
[[حضرت علی(ع)]] کو خلافت منتقل ہونے کے بعد  سال [[سال 35 ہجری قمری|سی و پنج ہجری]] میں  مروان بن حکم نے امام کی بیعت کی اور پھر  [[مدینہ]] سے  [[مکہ]] جا کر [[حضرت عائشہ]] سے ملحق ہو گیا۔<ref>ابن قتیبۃ الدینوری، الإمامۃ و السیاسۃ، ۱۴۱۰ق، ج۱، ص۷۳</ref>


یہ ان لوگوں میں سے ہے جنہوں نے  [[طلحہ]] و [[زبیر]] کو بغاوت پر اکسایا اور انہیں تشکیل حکومت کی ترغیب دی اور انہیں کہا کہ وہ لوگوں کو اپنی بیعت  کرنے کا حکم دیں۔<ref>ابن قتیبۃ الدینوری، الإمامۃ و السیاسۃ، ۱۴۱۰ق، ج۱، ص۷۸، ۷۹</ref>  [[جنگ جمل]] میں یہ  طلحہ و زبیر کے لشکر کا حصہ تھا۔<ref>ابن حجر العسقلانی، الإصابۃ، ۱۴۱۵ق، ج۶، ص۲۰۴</ref> اوو  خون [[عثمان]] کا مطالبہ کرنے والوں میں سے تھا۔<ref>الزرکلی، الأعلام، ۱۹۸۹م، ج۷، ص۲۰۷</ref> البتہ اس جنگ میں طلحہ کو قتل کیا اور اسے  قتل عثمان کے انتقام کا نام دیا۔ البتہ بعض مؤرخین کے نزدیک اس کے قتل کے علت یہ تھی کہ اس نے جنگ سے کنارہ کشی کا ارادہ کر لیا تھا۔<ref>الدینوری، اخبار الطوال، ۱۳۶۸ش، ص۱۴۸</ref>
<!--
وی در جنگ جمل، بہ ہمراہ عایشہ، عمرو بن عثمان، موسی بن طلحہ و عمرو بن سعید بن ابی العاص اسیر شد؛ ولی علی(ع) آن‎ہا را عفو نمود.<ref>ابن قتیبۃ الدینوری، الإمامۃ و السیاسۃ، ۱۴۱۰ق، ج۱، ص۹۷</ref> البتہ بنابر برخی منابع، مروان پس از فرار اطرافیانش در اواخر جنگ، بہ طرف [[شام]] متواری گردید.<ref>الزرکلی، الأعلام، ۱۹۸۹م، ج۷، ص۲۰۷</ref>
وی در جنگ جمل، بہ ہمراہ عایشہ، عمرو بن عثمان، موسی بن طلحہ و عمرو بن سعید بن ابی العاص اسیر شد؛ ولی علی(ع) آن‎ہا را عفو نمود.<ref>ابن قتیبۃ الدینوری، الإمامۃ و السیاسۃ، ۱۴۱۰ق، ج۱، ص۹۷</ref> البتہ بنابر برخی منابع، مروان پس از فرار اطرافیانش در اواخر جنگ، بہ طرف [[شام]] متواری گردید.<ref>الزرکلی، الأعلام، ۱۹۸۹م، ج۷، ص۲۰۷</ref>


گمنام صارف