"قرآن کریم" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←قرآن کی تاریخ
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←قرآن کی تاریخ) |
||
سطر 50: | سطر 50: | ||
پیغمبر اکرم(ص) کے زمانے میں قرآن موجودہ شکل میں موجود نہیں تھا۔ کتاب التمہید کے مطابق آپ(ص) کے زمانے میں قرآن کی آیات اور سورتوں کا نام آپ(ص) کے توسط سے ہی معین ہوئے تھے لیکن اسے باقاعدہ کتاب کی شکل دینا اور سورتوں کی ترتیب وغیرہ آپ(ص) کی وفات کے بعد [[صحابہ]] کرام کی صوابدید پر انجام پایا ہے۔ <ref>معرفت، التمہید، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۲۷۲-۲۸۲.</ref> | پیغمبر اکرم(ص) کے زمانے میں قرآن موجودہ شکل میں موجود نہیں تھا۔ کتاب التمہید کے مطابق آپ(ص) کے زمانے میں قرآن کی آیات اور سورتوں کا نام آپ(ص) کے توسط سے ہی معین ہوئے تھے لیکن اسے باقاعدہ کتاب کی شکل دینا اور سورتوں کی ترتیب وغیرہ آپ(ص) کی وفات کے بعد [[صحابہ]] کرام کی صوابدید پر انجام پایا ہے۔ <ref>معرفت، التمہید، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۲۷۲-۲۸۲.</ref> | ||
اس کتاب کے مطابق پہلی شخصیت جس نے قرآن کی تدوین کی، [[امام علی(ع)]] تھے۔ آپ(ع) نے قرآن کی سورتوں کو ان کی تاریخ نزول کے مطابق ترتیب دے کر قرآن کو ایک کتاب کی شکل میں جمع فرمایا۔ <ref>معرفت، التمہید، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۲۸۱.</ref> | اس کتاب کے مطابق پہلی شخصیت جس نے قرآن کی تدوین کی، [[امام علی(ع)]] تھے۔ آپ(ع) نے قرآن کی سورتوں کو ان کی تاریخ نزول کے مطابق ترتیب دے کر قرآن کو ایک کتاب کی شکل میں جمع فرمایا۔ <ref>معرفت، التمہید، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۲۸۱.</ref> | ||
===مختلف نسخوں کو یکساں کرنا=== | |||
پیغمبر اکرم(ص) کی رحلت کے بعد آپ کے نامور [[اصحاب]] میں سے ہر ایک نے قرآن کو جمع کرنا شروع کیا یوں قرآن کے مختلف نسخے مختلف قرائت اور سورتوں کی مختلف ترتیب کے ساتھ تدوین ہوئے۔<ref>معرفت، التمہید، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۳۴.</ref> اس کے نتیجے میں ہر گروہ اپنے سے متعلق نسخے کو صحیح اور دوسرے نسخوں کو غلط اور اشتباہ سمھنے لگا۔<ref>معرفت، التمہید، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۳۴-۳۳۷.</ref> | |||
در بالا مشکل کی حل کیلئے [[حذیفۃ بن یمان]] کی تجویز پر [[عثمان بن عفان|عثمان]] نے قرآن کے مختلف نسخوں کو یکساں کرنے کیلئے ایک گروہ تشکیل دیا۔<ref>معرفت، التمہید، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۳۸و۳۳۹.</ref> اس مقصد کیلئے اس نے مختلف گوشہ و کنار سے قرآن کے تمام نسخوں کو جمع کرکے انہیں یکساں کرنے کے بعد بقیہ نسخوں کو محو کرنے کا حکم دیا۔<ref>معرفت، التمہید، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۴۶.</ref> | |||
کتاب التمہید کے مطابق احتمال غالب یہ ہے کہ قرآنی نسخوں کو یکساں کرنے کا کام سن 25 ہجری میں انجام پایا۔<ref>معرفت، التمہید، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۴۳-۳۴۶.</ref> | |||
== قرآنی تقسیمات کا حجم و مقدار == | == قرآنی تقسیمات کا حجم و مقدار == |