"قرآن کریم" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 43: | سطر 43: | ||
===کتابت اور تدوین=== | ===کتابت اور تدوین=== | ||
[[File:قرآن خطی کتابت قرن 3ق.jpg|thumb|350 px]] | [[File:قرآن خطی کتابت قرن 3ق.jpg|thumb|350 px]] | ||
[[پیغمبر اسلام(ص)]] قرآن مجید کو حفظ کرنے اسکی کی تلاوت کرنے اور اس کی کتابت پر بہت زیادہ زور دیتے تھے۔ بعثت کے ابتدائی سالوں میں پڑھے لکھے افراد کی کمی اور کتابت کی سہولیات با آسانی میسر نہ ہونے کی وجہ سے مبادا قرآن میں کوئی کلمہ بھول جائے یا اسے غلط محفوظ کیا جائے، قرآن کی [[آیت|آیات]] کو صحیح حفظ اور قرائت کرنے پر بہت زیادہ توجہ دیتے تھے۔<ref>رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۹ش، ص۲۲۱و۲۲۲.</ref> آپ(ص) جب بھی کوئی آیت نازل ہوتی تو [[کاتبان وحی]] کو بلا کر یہ آیت ان کے سامنے تلاوت فرماتے اور اسے لکھنے کی تاکید فرماتے تھے۔<ref>رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۹ش، ص۲۵۷.</ref> قرآن کی | [[پیغمبر اسلام(ص)]] قرآن مجید کو حفظ کرنے اسکی کی تلاوت کرنے اور اس کی کتابت پر بہت زیادہ زور دیتے تھے۔ بعثت کے ابتدائی سالوں میں پڑھے لکھے افراد کی کمی اور کتابت کی سہولیات با آسانی میسر نہ ہونے کی وجہ سے مبادا قرآن میں کوئی کلمہ بھول جائے یا اسے غلط محفوظ کیا جائے، قرآن کی [[آیت|آیات]] کو صحیح حفظ اور قرائت کرنے پر بہت زیادہ توجہ دیتے تھے۔<ref>رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۹ش، ص۲۲۱و۲۲۲.</ref> آپ(ص) جب بھی کوئی آیت نازل ہوتی تو [[کاتبان وحی]] کو بلا کر یہ آیت ان کے سامنے تلاوت فرماتے اور اسے لکھنے کی تاکید فرماتے تھے۔<ref>رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۹ش، ص۲۵۷.</ref> قرآن کی [[آیت|آیتیں]] مختلف چیزوں جیسے حیوانات کی کھال، کھجور کی شاخیں، کاغذ اور کپڑے وغیرہ پر جدا جدا طور پر لکھی ہوئی تھیں جنہیں آپ(ص) کے بعد [[صحابہ]] نے اکٹھا کر کے کتاب کی شکل دے دی۔ <ref>معرفت، التمهید، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۲۸۰و۲۸۱.</ref> | ||
پیغمبر اکرم(ص) خود قرآن کی کتابت کی نگرانی فرماتے تھے۔ آپ(ص) کاتبان وحی کے سامنے آیتوں کی تلاوت فرمانے اور لکھنے کے بعد ان سے جو کچھ لکھا گیا ہے اسے پڑھنے کا حکم دیتے تھے تاکہ لکھنے میں کوئی غلطی یا اشتباہ ہوئی ہو تو اسے رفع کیا جا سکے۔<ref>رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۹ش، ص۲۶۰.</ref> | |||
سیوطی | سیوطی لکھتے ہیں: پیغمبر اکرم(ص) کے زمانے میں ہی پورا قرآن لکھا جا چکا تھا لیکن اکھٹے اور سوروں کی ترتیب وغیرہ مشخص نهیں تھا۔ <ref>سیوطی، الإتقان، ۱۳۶۳ش، ج۱، ص۲۰۲؛ سیوطی، ترجمہ الأتقان، ج۱، ص۲۰۱.</ref> | ||
پیغمبر اکرم(ص) کے زمانے میں قرآن موجودہ شکل میں موجود نہیں تھا۔ کتاب التمہید کے مطابق آپ(ص) کے زمانے میں قرآن کی آیات اور سورتوں کا نام آپ(ص) کے توسط سے ہی معین ہوئے تھے لیکن اسے باقاعدہ کتاب کی شکل دینا اور سورتوں کی ترتیب وغیرہ آپ(ص) کی وفات کے بعد [[صحابہ]] کرام کی صوابدید پر انجام پایا ہے۔ <ref>معرفت، التمہید، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۲۷۲-۲۸۲.</ref> | |||
اس کتاب کے مطابق پہلی شخصیت جس نے قرآن کی تدوین کی، [[امام علی(ع)]] تھے۔ آپ(ع) نے قرآن کی سورتوں کو ان کی تاریخ نزول کے مطابق ترتیب دے کر قرآن کو ایک کتاب کی شکل میں جمع فرمایا۔ <ref>معرفت، التمہید، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۲۸۱.</ref> | |||
== قرآنی تقسیمات کا حجم و مقدار == | == قرآنی تقسیمات کا حجم و مقدار == |