مندرجات کا رخ کریں

"اسعد بن زرارہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 58: سطر 58:
==وفات==
==وفات==


[[رسول خدا (ص)]] کی [[مدینہ]] [[ہجرت]] کے بعد اسعد کے حالات کے سلسلہ میں کوئی خاص معلومات دسترس میں نہیں ہیں۔ لیکن ابھی ہجرت کو چند ماہ نہیں ہوئے کہ اسعد بیمار ہو گئے اور علاج کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ [[شوال]] کے مہینہ میں ابھی [[مسجد نبوی (ص)]] کی تعمیر کا کام مکمل نہیں ہوا تھا کہ ان کا انتقال ہو گیا۔ آپ (ص) ان کی تجہیز و تشییع میں شامل ہوئے اور ان کی [[نماز جنازہ]] پڑھائی۔ یہ مدینہ میں آنحضرت (ص) کی پہلی نماز جنازہ تھی۔ انہیں [[جنت البقیع]] میں دفن کیا گیا اور نقل ہوا ہے کہ وہ بقیع میں دفن ہونے والے پہلے انسان ہیں۔  
[[رسول خدا (ص)]] کی [[مدینہ]] [[ہجرت]] کے بعد اسعد کے حالات کے سلسلہ میں کوئی خاص معلومات دسترس میں نہیں ہیں۔ لیکن ابھی ہجرت کو چند ماہ نہیں ہوئے کہ اسعد بیمار ہو گئے اور علاج کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ [[شوال]] کے مہینہ میں ابھی [[مسجد نبوی (ص)]] کی تعمیر کا کام مکمل نہیں ہوا تھا کہ ان کا انتقال ہو گیا۔<ref> ابن سعد، الطبقات الکبری، دار صادر، ج۳، ص۶۱۱؛ طبری، تاریخ طبری، ج۲، ص۳۹۷؛ ابن ہشام، السیره النبویہ، ج۱، ص۱۰۰، ۱۵۳؛ خلیفہ بن خیاط، تاریخ، ج۱، ص۱۴</ref> آپ (ص) ان کی تجہیز و تشییع میں شامل ہوئے<ref> ابن ‌سعد، الطبقات الکبری، دار الکتب العلمیہ، ج‌ ۳، ص۴۵۹.</ref> اور ان کی [[نماز جنازہ]] پڑھائی۔ یہ مدینہ میں آنحضرت (ص) کی پہلی نماز جنازہ تھی۔<ref> ابن شبہ، تاریخ المدینہ، ج۱، ص۹۶؛ ابن حجر عسقلانی، الاصابہ، ج‌۱، ص۲۰۹.</ref> انہیں [[جنت البقیع]] میں دفن کیا گیا اور نقل ہوا ہے کہ وہ بقیع میں دفن ہونے والے پہلے انسان ہیں۔<ref> ابن سعد، الطبقات الکبری، دار صادر، ج۳، ص۶۱۱ -۶۱۲</ref>


ان کی وفات کے بعد بنی نجار [[آنحضرت (ص)]] کے پاس آئے اور درخواست کی کہ ان کے لئے کسی نقیب کا انتخاب کریں۔ آپ نے فرمایا وہ خود نقیب ہونگے۔ بنی نجار اس بات پر بیحد افتخار کرتے تھے۔ اسعد کی نسل باقی نہیں رہی۔
ان کی وفات کے بعد بنی نجار [[آنحضرت (ص)]] کے پاس آئے اور درخواست کی کہ ان کے لئے کسی نقیب کا انتخاب کریں۔ آپ نے فرمایا وہ خود نقیب ہونگے۔ بنی نجار اس بات پر بیحد افتخار کرتے تھے۔<ref> ابن ہشام، السیره النبویہ، ج۱، ص۱۵۴؛ ابن سعد، الطبقات الکبری، دار صادر، ج۳، ص۶۱۱</ref> اسعد کی نسل باقی نہیں رہی۔<ref> ابن سعد، الطبقات الکبری، دار صادر، ج۳، ص۶۰۸</ref>


==ان کی شان میں نازل بعض آیات==
==ان کی شان میں نازل بعض آیات==
گمنام صارف