confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
7,957
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 77: | سطر 77: | ||
سنہ۱۳۴۴ تا ۱۳۵۷ش تک آیت الله [[سید روح الله موسوی خمینی|سید روح الله خمینی]] بھی ایران سے عراق کی طرف جلا وطن ہوئے اور نجف میں بسنے لگے۔ | سنہ۱۳۴۴ تا ۱۳۵۷ش تک آیت الله [[سید روح الله موسوی خمینی|سید روح الله خمینی]] بھی ایران سے عراق کی طرف جلا وطن ہوئے اور نجف میں بسنے لگے۔ | ||
۱۳۵۰ش کی دہائی میں عراق کی حکومت نے عراق میں بسنے والے بہت سارے ایرانیوں کو عراق سے خارج کیا اور اسی وجہ سے حوزہ علمیہ نجف کے بعض اساتذہ اور طلاب بھی عراق سے نکل کر ایران، اور خاص کر قم میں بسنے لگے۔ اور یہ مہاجرت ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی کے ساتھ ساتھ تھی اور بعثی حکومت کی طرف سے نجف میں مقیم مجتہدوں پر بڑا دباؤ تھا جس کی وجہ سے آیندہ کی مرجعیت متاثر ہوئی اور مرجعیت میں ایرانی کردار زیادہ ہونے لگا۔ | ۱۳۵۰ش کی دہائی میں عراق کی حکومت نے عراق میں بسنے والے بہت سارے ایرانیوں کو عراق سے خارج کیا اور اسی وجہ سے حوزہ علمیہ نجف کے بعض اساتذہ اور طلاب بھی عراق سے نکل کر ایران، اور خاص کر قم میں بسنے لگے۔ اور یہ مہاجرت ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی کے ساتھ ساتھ تھی اور بعثی حکومت کی طرف سے نجف میں مقیم مجتہدوں پر بڑا دباؤ تھا جس کی وجہ سے آیندہ کی مرجعیت متاثر ہوئی اور مرجعیت میں ایرانی کردار زیادہ ہونے لگا۔ | ||
[[انتفاضه شعبانیه عراق|انتفاضه شعبانیه]] کے بعد عراق کی حکومت نے حوزہ نجف پر مزید دباؤ بڑھا دیا اور ابتدائی سالوں میں خوئی اور محمد علی اراکی کی وفات کے بعد خوئی کے دو شاگرد([[علی غروی تبریزی]] اور [[مرتضی بروجردی]]) کہ جو مرجع طور پر مشہور تھے ٹارگٹ کلینگ میں مارے گئے۔ اس کے کچھ عرصہ بعد [[سید محمد باقر صدر]] کے شاگردوں میں سے [[سید محمد صدر]] جس کی مرجعیت بعض لوگوں کے لیے قابل قبول تھی وہ بھی مارا گیا۔ ان حادثات اور دباؤ نے عملی طور پر حوزہ علمیہ نجف کو منزوی کردیا۔ اس کے باوجود اب بھی شیعہ مرجعیت کا ایک حصہ حوزہ علیمہ نجف میں باقی ہے۔ | |||
=== پس از سقوط رژیم بعث === | === پس از سقوط رژیم بعث === |