confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
7,957
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 79: | سطر 79: | ||
[[انتفاضه شعبانیه عراق|انتفاضه شعبانیه]] کے بعد عراق کی حکومت نے حوزہ نجف پر مزید دباؤ بڑھا دیا اور ابتدائی سالوں میں خوئی اور محمد علی اراکی کی وفات کے بعد خوئی کے دو شاگرد([[علی غروی تبریزی]] اور [[مرتضی بروجردی]]) کہ جو مرجع طور پر مشہور تھے ٹارگٹ کلینگ میں مارے گئے۔ اس کے کچھ عرصہ بعد [[سید محمد باقر صدر]] کے شاگردوں میں سے [[سید محمد صدر]] جس کی مرجعیت بعض لوگوں کے لیے قابل قبول تھی وہ بھی مارا گیا۔ ان حادثات اور دباؤ نے عملی طور پر حوزہ علمیہ نجف کو منزوی کردیا۔ اس کے باوجود اب بھی شیعہ مرجعیت کا ایک حصہ حوزہ علیمہ نجف میں باقی ہے۔ | [[انتفاضه شعبانیه عراق|انتفاضه شعبانیه]] کے بعد عراق کی حکومت نے حوزہ نجف پر مزید دباؤ بڑھا دیا اور ابتدائی سالوں میں خوئی اور محمد علی اراکی کی وفات کے بعد خوئی کے دو شاگرد([[علی غروی تبریزی]] اور [[مرتضی بروجردی]]) کہ جو مرجع طور پر مشہور تھے ٹارگٹ کلینگ میں مارے گئے۔ اس کے کچھ عرصہ بعد [[سید محمد باقر صدر]] کے شاگردوں میں سے [[سید محمد صدر]] جس کی مرجعیت بعض لوگوں کے لیے قابل قبول تھی وہ بھی مارا گیا۔ ان حادثات اور دباؤ نے عملی طور پر حوزہ علمیہ نجف کو منزوی کردیا۔ اس کے باوجود اب بھی شیعہ مرجعیت کا ایک حصہ حوزہ علیمہ نجف میں باقی ہے۔ | ||
=== | ===بعثی حکومت کے سقوط کے بعد=== | ||
سنہ 2000ء کو خلیج فارس کی دوسری جنگ کے بعد، عراق کی حکمرانی میں تبدیلی آگئی اور حوزہ علمیہ نجف حکومتی دباؤ سے نکل گیا اور مختلف جگہوں سے طلاب تعلیم حاصل کرنے نجف چلے گئے۔ بعض استاد بھی جو سالوں سال سے عراق سے باہر رہنے پر مجبور تھے، عراق واپس چلے گئے۔ نجف میں با اثر ترین مرجع تقلید [[سید علی حسینی سیستانی]] ہیں جو خوئی کے شاگرد بھی ہیں۔ | |||
== مرجعیت در ایران== | == مرجعیت در ایران== |