مندرجات کا رخ کریں

"عبد اللہ بن عمر" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 49: سطر 49:


==وفات==  
==وفات==  
سالم اپنے والد عبداللہ بن عمر سے نقل کرتا ہے کہ حجاج کے ایک دوست کے نیزے کا سرہ میرے پاؤں پر لگا اور یہی زخم عبداللہ کی بیماری کا باعث بنا. ایک دن حجاج اس کی عیادت کے لئے آیا تو عبداللہ نے کہا تم نے مجھے مارا ہے اور تم نے حکم دیا ہے کہ کچھ لوگ خدا کے [[حرم]] میں اپنے ساتھ اسلحہ لے کر آئیں. وہ آخر کار سنہ ٧٣ہجری کو ٨٤سال کی عمر میں اس دنیا سے چل بسا. <ref> ابن سعد، الطبقات الكبرى،۱۴۱۰ق، ج‏ ۴، ص ۱۶۸.</ref>
سالم اپنے والد عبداللہ بن عمر سے نقل کرتا ہے کہ حجاج کے ایک دوست کے نیزے کا سرہ میرے پاؤں پر لگا اور یہی زخم عبداللہ کی بیماری کا باعث بنا۔ ایک دن حجاج اس کی عیادت کے لئے آیا تو عبداللہ نے کہا تم نے مجھے مارا ہے اور تم نے حکم دیا ہے کہ کچھ لوگ خدا کے [[حرم]] میں اپنے ساتھ اسلحہ لے کر آئیں۔ وہ آخر کار سنہ ٧٣ ھ کو ٨٤سال کی عمر میں اس دنیا سے چل بسا۔<ref> ابن سعد، الطبقات الكبرى، ۱۴۱۰ق، ج‏ ۴، ص ۱۶۸.</ref>


ابن عمر نے موت کے وقت وصیت کی کہ اسے حرم کے حصے سے باہر دفن کیا جائے، لیکن اس پر عمل نہ کیا گیا، حجاج نے اس کی [[نماز جنازہ]] پڑھائی اور اسے فخ کے علاقے میں، [[مہاجرین]] کی قبروں کے ساتھ دفن کیا. <ref> ابن سعد، الطبقات الكبرى،۱۴۱۰ق، ج‏ ۴، ص ۱۶۹.</ref>
ابن عمر نے موت کے وقت وصیت کی کہ اسے حرم کے حصے سے باہر دفن کیا جائے، لیکن اس پر عمل نہ کیا گیا، حجاج نے اس کی [[نماز جنازہ]] پڑھائی اور اسے فخ کے علاقے میں [[مہاجرین]] کی قبروں کے ساتھ دفن کیا۔<ref> ابن سعد، الطبقات الكبرى،۱۴۱۰ق، ج‏ ۴، ص ۱۶۹.</ref>


==حوالہ جات==
==حوالہ جات==
گمنام صارف