گمنام صارف
"عبد اللہ بن عمر" کے نسخوں کے درمیان فرق
←پہلے تین خلیفہ کا زمانہ
imported>E.musavi |
imported>E.musavi |
||
سطر 13: | سطر 13: | ||
==پہلے تین خلیفہ کا زمانہ== | ==پہلے تین خلیفہ کا زمانہ== | ||
عبداللہ کو حکومت اور سیاست کے لئے مناسب نہ سمجھا گیا اسی لئے صرف کچھ جنگوں میں شرکت کے علاوہ اس کے بارے میں کوئی خاص خبر نہیں | عبداللہ کو حکومت اور سیاست کے لئے مناسب نہ سمجھا گیا اسی لئے صرف کچھ جنگوں میں شرکت کے علاوہ اس کے بارے میں کوئی خاص خبر نہیں ملتی۔ پیغمبر اکرم (ص) کی رحلت کے بعد اور [[ابوبکر]] کے دور خلافت میں، وہ سپاہ اسامہ کا ایک فرد تھا۔ [[عمر]] نے اپنے بعد خلیفہ مقرر کرنے کے لئے ایک شورای تشکیل دی جس میں عبداللہ کو اپنا مشاور قرار دیا لیکن اسے اپنے بعد خلیفہ ہونے کی اجازت نہ دی۔<ref> الطبري، تاريخ ،۱۳۸۷ق، ج ۴،ص ۲۲۹.</ref> اسی زمانے میں اس نے جنگ نہاوند اور فتح مصر میں شرکت کی۔<ref>ابن اثیر، اسد الغابۃ فی معرفۃ الصحابۃ، ۱۴۰۹ق، ج ۳، ص ۲۳۶.</ref> | ||
تاریخ میں موجود ہے کہ عبداللہ نے کبھی بھی قضاوت نہ کی اور جب [[عثمان]] نے اسے مشورہ دیا، تو اس نے قضاوت کی مخالفت کی اور اسے قبول نہ | تاریخ میں موجود ہے کہ عبداللہ نے کبھی بھی قضاوت نہ کی اور جب [[عثمان]] نے اسے مشورہ دیا، تو اس نے قضاوت کی مخالفت کی اور اسے قبول نہ کیا۔ <ref> ابن سعد، الطبقات الكبرى،۱۴۱۰ق، ج ۴، ص ۱۰۹.</ref> یزید بن ہارون نقل کرتا ہے کہ ابن عمر لوگوں کو کہتا تھا کہ میں جس کے ساتھ رہا ہوں وہ مجھ سے زیادہ سمجھدار تھا اور اگر مجھے معلوم ہوتا کہ آپ کو میری قضاوت کی ضرورت ہے یا مجھ سے کوئی مسائل کے بارے میں سوال کرو گے، تو ضرور کچھ سیکھتا۔<ref> ابن سعد، الطبقات الكبرى،۱۴۱۰ق، ج ۴، ص ۱۰۸.</ref> | ||
عثمان کے قتل کے بعد، بعض نے من جملہ مروان بن حکم نے اسے خلافت کا مشورہ دیا، تو اس نے جواب دیا کہ اگر بہت کم تعداد میں بھی لوگ میری [[خلافت]] کے خلاف ہوں تو میں اسے قبول نہیں کروں | عثمان کے قتل کے بعد، بعض نے من جملہ مروان بن حکم نے اسے خلافت کا مشورہ دیا، تو اس نے جواب دیا کہ اگر بہت کم تعداد میں بھی لوگ میری [[خلافت]] کے خلاف ہوں تو میں اسے قبول نہیں کروں گا۔<ref> ابن عبد البر، الاستيعاب فى معرفۃ الأصحاب، ۱۴۱۲ق، ج ۳، ص ۹۵۳.</ref> | ||
==امام علی(ع) کا دور خلافت== | ==امام علی(ع) کا دور خلافت== |