مندرجات کا رخ کریں

"سیدہ نفیسہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 42: سطر 42:
==قرآن سے انس==
==قرآن سے انس==


سیدہ نفیسہ کو [[قرآن کریم]] سے بیحد تعلق خاطر تھا۔ زیادہ تر مورخین نے لکھا ہے کہ انہیں قرآن کریم مکمل حفظ تھا۔ حالانکہ بعض نے ذکر کیا ہے کہ وہ لکھنے پڑھنے سے بے بہرہ تھیں۔ البتہ نقل ہوا ہے کہ انہوں نے [[قرآن مجید]] کو انیس سو بار ختم کیا تھا۔ نقل ہوا ہے کہ ان کا انتقال اس آیہ کریمہ: لهم دار السلام عند ربهم وهو ولیّهم بما کانوا یعملون۔ کی تلاوت کے وقت ہوا۔  
سیدہ نفیسہ کو [[قرآن کریم]] سے بیحد تعلق خاطر تھا۔<ref>سپہر، ناسخ التواریخ، ۱۳۵۲ش، ج۳، ص۱۱۹ </ref> زیادہ تر مورخین نے لکھا ہے کہ انہیں قرآن کریم مکمل حفظ تھا۔ حالانکہ بعض نے ذکر کیا ہے کہ وہ لکھنے پڑھنے سے بے بہرہ تھیں۔<ref>زرکلی، الاعلام، ۱۹۸۹م، ج۸، ص۴۴. </ref> البتہ نقل ہوا ہے کہ انہوں نے [[قرآن مجید]] کو انیس سو بار ختم کیا تھا۔<ref>محلاتی، ریاحین الشریعہ، دار الکتب الاسلامیہ، ج۵، ص۹۲ </ref> نقل ہوا ہے کہ ان کا انتقال اس آیہ کریمہ: لهم دار السلام عند ربهم وهو ولیّهم بما کانوا یعملون۔<ref>سوره انعام،آیه ۱۲۷ </ref> کی تلاوت کے وقت ہوا۔<ref>ابن زیات، الکواکب السیارة في تربة الزیارة، ۲۰۰۹م، ص۳۳. </ref>


انہوں نے اپنی زندگی میں 30 بار [[حج]] بیت اللہ کیا۔ وہ اہل [[نماز شب]] تھیں اور اکثر اوقات [[روزہ]] رکھا کرتی تھیں۔ نقل ہوا ہے کہ انہوں نے اپنی قبر خود اپنے ہاتھوں سے کھود کر رکھی تھی۔ وہ روزانہ اس قبر میں جا کر [[نماز]] پڑھتی تھیں اور قرآن مجید کی [[تلاوت]] کرتی تھیں۔
انہوں نے اپنی زندگی میں 30 بار [[حج]] بیت اللہ کیا۔<ref>زرکلی، الاعلام، ۱۹۸۹م، ج‏۸، ص۴۴. </ref> وہ اہل [[نماز شب]] تھیں اور اکثر اوقات [[روزہ]] رکھا کرتی تھیں۔<ref>گلی زواره، بانوی کرامت، ۱۳۸۲ش، ص۳۴ </ref> نقل ہوا ہے کہ انہوں نے اپنی قبر خود اپنے ہاتھوں سے کھود کر رکھی تھی۔ وہ روزانہ اس قبر میں جا کر [[نماز]] پڑھتی تھیں اور قرآن مجید کی [[تلاوت]] کرتی تھیں۔<ref>ابن زیات، الکواکب السیارة في تربة الزیارة، ۲۰۰۹م، ص۳۱؛ سعاد ماہر محمد، مساجد مصر و اولیاءهم الطاہر، وزارة الاوقاف، ج۱، ص۱۲۵؛ سپہر، ناسخ التواریخ، ۱۳۵۲ش، ج۳، ص۱۲۶ </ref>


==القاب و اوصاف==
==القاب و اوصاف==
گمنام صارف