confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←تعریف) |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{زیر تعمیر}} | {{زیر تعمیر}} | ||
{{اخلاق-عمودی}} | {{اخلاق-عمودی}} | ||
'''اخلاق'''، دین کا وہ حصہ ہے جو انسانی اعمال کی فضائل اور برائیوں کو بیان کرتا ہے۔ اخلاق انسان کی ان باطنی صفات کو کہا جاتا ہے جو اس کی عادت میں تبدیل ہوگئی ہیں۔ اخلاق، اچھے اور برے اخلاق؛ اور فردی اور اجتماعی اخلاق میں تقسیم ہوتا ہے۔ قرآن مجید نے پیغمبر اکرم کی بعثت کا ہدف انسانوں کے اخلاق کی اصلاح بتایا ہے۔ اور [[حدیث|روایات]] میں سب سے نیک اور اخلاقی صفت کو مکارم الاخلاق سے یاد کیا ہے۔''[[جامع السعادات]]''، ''[[معراج السعاده]]''، ''[[اخلاق شبر|اخلاق شُبّر]]'' اور ''[[اخلاق ناصری]]'' نامی کتابیں اخلاق کے موضوع پر لکھی جانے والی شیعوں کی مشہور کتابوں میں سے ہیں۔ | '''اخلاق'''، دین کا وہ حصہ ہے جو انسانی اعمال کی فضائل اور برائیوں کو بیان کرتا ہے۔ اخلاق انسان کی ان باطنی صفات کو کہا جاتا ہے جو اس کی عادت میں تبدیل ہوگئی ہیں۔ اخلاق، اچھے اور برے اخلاق؛ اور فردی اور اجتماعی اخلاق میں تقسیم ہوتا ہے۔ [[قرآن مجید]] نے [[پیغمبر اکرم]] کی [[بعثت]] کا ہدف انسانوں کے اخلاق کی اصلاح بتایا ہے۔ اور [[حدیث|روایات]] میں سب سے نیک اور اخلاقی صفت کو مکارم الاخلاق سے یاد کیا ہے۔''[[جامع السعادات]]''، ''[[معراج السعاده]]''، ''[[اخلاق شبر|اخلاق شُبّر]]'' اور ''[[اخلاق ناصری]]'' نامی کتابیں اخلاق کے موضوع پر لکھی جانے والی [[شیعوں]] کی مشہور کتابوں میں سے ہیں۔ | ||
==تعریف== | ==تعریف== | ||
سطر 9: | سطر 9: | ||
==اہمیت== | ==اہمیت== | ||
[[اسلام]] اخلاق کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ [[قرآن مجید]] اخلاقی مفاہیم جیسے؛ خير اور شرّ، [[عدل (کلام)|عدل]] اور ظلم، [[صبر]] و احسان پر زیادہ توجہ دیا جاچکا ہے۔<ref>غرویان، فلسفہ اخلاق، ۱۳۷۹ش، ص۲۰.</ref> اور پیغمبر اکرمؐ کی [[نبوت|رسالت]] کا اصلی ہدف انسانوں کے اخلاق کی اصلاح بیان کیا ہے۔<ref>بقره، ۱۵۱؛ آل عمران، ۱۶۴؛ جمعہ، ۲. </ref> | [[اسلام]] اخلاق کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ [[قرآن مجید]] اخلاقی مفاہیم جیسے؛ خير اور شرّ، [[عدل (کلام)|عدل]] اور ظلم، [[صبر]] و احسان پر زیادہ توجہ دیا جاچکا ہے۔<ref>غرویان، فلسفہ اخلاق، ۱۳۷۹ش، ص۲۰.</ref> اور پیغمبر اکرمؐ کی [[نبوت|رسالت]] کا اصلی ہدف انسانوں کے اخلاق کی اصلاح بیان کیا ہے۔<ref>بقره، ۱۵۱؛ آل عمران، ۱۶۴؛ جمعہ، ۲. </ref> | ||
[[مستدرک الوسائل]] کی ایک روایت کے مطابق [[پیغمبر اسلامؐ]] نے اپنی نبوت کے ہدف،اخلاقی فضائل کو تکمیل تک پہنچنا قرار دیا ہے۔<ref>علامہ مجلسی، بحار الأنوار، ۱۴۰۳ق، ج۶۹، ص۳۷۵؛ نوری، میرزاحسین، مستدرک الوسائل، ۱۴۰۸ق ج۱۱، ص۱۸۷.</ref> | [[مستدرک الوسائل]] کی ایک روایت کے مطابق [[پیغمبر اسلامؐ]] نے اپنی [[نبوت]] کے ہدف،اخلاقی فضائل کو تکمیل تک پہنچنا قرار دیا ہے۔<ref>علامہ مجلسی، بحار الأنوار، ۱۴۰۳ق، ج۶۹، ص۳۷۵؛ نوری، میرزاحسین، مستدرک الوسائل، ۱۴۰۸ق ج۱۱، ص۱۸۷.</ref> | ||
[[محمدتقی مصباح یزدی ]] نے لکھا ہے: انسان کی انفرادی اور اجتماعی زندگی کو سنبھالنا دین کا ہدف ہے اور یہ مخصوص اخلاقی احکام کے سائے میں ہی ممکن ہے اسی وجہ سے تو کہا جاسکتا ہے کہ: اخلاق کے بغیر دین اپنے اہداف تک نہیں پہنچ سکتا ہے۔<ref>مصباح يزدى، فلسفہ اخلاق، ۱۳۹۴ش، ص۲۲۳.</ref> | [[محمدتقی مصباح یزدی ]] نے لکھا ہے: انسان کی انفرادی اور اجتماعی زندگی کو سنبھالنا دین کا ہدف ہے اور یہ مخصوص اخلاقی [[احکام]] کے سائے میں ہی ممکن ہے اسی وجہ سے تو کہا جاسکتا ہے کہ: اخلاق کے بغیر دین اپنے اہداف تک نہیں پہنچ سکتا ہے۔<ref>مصباح يزدى، فلسفہ اخلاق، ۱۳۹۴ش، ص۲۲۳.</ref> | ||
== فردی اور اجتماعی اخلاق == | == فردی اور اجتماعی اخلاق == |